Disbelieving Chiefs and Their Followers will dispute in the Fire
Allah said,
وَبَرَزُواْ لِلّهِ جَمِيعًا
...
And they all shall appear before Allah;
meaning, all the creatures, the wicked and the righteous among them, will appear before Allah the One, the Irresistible. They will be gathered on a flat plain that does not have anything those present could use for cover,
...
فَقَالَ الضُّعَفَاء
...
then the weak will say,
the followers who used to obey their chiefs, leaders and notables will say,
...
لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ
...
to those who were arrogant,
who rebelled against worshipping Allah alone without partners and obeying the Messengers,
...
إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا
...
Verily, we were following you,
we obeyed your orders and implemented them,
...
فَهَلْ أَنتُم مُّغْنُونَ عَنَّا مِنْ عَذَابِ اللّهِ مِن شَيْءٍ
...
can you avail us anything against Allah's torment!
They will ask, `can you prevent any of Allah's torment from striking us as you used to promise and vow to us!'
...
قَالُواْ
...
They will say:
the leaders will say in response,
...
لَوْ هَدَانَا اللّهُ لَهَدَيْنَاكُمْ
...
Had Allah guided us, we would have guided you.
but the statement of our Lord shall come to pass concerning us, and the destiny that He has appointed for us and you shall come true; the word of punishment shall befall the disbelievers,
...
سَوَاء عَلَيْنَأ أَجَزِعْنَا أَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِن مَّحِيصٍ
It makes no difference to us (now) whether we rage, or bear (these torments) with patience; there is no place of refuge for us.
we have no means of escape from what we are in, whether we face it with patience or grief.'
I (Ibn Kathir) say that it appears that this conversation will occur in the Fire after they enter it, just as Allah said in other Ayat,
وَإِذْ يَتَحَأجُّونَ فِى النَّـارِ فَيَقُولُ الضُّعَفَاءُ لِلَّذِينَ اسْتَكْـبَرُواْ إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعاً فَهَلْ أَنتُم مُّغْنُونَ عَنَّا نَصِيباً مِّنَ النَّارِ
قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ إِنَّا كُلٌّ فِيهَأ إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَكَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ
And, when they will dispute in the Fire, the weak will say to those who were arrogant: "Verily, we followed you, can you then take from us some portion of the Fire!"
Those who were arrogant will say: "We are all (together) in this (Fire)! Verily, Allah has judged between (His) servants!" (40:47-48)
قَالَ ادْخُلُواْ فِى أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُم مِّن الْجِنِّ وَالاِنْسِ فِى النَّارِ كُلَّمَا دَخَلَتْ أُمَّةٌ لَّعَنَتْ أُخْتَهَا حَتَّى إِذَا ادَّارَكُواْ فِيهَا جَمِيعًا قَالَتْ أُخْرَاهُمْ لاٍّولَـهُمْ رَبَّنَا هَـوُلاءِ أَضَلُّونَا فَـَاتِهِمْ عَذَابًا ضِعْفًا مِّنَ النَّارِ قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَلَـكِن لاَّ تَعْلَمُونَ
وَقَالَتْ أُولَـهُمْ لاٌّخْرَاهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَيْنَا مِن فَضْلٍ فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ
(Allah) will say:
"Enter you in the company of nations who passed away before you, of men and Jinn, into the Fire."
Every time a new nation enters, it curses its sister nation (that went before) until they will be gathered all together in the Fire. The last of them will say to the first of them:
"Our Lord! These misled us, so give them a double torment of the Fire."
He will say: "For each one there is double (torment), but you know not."
The first of them will say to the last of them: "You were not better than us, so taste the torment for what you used to earn." (7:38-39)
and,
وَقَالُواْ رَبَّنَأ إِنَّأ أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاءَنَا فَأَضَلُّونَا السَّبِيلْ
رَبَّنَأ ءَاتِهِمْ ضِعْفَيْنِ مِنَ الْعَذَابِ وَالْعَنْهُمْ لَعْناً كَبِيراً
Our Lord! Verily, we obeyed our chiefs and our great ones, and they misled us from the (right) way.
Our Lord! Give them a double torment and curse them with a mighty curse! (33:67-68)
Disbelievers will also dispute on the Day of Gathering,
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَن نُّوْمِنَ بِهَـذَا الْقُرْءَانِ وَلاَ بِالَّذِى بَيْنَ يَدَيْهِ وَلَوْ تَرَى إِذِ الظَّـلِمُونَ مَوْقُوفُونَ عِندَ رَبِّهِمْ يَرْجِعُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ الْقَوْلَ يَقُولُ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُواْ لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ لَوْلاَ أَنتُمْ لَكُنَّا مُوْمِنِينَ
قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُواْ أَنَحْنُ صَدَدنَـكُمْ عَنِ الْهُدَى بَعْدَ إِذْ جَأءَكُمْ بَلْ كُنتُمْ مُّجْرِمِينَ
وَقَالَ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُواْ لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ بَلْ مَكْرُ الَّيْلِ وَالنَّهَارِ إِذْ تَأْمُرُونَنَأ أَن نَّكْفُرَ بِاللَّهِ وَنَجْعَلَ لَهُ أَندَاداً وَأَسَرُّواْ النَّدَامَةَ لَمَّا رَأَوُاْ اْلَعَذَابَ وَجَعَلْنَا الاٌّغْلَـلَ فِى أَعْنَاقِ الَّذِينَ كَفَرُواْ هَلْ يُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
But if you could see when the wrongdoers will be made to stand before their Lord, how they will cast the (blaming) word one to another!
Those who were deemed weak will say to those who were arrogant: "Had it not been for you, we certainly have been believers!"
And those who were arrogant will say to those who were deemed weak: "Did we keep you back from guidance after it had come to you! Nay, but you were wrongdoers."
Those who were deemed weak will say to those who were arrogant: "Nay, but it was your plotting by night and day: when you ordered us to disbelieve in Allah and set up rivals to Him!"
And We shall put iron collars round the necks of those who disbelieved. Are they requited aught except what they used to do! (34:31-33)
چٹیل میدان اور مخلوقات
صاف چٹیل میدان میں ساری مخلوق نیک و بد اللہ کے سامنے موجود ہوگی ۔ اس وقت جو لوگ ماتحت تھے ان سے کہیں گے جو سردار اور بڑے تھے ۔ اور جو انہیں اللہ کی عبادت اور رسول کی اطاعت سے روکتے تھے ۔ کہ ہم تمہارے تابع فرمان تھے جو حکم تم دیتے تھے ہم بجا لاتے تھے ۔ جو تم فرماتے تھے ہم مانتے تھے پس جیسے کہ تم ہم سے وعدے کرتے تھے اور ہمیں تمنائیں دلاتے تھے کیا آج اللہ کے عذابوں کو ہم سے ہٹاؤ گے ؟ اس وقت یہ پیشوا اور سردار کہیں گے کہ ہم تو خود راہ راست پر نہ تھے تمہاری رہبری کیسے کرتے ؟ ہم پر اللہ کا کلمہ سبقت کر گیا ، عذاب کے مستحق ہم سب ہو گئے اب نہ ہائے وائے اور نہ بےقراری نفع دے اور نہ صبر و برداشت ۔ عذاب کے بچاؤ کی تمام صورتیں ناپید ہیں ۔ حضرت عبدالرحمن بن زید فرماتے ہیں کہ دوزخی لوگ کہیں گے کہ دیکھو یہ مسلمان اللہ کے سامنے روتے دھوتے تھے اس وجہ سے وہ جنت میں پہنچے ، آؤ ہم بھی اللہ کے سامنے روئیں گڑگڑائیں ۔ خوب روئیں پیٹیں گے ، چیخیں چلائیں گے لیکن بےسود رہے گا تو کہیں گے جنتیوں کے جنت میں جانے کی ایک وجہ صبر کرنا تھی ۔ آؤ ہم بھی خاموش اور صبر اختیار کریں اب ایسا صبر کریں گے کہ ایسا صبر کبھی دیکھا نہیں گیا لیکن یہ بھی لا حاصل رہے گا اس وقت کہیں گے ہائے صبر بھی بےسود اور بےقراری بھی بےنفع ۔
ظاہر تو یہ ہے کہ پیشواؤں اور تابعداروں کی یہ بات چیت جہنم میں جانے کے بعد ہو گی جیسے آیت ( واذ یتحآجون فی النار ) الخ ، جب کہ وہ جہنم میں جھگڑیں گے اس وقت ضعیف لوگ تکبر والوں سے کہیں گے کہ ہم تمہارے ماتحت تھے تو کیا آگ کے کسی حصہ سے تم ہمیں نجات دلا سکو گے ؟ وہ متکبر لوگ کہیں گے ہم تو سب جہنم میں موجود ہیں اللہ کے فیصلے بندوں میں ہو چکے ہیں اور آیت میں ہے ( قَالَ ادْخُلُوْا فِيْٓ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ فِي النَّار 38 ) 7- الاعراف:38 ) فرمائے گا کہ جاؤ ان لوگوں میں شامل ہو جاؤ جو انسان جنات تم سے پہلے جہنم میں پہنچ چکے ہیں جو گروہ جائے گا وہ دوسرے کو لعنت کرتا جائے گا ۔ جب سب کے سب جمع ہو جائیں گے تو پچھلے پہلوں کی نسبت جناب باری میں عرض کریں گے کہ پروردگار ان لوگوں نے ہمیں تو بہکا دیا ۔ انہیں دوہرا عذاب کر ۔ جواب ملے گا کہ ہر ایک کو دوہرا ہے لیکن تم نہیں جانتے ۔ اور اگلے پچھلوں سے کہیں گے کہ تمہیں ہم پر فضیلت نہیں تھی اپنے کئے ہوئے کاموں کے بدلے کا عذاب چکھو ۔ اور آیت میں ہے کہ وہ کہیں گے آیت ( وَقَالُوْا رَبَّنَآ اِنَّآ اَطَعْنَا سَادَتَنَا وَكُبَرَاۗءَنَا فَاَضَلُّوْنَا السَّبِيْلَا 67 ) 33- الأحزاب:67 ) الخ ، اے ہمارے پروردگار ہم نے اپنے پیشواؤں اور بڑوں کی اطاعت کی جنہوں نے ہمیں راستے سے بھٹکا دیا اے ہمارے پالنہار تو انہیں دوہرا عذاب کر اور بڑی لعنت کر یہ لوگ محشر میں بھی جھگڑیں گے فرمان ہے آیت ( وَلَوْ تَرٰٓى اِذِ الظّٰلِمُوْنَ مَوْقُوْفُوْنَ عِنْدَ رَبِّهِمْ 31 ) 34- سبأ:31 ) کاش کہ تو دیکھتا جب کہ ظالم لوگ اللہ کے سامنے کھڑے ہوئے ایک دوسرے سے لڑ جھگڑ رہے ہوں گے تابعدار لوگ اپنے بڑوں سے کہتے ہوں گے کہ کیا ہدایت آ جانے کے بعد ہم نے تمہیں اس سے روک دیا ؟ نہیں بلکہ تم تو آپ گنہگار بدکار تھے ۔ یہ کمزور لوگ پھر ان زور اوروں سے کہیں گے کہ تمہارے رات دن کے داؤ گھات اور ہمیں یہ حکم دینا کہ ہم اللہ سے کفر کریں اس کے شریک ٹھرائیں اب سب لوگ پوشیدہ طور پر اپنی اپنی جگہ نادم ہو جائیں گے جب کہ عذابوں کو سامنے دیکھ لیں گے ہم کافروں کی گردنوں میں طوق ڈال دیں گے انہیں ان کے اعمال کا بدلہ ضرور ملے گا ۔