18. (Verses 12-13 )clarify two things about the deities whom the mushriks invoke. Firstly, they can do a person neither any good nor any harm. Nay, it is more probable that they do harm rather than good. For when the mushrik invokes other deities than Allah, he loses his faith forthwith. Secondly, the mushrik himself knows that there is no guarantee or probability of any good from his god who is utterly helpless and powerless. As regards to the occasional grant of his request through his god, this is done by Allah merely to test his faith.
19. That is, the one, who leads a person to the way of shirk is the worst guardian and the worst comrade, whether he be a human being or a satan.
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :18
پہلی آیت میں معبود ان غیر اللہ کے نافع و ضار ہونے کی قطعی نفی کی گئی ہے ، کیونکہ حقیقت کے اعتبار سے وہ کسی نفع و ضرر کی قدرت نہیں رکھتے ۔ دوسری آیت میں ان کے نقصان کو ان کے نفع سے قریب تر بتایا گیا ہے ، کیونکہ ان سے دعائیں مانگ کر اور ان کے آگے حاجت روائی کے لیے ہاتھ پھیلا کر وہ اپنا ایمان تو فوراً اور یقیناً کھو دیتا ہے ۔ رہی یہ بات کہ وہ نفع اسے حاصل ہو جس کی امید پر اس نے انہیں پکارا تھا ، تو حقیقت سے قطع نظر ، ظاہر حال کے لحاظ سے بھی وہ خود مانے گا کہ اس کا حصول نہ تو یقینی ہے اور نہ قریب الوقوع ۔ ہو سکتا ہے کہ اللہ اس کو مزید فتنے میں ڈالنے کے لیے آستانے پر اس کی مراد بر لائے ، اور ہو سکتا ہے کہ اس آستانے پر وہ اپنا ایمان بھی بھینٹ چڑھا آئے اور اپنی مراد بھی نہ پائے ۔
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :19
یعنی جس نے بھی اس کو اس راستے پر ڈالا ، خواہ وہ کوئی انسان ہو یا شیطان ، وہ بد ترین کار ساز و سرپرست اور بد ترین دوست اور ساتھی ہے ۔