Allah says:
إِنَّ الَّذِينَ لاَ يُوْمِنُونَ بِأيَاتِ اللّهِ لاَ يَهْدِيهِمُ اللّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
Verily, those who do not believe in Allah's Ayat (signs, or revelation), Allah will not guide them, and theirs will be a painful punishment.
Allah tells that He does not guide those who turn away from remembering Him and who are heedless of that which He revealed to His Messenger, those who have no intention of believing in that which he has brought from Allah. This kind of people will never be guided to faith by the signs of Allah and the Message which He sent His Messengers in this world, and they will suffer a painful and severe punishment in the Hereafter.
إِنَّمَا يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لاَ يُوْمِنُونَ بِأيَاتِ اللّهِ وَأُوْلـيِكَ هُمُ الْكَاذِبُونَ
ارادہ نہ ہو تو بات نہیں بنتی
جو اللہ کے ذکر سے منہ موڑے ، اللہ کی کتاب سے غفلت کرے ، اللہ کی باتوں پر ایمان لانے کا قصد ہی نہ رکھے ایسے لوگوں کو اللہ بھی دور ڈال دیتا ہے انہیں دین حق کی توفیق ہی نہیں ہوتی آخرت میں سخت درد ناک عذابوں میں پھنستے ہیں ۔ پھر بیان فرمایا کہ یہ رسول سلام علیہ اللہ پر جھوٹ و افترا باندھنے والے نہیں ، یہ کام تو بدترین مخلوق کا ہے جو ملحد و کافر ہوں ان کا جھوٹ لوگوں میں مشہور ہوتا ہے اور آنحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم تو تمام مخلوق سے بہتر و افضل دین دار ، اللہ شناس ، سچوں کے سے ہیں ۔ سب سے زیادہ کمال علم و ایمان ، عمل و نیکی میں آپ کو اصل ہے ۔ سچائی میں ، بھلائی میں ، یقین میں ، معرفت میں ، آپ کا ثانی کوئی نہیں ۔ ان کافروں سے ہی پوچھ لو یہ بھی آپ کی صداقت کے قائل ہیں ۔ آپ کی امانت کے مداح ہیں ۔ آپ ان میں محمد امین کے ممتاز لقب سے مشہور معروف ہیں ۔ شاہ روم ہرقل نے جب ابو سفیان سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت بہت سے سوالات کئے ان میں ایک یہ بھی تھا کہ دعویٰ نبوت سے پہلے تم نے اسے کبھی جھوٹ کی طرف نسبت کی ہے؟ ابو سفیان نے جواب دیا کبھی نہیں اس پر شاہ نے کہا کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک وہ شخص جس نے دنیوی معاملات میں لوگوں کے بارے میں کبھی بھی جھوٹ کی گندگی سے اپنی زبان خراب نہ کی ہو وہ اللہ پر جھوٹ باندھنے لگے ۔