Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
شَرَي |
يَشْرِي |
اِشْرِ |
شَارٍ |
مَشْرِىّ |
شِرَاء |
شِرَائٌ اور بَیعٌ دونوں لازم ملزوم ہیں۔ کیونکہ مُشْتَرِیْ کے معنیٰ قیمت دے کر اس کے بدلے میں کوئی چیز لینے والے کے ہیں۔ اور بائع اسے کہتے ہیں جو چیز دے کر قیمت لے اور یہ اس وقت کہا جاتا ہے جب ایک طرف سے نقدی اور دوسری طرف سے سامان ہو۔ لیکن جب خریدوفروخت جنس کے عوض جنس ہو۔ تو دونوں میں سے ہر ایک کو بائع اور مشتری تصور کرسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بیع اور شِرَاء کے الفاظ ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہوتے ہیں اور عام طور پر سَرَیتُ بمعنیٰ بِعْتُ اور اِبْتَعْتُ بمعنیٰ اِشْتَرَیْتُ آتا ہے قرآن پاک میں ہے: (وَ شَرَوۡہُ بِثَمَنٍۭ بَخۡسٍ ) (۱۲:۲۰) اور اس کو تھوڑی سی قیمت پر بیچ ڈالا۔ (یَشۡرُوۡنَ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا بِالۡاٰخِرَۃِ ) (۴:۷۴) جو لوگ آخرت (کو خریدتے اور اس) کے بدلے دنیا کی زندگی کو بیچنا چاہتے یں۔ پھر شِرَائٌ اور اِْتِرَائٌ کا لفظ ہر اس چیز کے متعلق استعمال ہوتا ہے جس کے عوض میں دوسری چیز لی جائے۔ چنانچہ فرمایا: (اِنَّ الَّذِیۡنَ یَشۡتَرُوۡنَ بِعَہۡدِ اللّٰہِ ) (۳:۷۷) جو لوگ خدا کے اقرار کو بیچ کر اس کے عوض تھوڑی سی قیمت حاصل کرتے ہیں۔ (لَا یَشۡتَرُوۡنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ) (۳:۱۹۹) وہ خدا کی آیتوں کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہیں لیتے۔ (اشۡتَرَوُا الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا بِالۡاٰخِرَۃِ ) (۲:۸۶) جنہوں نے آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی خریدی۔ (اِنَّ اللّٰہَ اشۡتَرٰی مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ) (۹:۱۱۱) خدا نے مومنوں سے … خرید لئے ہیں۔ اور جس چیز کے بدلے اﷲ تعالیٰ نے ان کی جانیں خرید کی ہیں اس کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: (یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ فَیَقۡتُلُوۡنَ وَ یُقۡتَلُوۡنَ) (یعنی خدا کی راہ میں لڑتے ہوئے شہید ہوتے ہیں) اور خوارج اپنے آپ کو شُراۃ کے نام سے موسوم کرتے تھے اور آیت کریمہ: (وَ مِنَ النَّاسِ مَنۡ یَّشۡرِیۡ نَفۡسَہُ ابۡتِغَآءَ مَرۡضَاتِ اللّٰہِ) (۲:۲۰۷) اور کوئی شخص ایسا ہے کہ خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اپنی جان بیچ ڈالتا ہو۔ سے استدلال کرتے تھے کہ یہاں یَشْرِیْ بمعنیٰ یَبِیْعُ ہے۔ جیساکہ آیت: (ان اﷲ اشتری) سے معلوم ہوتا ہے۔
Surah:31Verse:6 |
جو خریدتا ہے
purchases
|