Noun

رَوْضَةٍ

a Garden

ایک باغ

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
---
---
---
---
---
---
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلرَّوْضُ: اصل میں اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں پانی جمع ہو اور سرسبز بھی ہو۔ قرآن پاک میں ہے: (فِیۡ رَوۡضَۃٍ یُّحۡبَرُوۡنَ ) (۳۰:۱۵) باغ بہشت میں ان کی خاطر داریاں ہورہی ہوں گی۔ اور پانی کے جمع ہونے کے اعتبار سے کہا جاتا ہے: اَرَاضَ الْوَادِیْ وَاسْتَراضَ: وادی میں پانی وافر ہوگیا اور اَرَاضَھُمْ کے معنیٰ ہیں ’’اس نے لوگوں کو سیراب کردیا‘‘۔ اَلرِّیَاضَۃُ: کسی سے بکثرت کوئی کام لینا تاکہ اسے اس میں سدھاؤ اور مہارت پیدا ہوجائے۔ اسی سے رُضْتُ الدَّابَّۃَ ہے یعنی سواری کو سدھانا اور مطیع کرنا۔ اور اِفْعَلْ کَذَا مَادَامَتِ النَّفْسُ مُسْتَرَاضَۃً کے معنیٰ ہیں کہ اس وقت تک یہ کام کرو جب تک نفس محنت کے قابل رہے یا اس میں وسعت رہے اور یہ اِرَاضَۃٌ یا رَوْضٌ سے مشتق ہوگا اور آیت کریمہ: (فِیۡ رَوۡضَۃٍ یُّحۡبَرُوۡنَ ) (۳۰:۱۵) میں رَوضَۃٌ سے جنت کے سبزہ زار یعنی اس کے محاسن اور لذات مراد ہیں اور آیت: (فی روضات الجنۃ) میں (صیغۂ جمع سے) ان ظاہری نعمتوں کی طرف اشارہ ہے جو آخرت میں اصحاب جنت کے لئے تیار کی گئی ہیں اور بعض نے کہا ہے کہ یہ ان علوم و اخلاق کی طرف اشارہ ہے جن میں تخصص حاصل کرلینے سے انسان کا دل پاکیزہ ہوجاتا ہے۔

Lemma/Derivative

2 Results
رَوْضَة
Surah:30
Verse:15
ایک باغ
a Garden
Surah:42
Verse:22
باغوں ہوں گے
flowering meadows