6 The Arabs themselves admitted that Allah alone is the Lord (Master and Providencc) of the Universe and of everything in it. Therefore, it has been said to them: "If you arc not admitting only verbally but are really conscious of His being the Providence and are convinced of His being the Master, you should admit that: (I) It is the very demand of His Mercifulness and Providence that He should send a Hook and a Messenger for the guidance of man; and (2) it is His right as the Master and your duty as His servants that you should obey every Guidance and submit to every Command that comes from Him. "
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :6
اہل عرب خود اقرار کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ ہی کائنات اور اس کی ہر چیز کا رب ( مالک و پروردگار ) ہے ۔ اس لیے ان سے فرمایا گیا کہ اگر تم بے سوچے سمجھے محض زبان ہی سے یہ اقرار نہیں کر رہے ہو ، بلکہ تمہیں واقعی اس کی پروردگاری کا شعور اور اس کے مالک ہونے کا یقین ہے ، تو تمہیں تسلیم کرنا چاہیے کہ ( 1 ) انسان کی رہنمائی کے لیے کتاب اور رسول کا بھیجنا اس کی شان رحمت و پروردگاری کا عین تقاضا ہے ، اور ( 2 ) مالک ہونے کی حیثیت سے یہ اس کا حق اور مملوک ہونے کی حیثیت سے یہ تمہارا فرض ہے کہ اس کی طرف سے جو ہدایت آئے اسے مانو اور جو حکم آئے اس کے آگے سر اطاعت جھکا دو ۔