وَلَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنَا مِنكُم مَّلَائِكَةً فِي الْأَرْضِ يَخْلُفُونَ (and if we will, We may create angels from you who succeed you on the earth...43:60) This is in reply to the gravely mistaken conclusion drawn by Christians from the miraculous birth of Sayyidna ` Isa (علیہ السلام) without a father as a result of which they attributed godhead to him, and started worshipping him. Allah Ta ala states to controvert their argument that Sayyidna &Isa&s (علیہ السلام) birth was merely a demonstration of His power, and He has the power to do even more supernatural things like creating Sayyidna &Adam (علیہ السلام) without father and mother. And if He wills, He may do as unprecedented things as causing angels to be born out of human beings.
(آیت) وَلَوْ نَشَاۗءُ لَجَعَلْنَا مِنْكُمْ مَّلٰۗىِٕكَةً فِي الْاَرْضِ يَخْلُفُوْنَ ، یہ نصاریٰ کے اس مغالطہ کا جواب ہے جس کی بنا پر انہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو معبود قرار دیا تھا۔ انہوں نے حضرت مسیح (علیہ السلام) کے بغیر باپ کے پیدا ہونے سے ان کی خدائی پر استدلال کیا تھا۔ باری تعالیٰ ان کی تردید میں فرماتے ہیں کہ یہ تو محض ہماری قدرت کا ایک مظاہرہ تھا اور ہم تو اس سے بھی بڑھ کر خلاف عادت کاموں پر قادر ہیں۔ بغیر باپ کے پیدا ہونا تو کوئی بہت زیادہ خلاف عادت نہیں، کیونکہ حضرت آدم (علیہ السلام) تو بغیر ماں باپ کے پیدا ہوئے تھے، اگر ہم چاہیں تو ایسا کام بھی کرسکتے ہیں جس کی اب تک کوئی نظیر نہیں اور وہ یہ کہ انسانوں سے فرشتے پیدا کریں۔