Surat ul Qasass

Surah: 28

Verse: 25

سورة القصص

فَجَآءَتۡہُ اِحۡدٰىہُمَا تَمۡشِیۡ عَلَی اسۡتِحۡیَآءٍ ۫ قَالَتۡ اِنَّ اَبِیۡ یَدۡعُوۡکَ لِیَجۡزِیَکَ اَجۡرَ مَا سَقَیۡتَ لَنَا ؕ فَلَمَّا جَآءَہٗ وَ قَصَّ عَلَیۡہِ الۡقَصَصَ ۙ قَالَ لَا تَخَفۡ ٝ۟ نَجَوۡتَ مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۲۵﴾

Then one of the two women came to him walking with shyness. She said, "Indeed, my father invites you that he may reward you for having watered for us." So when he came to him and related to him the story, he said, "Fear not. You have escaped from the wrongdoing people."

اتنے میں ان دونوں عورتوں میں سے ایک ان کی طرف شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی کہنے لگی کہ میرے باپ آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے ( جانوروں ) کو جو پانی پلایا ہے اس کی اجرت دیں جب حضرت موسیٰ ( علیہ السلام ) ان کے پاس پہنچے اور ان سے اپنا سارا حال بیان کیا تو وہ کہنے لگے اب نہ ڈر تو نے ظالم قوم سے نجات پائی ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

فَجَآءَتۡہُ
تو آئی اس کے پاس
اِحۡدٰىہُمَا
ان دونوں میں سے ایک
تَمۡشِیۡ
چلتی ہوئی
عَلَی اسۡتِحۡیَآءٍ
ساتھ حیا کے
قَالَتۡ
وہ کہنے لگی
اِنَّ
بےشک
اَبِیۡ
میرے والد
یَدۡعُوۡکَ
بلا رہے ہیں تمہیں
لِیَجۡزِیَکَ
تا کہ وہ بدلے میں تمہیں
اَجۡرَ
اجرت
مَا
اس کی جو
سَقَیۡتَ
پانی پلایا تو نے
لَنَا
ہمارے لیے
فَلَمَّا
تو جب
جَآءَہٗ
وہ آگیا اس کے پاس
وَقَصَّ
اور اس نے بیان کیا
عَلَیۡہِ
اس پر
الۡقَصَصَ
قصّہ
قَالَ
اس نے کہا
لَاتَخَفۡ
نہ تم ڈرو
نَجَوۡتَ
نجات پا گئے ہو تم
مِنَ الۡقَوۡمِ
ان لوگوں سے
الظّٰلِمِیۡنَ
جو ظالم ہیں
Word by Word by

Nighat Hashmi

فَجَآءَتۡہُ
تو آئی اُس کے پاس
اِحۡدٰىہُمَا
اُن دونوں میں سے ایک
تَمۡشِیۡ
چل کر
عَلَی اسۡتِحۡیَآءٍ
شرم و حیاء کے ساتھ
قَالَتۡ
اُس نے کہا
اِنَّ
یقیناً
اَبِیۡ
میرے والد
یَدۡعُوۡکَ
وہ بُلاتے ہیں آپ کو
لِیَجۡزِیَکَ
تاکہ وہ دیں آپ کو
اَجۡرَ
بدلہ
مَا
جو
سَقَیۡتَ
آپ نے پلایا
لَنَا
ہمارے لیے
فَلَمَّا
توجب
جَآءَہٗ
وہ آیا اُس کے پاس
وَقَصَّ
اور بیان کیا
عَلَیۡہِ
اُس سے
الۡقَصَصَ
ساراحال
قَالَ
اُس نے کہا
لَاتَخَفۡ
تم ڈرو نہیں
نَجَوۡتَ
نجات پائی ہے تم نے
مِنَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ
ظالم قوم سے
Translated by

Juna Garhi

Then one of the two women came to him walking with shyness. She said, "Indeed, my father invites you that he may reward you for having watered for us." So when he came to him and related to him the story, he said, "Fear not. You have escaped from the wrongdoing people."

اتنے میں ان دونوں عورتوں میں سے ایک ان کی طرف شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی کہنے لگی کہ میرے باپ آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے ( جانوروں ) کو جو پانی پلایا ہے اس کی اجرت دیں جب حضرت موسیٰ ( علیہ السلام ) ان کے پاس پہنچے اور ان سے اپنا سارا حال بیان کیا تو وہ کہنے لگے اب نہ ڈر تو نے ظالم قوم سے نجات پائی ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اتنے میں ان دونوں عورتوں میں سے ایک عورت شرم سے کانپتی ہوئی ان کے پاس آئی اور کہنے لگی : آپ نے ہماری بکریوں کو جو پانی پلایا ہے تو میرا باپ آپ کو بلاتا ہے تاکہ آپ کو اس کا اس کا صلہ دے پھر جب موسیٰ اس شخص (شعیب) کے پاس آئے اور انھیں اپنا سارا حال سنایا تو اس نے کہا : ڈرو نہیں۔ تم نے ان ظالموں سے نجات پالی

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

تواُن دونوں میں سے ایک انتہائی شرم وحیا کے ساتھ چل کر اُس کے پاس آئی ،اُس نے کہا: ’’یقیناًمیرے والد آپ کوبلاتے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے لیے جوپانی پلایااُس کاآپ کوبدلہ دیں۔‘‘تو جب وہ اُس کے پاس آیا اوراُس سے ساراحال بیان کیا،اُس نے کہا: ’’ڈرونہیں تم نے ظالم قوم سے نجات پائی ہے۔‘‘

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Then one of the two women came to him, walking with shyness. She said, |"My father is calling you, so that he rewards you with something in return of your watering for us. So when he (Musa) came to him (the father of the women) and narrated to him the whole story, the latter said, |"Do not fear; you have escaped from the wrongdoing people.|"

پھر آئی اس کے پاس ان دونوں میں سے ایک چلتی تھی شرم سے بولی میرا باپ تجھ کو بلاتا ہے کہ بدلے میں دے حق اس کا کہ تو نے پانی پلا دیا ہمارے جانوروں کو پھر جب پہنچا اس کے پاس اور بیان کیا اس سے احوال، کہا مت ڈر بچ آیا تو اس قوم بےانصاف سے

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اتنے میں اس کے پاس ان دو میں سے ایک لڑکی شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی آئی اس نے کہا : میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ وہ بدلہ دیں آپ کو اس کا جو آپ نے ہمارے لیے پانی پلایا ہے تو جب موسیٰ (علیہ السلام) اس کے پاس آیا اور اس نے اسے اپنا سارا قصہ سنایا اس نے کہا : اب ڈرو نہیں تم نجات پاچکے ہو ظالموں کی قوم سے

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

﴿کچھ دیر نہ گزری تھی کہ﴾ ان دونوں عورتوں میں سے ایک شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی اس کے پاس آئی 35 اور کہنے لگی ” میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے لیے جانوروں کو پانی جو پلایا ہے اس کا اجر آپ کو دیں ۔ ” 36 موسی ( علیہ السلام ) جب اس کے پاس پہنچا اور اپنا سارا قصہ اسے سنایا تو اس نے کہا ” کچھ خوف نہ کرو ، اب تم ظالم لوگوں سے بچ نکلے ہو ۔ ”

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

تھوڑی دیر بعد ان دونوں عورتوں میں سے ایک ان کے پاس شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی آئی ، ( ١٥ ) کہنے لگی : میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں ، تاکہ آپ کو اس بات کا انعام دیں کہ آپ نے ہماری خاطر جانوروں کو پانی پلایا ہے ، ( ١٦ ) چنانچہ جب وہ عورتوں کے والد کے پاس پہنچے اور ان کو ساری سرگذشت سنائی ، تو انہوں نے کہا : کوئی اندیشہ نہ کرو ، تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

کیا دیکھتے ہیں) ان دونوں عورتوں میں سے ایک شرماتی چل آرہی ہے 7 اس نے موسیٰ سے کہا میرے باپ نے تجھ کو بلایا ہے تو نے جو ہماری بکریوں کو پانی پلایا ہم پر رحم کر کے اس کی مزدوری دینے کو جب موسیٰ اس کے پاس پہنچا اور سارا قصہ اس کو سنایا تو وہ بولا اب کچھ ڈر نہیں یہاں فرعون کی حکومت نہیں) تو ظالم لوگوں سے بچ گیا

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

پس ان کے پاس (تھوڑی دیر میں) ان میں سے ایک بچی لجاتی شرماتی چلی آتی تھی کہنے لگی میرے والد آپ کو بلاتے ہیں تاکہ آپ کو اس کا صلہ دیں جو آت نے ہماری خاطر (بکریوں کو) پانی پلایا تھا۔ پھر جب ان کے پاس پہنچے اور ان سے تمام حال کہہ سنایا تو انہوں نے فرمایا کہ کچھ خوف نہ کریں آپ ظالم لوگوں سے بچ آئے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

پھر ان دونوں میں سے ایک شرم وحیا کے ساتھ چلتی ہوئی آئی۔ کہا میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ کو اس کا صلہ دیں جو آپ نے (ہماری بکریوں کو) پانی پلاکر کیا ہے۔ پھر جب موسیٰ (علیہ السلام) ان کے (شعیب کے) پاس آئے اور اپنا حال بیان کیا تو انہوں نے کہا مت ڈرو۔ تم ظالم قوم سے بچ کر آگئے ہو۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

(تھوڑی دیر کے بعد) ان میں سے ایک عورت جو شرماتی اور لجاتی چلی آتی تھی۔ موسٰی کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ تم کو میرے والد بلاتے ہیں کہ تم نے جو ہمارے لئے پانی پلایا تھا اس کی تم کو اُجرت دیں۔ جب وہ اُن کے پاس آئے اور اُن سے اپنا ماجرا بیان کیا تو اُنہوں نے کہا کہ کچھ خوف نہ کرو۔ تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

Then there came unto him one of the twain walking bashfully, and said: verily my father calleth for thee, that he may recompense thee with a hire for that thou didst water the flock for us. Then, when he was come unto him and had recounted unto him the whole story, he said: fear not; thou hast escaped from the wrong-doing people.

پھر ان دو میں سے ایک لڑکی موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس آئی کہ شرماتی ہوئی چلتی تھی بولی کہ میرے والد تم کو بلاتے ہیں تاکہ تم کو اس کا صلہ دیں جو تم نے ہماری خاطر پانی پلا دیا تھا ۔ پھر جب ان کے پاس پہنچے اور ان سے حالات بیان کئے تو انہوں نے کہا خوف مت کرو (اب) تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

پس ان میں سے ایک شرماتی ہوئی آئی ۔ کہا کہ میرے باپ آپ کو بلاتے ہیں کہ آپ نے ہماری خاطر جو پانی پلایا ، اس کا آپ کو صلہ دیں ۔ تو جب وہ اس کے پاس آیا اور اس کو سارا ماجرا سنایا ، اس نے کہا: اب اندیشہ نہ کرو ، تم نے ظالموں سے نجات پائی ۔

Translated by

Mufti Naeem

پس ( کچھ دیر بعد ) آپ کے پاس ان دونوں میں سے ایک ( عورت ) شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی ( اور آپ سے ) کہا بے شک آپ کو میرے والد بلارہے ہیں تاکہ آپ کو اس کا بدلہ ( معاوضہ ) دیں جو آپ نے ہمارے لیے ( ہمارے جانوروں کو ) پانی پلایا تھا ، پس جب وہ ان کے پاس آئے اور ان کے سامنے پورا واقعہ بیان کیا ( تو سن کر انہوں نے ) کہا ڈریے نہیں آپ ظالم قوم سے بچ ( کر آ ) گئے ہو ۔

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

تھوڑی دیر کے بعد ان میں سے ایک عورت جو شرماتی لجاتی چلی آرہی تھی موسیٰ کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ ” تم کو میرے والد بلاتے ہیں کہ تم نے جو ہمارے لیے پانی پلایا تھا اس کی تم کو اجرت دیں۔ “ جب وہ ان کے پاس آئے اور ان سے اپنا معاملہ بیان کیا تو انہوں نے کہا ” کچھ خوف نہ کرو تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اتنے میں ان ہی دونوں لڑکیوں میں سے ایک شرم وحیا کے ساتھ چلتی ہوئی آپ کے پاس پہنچی کہنے لگی کہ میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ کو صلہ دیں اس کا جو آپ نے ہمارے لئے پانی پلایا ہمارے جانوروں کو تو آپ چل پڑے پھر جب آپ ان کے پاس پہنچ گے تو ان کو اپنا پورا قصہ سنا دیا تو انہوں نے آپ کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ اب تم کوئی خوف نہ کرو کہ تم بچ گئے ان ظالم لوگوں سے۔ ()

Translated by

Noor ul Amin

اتنے میں ان عورتوں میں سے ایک شرماتی ہوئی آئی اور کہا:آپ نے ہماری بکریوں کو پانی پلایا ہے تومیرا باپ آپ کو بلا تا ہے تاکہ آپ کو صلہ دے‘‘پھرجب موسیٰ ان کے پاس آئے اور اپنا حال سنایا توانہوں نے کہا: ’’ڈرونہیں تم نے ان ظالموں ( فرعون ) سے نجات پالی‘‘

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

تو ان دونوں میں سے ایک اس کے پاس آئی شرم سے چلتی ہوئی ( ف٦۳ ) بولی میرا باپ تمہیں بلاتا ہے کہ تمہیں مزدوری دے اس کی جو تم نے ہمارے جانوروں کو پانی پلایا ہے ( ف٦٤ ) جب موسیٰ اس کے پاس آیا اور اسے باتیں کہہ سنائیں ( ف٦۵ ) اس نے کہا ڈریے نہیں ، آپ بچ گئے ظالموں سے ( ف٦٦ )

Translated by

Tahir ul Qadri

پھر ( تھوڑی دیر بعد ) ان کے پاس ان دونوں میں سے ایک ( لڑکی ) آئی جو شرم و حیاء ( کے انداز ) سے چل رہی تھی ۔ اس نے کہا: میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ وہ آپ کو اس ( محنت ) کا معاوضہ دیں جو آپ نے ہمارے لئے ( بکریوں کو ) پانی پلایا ہے ۔ سو جب موسٰی ( علیہ السلام ) ان ( لڑکیوں کے والد شعیب علیہ السلام ) کے پاس آئے اور ان سے ( پچھلے ) واقعات بیان کئے تو انہوں نے کہا: آپ خوف نہ کریں آپ نے ظالم قوم سے نجات پا لی ہے

Translated by

Hussain Najfi

پس ان دو عورتوں مین سے ایک شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی اس کے پاس آئی ( اور ) کہا میرے والد تمہیں بلاتے ہیں تاکہ تمہیں اس کا معاوضہ دیں جو تم نے ہماری خاطر پانی پلایا تو جب موسیٰ اس کے پاس پہنچا اور اسے سارا اپنا قصہ سنایا تو اس ( بزرگ ) نے ( تسلی دیتے ہوئے ) کہا خوف نہ کر اب تم ظالم لوگوں سے نجات پا گئے ہو ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

Afterwards one of the (damsels) came (back) to him, walking bashfully. She said: "My father invites thee that he may reward thee for having watered (our flocks) for us." So when he came to him and narrated the story, he said: "Fear thou not: (well) hast thou escaped from unjust people."

Translated by

Muhammad Sarwar

One of the women, walking bashfully, came to Moses and said, "My father calls you and wants to pay you for your watering our flocks." When Moses came to the woman's father and told him his whole story, he said, "Do not be afraid. Now you are secure from the unjust people."

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

Then there came to him one of them, walking shyly. She said: "Verily, my father calls you that he may reward you for having watered (our flocks) for us." So when he came to him and narrated the story, he said: "Fear you not. You have escaped from the people who are wrongdoers."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

Then one of the two women came to him walking bashfully. She said: My father invites you that he may give you the reward of your having watered for us. So when he came to him and gave to him the account, he said: Fear not, you are secure from the unjust people.

Translated by

William Pickthall

Then there came unto him one of the two women, walking shyly. She said: Lo! my father biddeth thee, that he may reward thee with a payment for that thou didst water (the flock) for us. Then, when he came unto him and told him the (whole) story, he said: Fear not! Thou hast escaped from the wrongdoing folk.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

फिर उन दोनों में से एक लजाती हुई उस के पास आई। उस ने कहा, "मेरे बाप आपको बुला रहे हैं, ताकि आप ने हमारे लिए (जानवरों को) जो पानी पिलाया है, उस का बदला आप को दें।" फिर जब वह उस के पास पहुँचा और उसे अपने सारे वृत्तान्त सुनाए तो उस ने कहा, "कुछ भय न करो। तुम ज़ालिम लोगों से छुटकारा पा गए हो।"

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

سو موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس ایک لڑکی آئی شرماتی ہوئی چلتی تھی (اور آکر) کہنے لگی کہ میرے والد تم کو بلاتے ہیں (1) تاکہ تم کو اس کا صلہ دیں جو تم نے ہماری خاطر (ہمارے جانوروں کو) پانی پلایا تھا (2) سو جب ان کے پاس پہنچے اور ان سے تمام حال بیان کیا تو انہوں نے تسلی دی اور کہا کہ (اب) اندیشہ نہ کرو تم ظالم لوگوں سے بچ آئے۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” ان دونوں عورتوں میں سے ایک شرم وحیا کے ساتھ چلتی ہوئی۔ موسیٰ کے پاس آئی اور کہنے لگی میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں۔ آپ نے ہمارے جانوروں کو پانی پلایا ہے۔ اس کا اجر دیں موسیٰ جب اس کے پاس پہنچے اور اپنا قصہ سنایا تو اس نے کہا کسی قسم کا خوف نہ کر اب آپ ظالم لوگوں سے بچ نکلے ہیں۔ “ (٢٥)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

(کچھ دیر نہ گزری تھی) ان دونوں عورتوں میں سے ایک شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی اس کے پاس آئی اور کہنے لگی ۔ میرے والد آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے لیے جانوروں کو پانی جو پلایا ہے اس کا اجر آپ کو دیں موسیٰ جب اس کے پاس پہنچا اور اپنا سارا قصہ اسے سنایا تو اس نے کہا کچھ خوف نہ کرو ، اب تم ظالم لوگوں سے بچ نکلے ہو

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

سو ان عورتوں میں سے ایک عورت موسیٰ کے پاس آئی جو چلتے ہوئے شرما رہی تھی اس نے کہا بلاشبہ میرے والد تم کو بلا رہے ہیں تاکہ تمہیں اس کا صلہ دیں جو تم نے ہمارے لیے پانی پلایا، پس جب موسیٰ ان کے پاس آئے اور ان کو واقعات سنائے تو انہوں نے کہا کہ خوف نہ کرو تم ظالم قوم سے نجات پا گئے ہو

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

پھر آئی اس کے پاس ان دونوں میں سے ایک چلتی تھی شرم سے بولی میرا باپ تجھ کو بلاتا ہے کہ بدلے میں دے حق اس کا کہ تو نے پانی پلا دیا ہمارے جانوروں کو پھر جب پہنچا اس کے پاس اور بیان کیا اس سے احوال کہا مت ڈر بچ آیا تو اس قوم بےانصاف سے

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اتنے میں موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس ان دونوں عورتوں میں سے ایک عورت شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی کہنے لگی میرا باپ تجھ کو بلاتا ہے تا کہ تجھ کو اس پانی پلانے کا حق دیدے جو تو نے ہمارے جانوروں کو پلایا تھا چناچہ جب موسیٰ (علیہ السلام) ان کے باپ یعنی شعیب (علیہ السلام) کے پاس آیا اور تما م واقعات اسکے سامنے بیان کئے تو شعب (علیہ السلام) نے کہا کچھ خوف نہ کر تو ظالم لوگوں سے بچ آیا