Noun

فَتْرَةٍ

(after) an interval (of cessation)

ایک وقفے کے بعد

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
فَتَرَ
يَفْتُرُ
اُفْتُرْ
فَاتِر
مَفْتُوْر
فُتُوْر
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْفُتُوْرُ: کے معنی تیزی کے بعد ٹھہرنے، سختی کے بعد نرم اور قوت کے بعد کمزور پڑ جانا کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے۔ (یٰۤاَہۡلَ الۡکِتٰبِ قَدۡ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلُنَا یُبَیِّنُ لَکُمۡ عَلٰی فَتۡرَۃٍ مِّنَ الرُّسُلِ ) (۵:۱۹) اے اہل کتاب! پیغمبروں کے آنے کا سلسلہ جو ایک عرصے تک منقطع رہا تو اب تمہارے پاس ہمارے پیغمبر آگئے ہیں۔ یعنی سلسلۂ رسالت کے منقطع اور ماند پڑجانے کے بعد آنحضرت ﷺ تشریف لے آئے ہیں۔ آیت کریمہ: (لَا یَفۡتُرُوۡنَ ) (۲۱:۲۰) کے معنی یہ ہیں کہ وہ ہمیشہ عبادت میں سرگرم رہتے ہیں اور کبھی سست نہیں پڑتے اور ایک روایت میں ہے۔ (اِنَّ لِکُلِّ عَالِمٍ شِرَّۃً وَلِکُلِّ شِرَّۃٍ فَتْرَۃً فَمَنْ فَتَرَ اِلٰی سُنَّتِیْ فَقَدْ نَجَا وَاِلَّا فَقَدْ ھَلَکَ) کہ ہر عالم میں تیزی ہوتی ہے اور ہر تیزی کے بعد فترۃ یعنی سکون ہوتا ہے تو جو شخص میری سنت سے سکون حاصل کرے گا وہ نجات یافتہ ہے ورنہ وہ ہلاک ہوگا۔ پس لِکُلِّ شِرَّۃٍ فَتْرَۃً میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ باطل میں پہلے پہل تو جوش ہوتا ہے مگر جلد ہی مضمحل ہوجاتا ہے اور حق کی سلطنت کبھی ذلیل یا کمزور نہیں ہوتی۔ اور مَنْ فَتَرَ اِلٰی سُنَّتِی کے معنی سنت نبوی کی پناہ میں سکون حاصل کرنے کے ہیں۔ اَلطَّرْفُ الْفَاتِرُ: نگاہ مست اور یہ اچھی صفت کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اَلْفَتْر: انگشت شہادت اور انگوٹھے کے درمیان کا فاصلہ اور شَبَرْتُہٗ بشِبْری کی طرح فَتَرْتُہٗ بَفَتْرِیْ کا محاورہ ہے جس کے معنی انگوٹھا اور انگشت شہادت کے ساتھ کسی چیز کو ناپنے کے ہیں۔

Lemma/Derivative

1 Results
فَتْرَة
Surah:5
Verse:19
ایک وقفے کے بعد
(after) an interval (of cessation)