Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
رَفِیفُ الشَّجَرِ: درخت کی شاخوں کا ہوا سے لہلہانا اور منتشر ہونا۔ کہا جاتا ہے: رَفَّ الطَّیْرُ جَنَاحَیہٖ: پرند کا اپنے پنجے کی حفاظت کے لئے دونوں بازو پھیلانا۔ یہ باب رَفَّ یَرُفُّ (ن) سے ہے اور استعارہ کے طور پر رَفٌّ کا لفظ کسی چیز کی دیکھ بھال کرنے کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے۔ عام محاورہ میں کہا جاتا ہے: مَا لِفُلانٍ حَافٌّ وَلَا رافٌّ: یعنی اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اس پر کوئی شفقت کرنے والا نہیں رہا۔ مثل مشہور ہے۔(1) مَنْ حَفَّنَا اَوْ رَفَّنَا فَلْیَقْتَصِدْ: جو ہم پر شفقت کرے اسے چاہیے کہ اعتدال سے کام لے۔ اَلرَّفْرَفُ: کے معنی درخت کے منتشر پتوں کے ہیں۔ اور قرآن پاک میں ہے: (عَلٰی رَفۡرَفٍ خُضۡرٍ ) (۵۵:۷۶) وہ سبز قالینوں پر (تکیہ لگائے)۔ رَفْرَفٍ سے خاص قسم کے کپڑے مراد ہیں جو مرغزار کے مشابہ ہوتے ہیں اور بعض کا قول ہے کہ رَفْرَفٌ سے خیمے کا کنارہ مراد ہے جو زمین پر پڑا رہتا ہے اور حسن (بصری) سے مروی ہے کہ اس سے گل تکئے مراد ہیں۔
Surah:55Verse:76 |
مسندوں
cushions
|