The second verse (27) demonstrates that Allah controls all spaces and heavenly bodies and employs the sun and the moon to make the days longer than nights and the nights longer than the days at His will and command. Mentioned after that is His unrivalled power of &bringing the liv¬ing out from the dead& such as, a chick from an egg, or a human infant from the sperm, or a tree from a seed ... and of &bringing the dead out from the living& such as eggs from birds and beasts, sperm from hu¬mans or fruit from trees and dried grain from plants. If we were to take &the living& and the dead& in a broad and general sense, this will become inclusive of the learned and the ignorant, the perfect and the imperfect and the believer and the disbeliever (the Muslim and the Kafir). It only goes to show that Allah&s perfect power exercises absolute control over all phenomena, both physical and spiri¬tual, through which He can make a Muslim out of a Kafir, a perfect believer out of a staunch disbeliever, a scholar out of an ignorant person - if He so wills. And if He so wills, He can let a believer turn into a disbeliever or a rustic into a scholar. He brought Ibrahim (علیہ السلام) out of an idol-worshipper. He let the son of Prophet Nuh (علیہ السلام) remain an infidel. Strange but true, the son of an ` alim عالم (scholar) can remain illiterate and the son of someone illiterate can become an ` alim عالم . A discerning reader will not fail to notice the eloquent order in which Allah&s most perfect power that reigns and runs the universe from the cosmos to the soul of man has been demonstrated so effectively. The special merit of this verse: Imam al-Baghawi (رح) reports a hadith from the Holy Prophet (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) in which he said: It is Allah&s promise that anyone who recites, after eve¬ry Surah, the Surah al-Fatihah, Ayah al-Kursi, two verses of &Al-` Imran, that is شَهِدَ اللَّـهُ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ (3:18) and the present verse from قُلِ اللَّـهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ (26-27), He will make his abode in Paradise, and have him placed in the Sacred Enclosure, and bless him with His mercy seventy times every day, and fulfill seventy of his needs, and protect him against every envier and enemy and make him prevail over them. Show more
دوسری آیت میں آسمانی طاقتوں اور فلکیات پر حق جل وعلا شانہ کی قدرت کاملہ کا احاطہ اس طرح بیان فرمایا ہے (تولج اللیل فی النھار وتولج النھار فی اللیل) |" یعنی آپ جب چاہتے ہیں رات کے اجزاء دن میں داخل فرما کر دن کو بڑا کردیتے ہیں، اور جب چاہتے ہیں دن کے اجزاء رات میں داخل کر کے رات بڑی کردیتے ہیں |"۔ ا... ور یہ ظاہر ہے کہ رات اور دن کے بڑے چھوٹے ہونے کا مدار آفتاب کے طلوع و غروب اور اس کی حرکات پر ہے، اس لئے اس کا حاصل یہ ہوا کہ آسمان اور اس کے متعلق سب سے بڑا سیارہ شمس اور سب سے معروف سیارہ قمر سب آپ کے احاطہ قدرت میں ہیں، پھر عالم عناصر اور دنیا کی باقی طاقتوں میں کسی شک و شبہ کی کیا گنجائش ہوسکتی ہے۔ اس کے بعد عالم روحانیت پر جل وعلاشانہ کا احاطہ قدرت اس طرح بیان فرمایا (تخرج الحی من المیت وتخرج المیت من الحی) |" یعنی آپ زندہ کو مردہ سے نکال لیتے ہیں، جیسے بیضہ سے بچہ یا نطفہ سے انسان یا دانہ سے درخت کو نکال لیتے ہیں اور مردہ کو زندہ سے نکال لیتے ہیں، جیسے جانور سے بیضہ اور انسان سے نفطہ یا درخت سے پھل اور دانہ خشک |"۔ اور اگر زندہ اور مردہ کا مفہوم عام لیا جائے تو عالم اور جاہل اور کامل و ناقص اور مومن و کافر سب کو شامل ہوجاتا ہے جس سے حق جل وعلاشانہ کی قدرت کاملہ اور اس کے تصرفات تمام عالم ارواح اور روحانیات پر واضح ہوجاتے ہیں کہ وہ جب چاہیں تو کافر سے مومن یا جاہل سے عالم پیدا کردیں اور جب چاہیں مومن سے کافر یا عالم سے جاہل پیدا کردیں، آذر کے گھر میں خلیل اللہ پیدا ہوجائے اور نوح (علیہ السلام) کے گھر میں ان کا بیٹا کافر رہ جائے، عالم کی اولاد جاہل رہ جائے اور جاہل کی اولاد عالم ہوجائے۔ اس تفصیل سے آپ نے معلوم کیا ہوگا کہ کیسی بلیغ ترتیب کے ساتھ حق تعالیٰ کی قدرت کاملہ کا تمام کائنات عالم پر محیط ہونا ترتیب وار بیان فرمایا گیا ہے کہ پہلے عالم عناصر اور اس کی قوتوں اور حکومتوں کا ذکر آیا ہے، پھر عالم افلاک اور اس کی قوتوں کا اور ان سب کے بعد روح اور روحانیت کا ذکر آیا ہے جو درحقیقت سارے عالم کی ساری قوتوں میں سب سے بالا تر قوت ہے، آخر آیت میں ارشاد فرمایا : (وترزق من تشاء بغیر حساب) |" یعنی آپ جس کو چاہیں بیشمار رزق عطا فرمادیں |" جس کو کوئی مخلوق نہ معلوم کرسکے، اگرچہ خالق کے علم میں ذرہ ذرہ لکھا ہوا ہے۔ آیت مذکورہ کی مخصوص فضیلت : امام بغوی (رح) نے اپنی سند کے ساتھ اس جگہ ایک حدیث نقل فرمائی ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ حق تعالیٰ کا فرمان ہے کہ جو شخص ہر فرض نماز کے بعد سورة فاتحہ اور آیۃ الکرسی اور آل عمران کی تین آیتیں ایک آیت نمبر ١٨ (شھد اللہ انہ لا الہ الا ھو آخر تک۔ اور دوسری و تیسری (٢٦، ٢٧) آیت (قل اللھم مالک الملک سے بغیر حساب تک پڑھا کرے تو میں اس کا ٹھکانا جنت میں بنادوں گا، اور اس کو اپنے حظیرۃ القدس میں جگہ دوں گا، اور ہر روز اس کی طرف ستر مرتبہ نظر رحمت کروں گا، اور اس کی ستر حاجتیں پوری کروں گا اور ہر حاسد اور دشمن سے پناہ دوں گا، اور ان پر اس کو غالب رکھوں گا۔ Show more