Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
أَكْمَلَ |
يُكْمِلُ |
أَكْمِلْ |
مُكْمِل |
مُكْمَل |
إكْمَال |
کَمَالُ الشَّیْئِ:کسی چیز کے کامل ہونے سے مراد ہے وہ غرض پوری ہوجانا جس کے لئے وہ وجود میں آئی تھی۔چنانچہ جب کسی چیز کے متعلق کَمُلَ ذَالِکَ کہا جاتا ہے تو اس سے مراد یہ ہوتی ہے کہ جو کچھ اس سے مقصود تھا وہ حاصل ہوگیا۔اور آیت کریمہ: (وَ الۡوَالِدٰتُ یُرۡضِعۡنَ اَوۡلَادَہُنَّ حَوۡلَیۡنِ کَامِلَیۡنِ ) (۲۔۲۳۳) اورمائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال دودھ پلائیں۔میں کَامِلَیْنِ سے مراد یہ ہے کہ رضاعت کے لئے دو سال کی مدت آخری مدت ہے جس سے بچہ کی نشوونما اور اسکی بیوی کا تعلق ہے اور آیت کریمہ: (لِیَحۡمِلُوۡۤا اَوۡزَارَہُمۡ کَامِلَۃً یَّوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ) (۱۶۔۲۵) یہ قیامت کے دن اپنے (اعمال کے) پورے بوجھ بھی اٹھائیں گے۔میں اس بات پر تنبیہ کی ہے کہ انہیں قیامت کے دن پوری سزا ملے گی اور آیت: (تِلۡکَ عَشَرَۃٌ کَامِلَۃٌ ) (۲۔۱۹۶) یہ پورے دس ہوئے۔میں عَشَرَۃٌ کی صفت کَامِلَۃٌ لانے سے یہ مقصد نہیں ہے کہ سات اور تین مل کر دس ہوجاتے ہیں بلکہ کَامِلَۃٌ کے لفظ سے اس بات کی وضاحت کرنا ہے کہ دس دن کے روزوں سے ہدی کا پورا بدل حاصل ہوجاتا ہے۔اور بعض نے کہا ہے کہ کَامِلَۃٌ کا لفظ استطرادًا لایا گیا ہے اور اس سے مقصد اسم عدد میں عشرہ کی فضیلت کو ظاہر کرنا ہے کہ یہ پہلی (دہائی) ہے جس پر عدد کامل ہوجاتا ہے پھر اس کے بعد ان ہی ہندسوں کا تکرار ہوتا رہتا ہے جو اس سے قبل ہوتے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے عشرۃ ہی کامل عدد ہے۔
Surah:2Verse:185 |
اور تاکہ تم مکمل کرو۔ تم پوری کرو
so that you complete
|
|
Surah:5Verse:3 |
میں نے مکمل کردیا
I have perfected
|