Surat ul Waqiya

Surah: 56

Verse: 78

سورة الواقعة

فِیۡ کِتٰبٍ مَّکۡنُوۡنٍ ﴿ۙ۷۸﴾

In a Register well-protected;

جو ایک محفوظ کتاب میں درج ہے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

In a Book Maknun. meaning glorious; in a glorious, well-guarded, revered Book. Ibn Jarir narrated that Isma`il bin Musa said that Sharik reported from Hakim, that is Ibn Jubayr, from Sa`id bin Jubayr, from Ibn `Abbas that about: لاَّا يَمَسُّهُ إِلاَّا الْمُطَهَّرُونَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

781یعنی لوح محفوظ ہیں۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

The phrase كِتَابٍ مَّكْنُونٍ &a protected book& refers to lawh mahfuz [ i.e. the Preserved Tablet ].

كِتٰبٍ مَّكْنُوْنٍ کے لفظی معنی چھپی ہوئی مستور کتاب، مراد اس سے لوح محفوظ ہے ،

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

فِيْ كِتٰبٍ مَّكْنُوْنٍ۝ ٧٨ ۙ كتب والْكِتَابُ في الأصل اسم للصّحيفة مع المکتوب فيه، وفي قوله : يَسْئَلُكَ أَهْلُ الْكِتابِ أَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْهِمْ كِتاباً مِنَ السَّماءِ [ النساء/ 153] فإنّه يعني صحیفة فيها كِتَابَةٌ ، ( ک ت ب ) الکتب ۔ الکتاب اصل میں مصدر ہے اور پھر مکتوب فیہ ( یعنی جس چیز میں لکھا گیا ہو ) کو کتاب کہاجانے لگا ہے دراصل الکتاب اس صحیفہ کو کہتے ہیں جس میں کچھ لکھا ہوا ہو ۔ چناچہ آیت : يَسْئَلُكَ أَهْلُ الْكِتابِ أَنْ تُنَزِّلَ عَلَيْهِمْ كِتاباً مِنَ السَّماءِ [ النساء/ 153]( اے محمد) اہل کتاب تم سے درخواست کرتے ہیں ۔ کہ تم ان پر ایک لکھی ہوئی کتاب آسمان سے اتار لاؤ ۔ میں ، ، کتاب ، ، سے وہ صحیفہ مراد ہے جس میں کچھ لکھا ہوا ہو مكن المَكَان عند أهل اللّغة : الموضع الحاوي للشیء، قال : وَلَقَدْ مَكَّنَّاكُمْ فِي الْأَرْضِ [ الأعراف/ 10] ( م ک ن ) المکان اہل لغت کے نزدیک مکان اس جگہ کو کہتے ہیں جو کسی جسم پر حاوی ہو ۔ قرآن میں ہے ۔ وَلَقَدْ مَكَّنَّاكُمْ فِي الْأَرْضِ [ الأعراف/ 10] اور ہم نے زمین میں تمہارا ٹھکانا بنایا ۔ كن الْكِنُّ : ما يحفظ فيه الشیء . يقال : كَنَنْتُ الشیء كَنّاً : جعلته في كِنٍّ «1» ، وخُصَّ كَنَنْتُ بما يستر ببیت أو ثوب، وغیر ذلک من الأجسام، قال تعالی: كَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَكْنُونٌ [ الصافات/ 49] ، كَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَكْنُونٌ [ الطور/ 24] . وأَكْنَنْتُ : بما يُستَر في النّفس . قال تعالی: أَوْ أَكْنَنْتُمْ فِي أَنْفُسِكُمْ [ البقرة/ 235] وجمع الکنّ أَكْنَانٌ. قال تعالی: وَجَعَلَ لَكُمْ مِنَ الْجِبالِ أَكْناناً [ النحل/ 81] . والکِنَانُ : الغطاء الذي يكنّ فيه الشیء، والجمع أَكِنَّةٌ. نحو : غطاء وأغطية، قال : وَجَعَلْنا عَلى قُلُوبِهِمْ أَكِنَّةً أَنْ يَفْقَهُوهُ [ الأنعام/ 25] ، وقوله تعالی: وَقالُوا قُلُوبُنا فِي أَكِنَّةٍ [ فصلت/ 5] . قيل : معناه في غطاء عن تفهّم ما تورده علینا، كما قالوا : يا شُعَيْبُ ما نَفْقَهُ الآية [هود/ 91] ، وقوله : إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ فِي كِتابٍ مَكْنُونٍ [ الواقعة/ 77- 78] قيل : عنی بالکتاب الْمَكْنُونِ اللّوح المحفوظ، وقیل : هو قلوب المؤمنین، وقیل : ذلك إشارة إلى كونه محفوظا عند اللہ تعالی، كما قال : وَإِنَّا لَهُ لَحافِظُونَ [ الحجر/ 9] وسمّيت المرأة المتزوجة كِنَّةً لکونها في كنّ من حفظ زوجها، كما سمّيت محصنة لکونها في حصن من حفظ زوجها، والْكِنَانَةُ : جُعْبة غير مشقوقة . ( ک ن ن ) الکن ۔ ہر وہ چیز جس میں کسی چیز کو محفوظ رکھا جائے ۔ کننت الشئ کنا ۔ کسی کو کن میں محفوظ کردیا ۔ اور کننت ( ثلاثی مجرد ) خصوصیت کے ساتھ کسی مادی شی کو گھر یا کپڑے وغیرہ میں چھپانے پر بولاجاتا ہے ۔ چناچہ قرآن میں ہے : ۔ كَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَكْنُونٌ [ الصافات/ 49] گویا وہ محفوظ انڈے ہیں ۔ كَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَكْنُونٌ [ الطور/ 24] جیسے چھپائے ہوئے ہوتی ۔ اور اکننت ( باب افعال سے ) دل میں کسی بات کو چھپانے پر بولاجاتا ہے ۔ چناچہ قرآن میں ہے : ۔ أَوْ أَكْنَنْتُمْ فِي أَنْفُسِكُمْ [ البقرة/ 235] یا ( نکاح کی خواہش کو ) اپنے دلوں میں مخفی رکھو ۔ اور کن کی جمع اکنان آتی ہے ۔ چناچہ قرآن میں ہے : ۔ وَجَعَلَ لَكُمْ مِنَ الْجِبالِ أَكْناناً [ النحل/ 81] اور پہاڑوں میں تمہارے لئے غاریں بنائیں ۔ الکنان ۔ پردہ غلاف وغیرہ جس میں کوئی چیز چھپائی جائے اس کی جمع اکنتہ آتی ہے ۔ جیسے غطاء کی جمع غطبتہ ۔ چناچہ ارشاد ہے : ۔ وَجَعَلْنا عَلى قُلُوبِهِمْ أَكِنَّةً أَنْ يَفْقَهُوهُ [ الأنعام/ 25] اور ہم نے انکے دلوں پر تو پردے ڈال رکھے ہیں کہ اس کو کچھ نہ سکیں ۔ اور آیت کریمہ : ۔ وَقالُوا قُلُوبُنا فِي أَكِنَّةٍ [ فصلت/ 5] اور کہنے لگے ہمارے دل پردوں میں ہیں ۔ کے بعض نے یہ معنی بیان کئے ہیں کہ ہم تمہاری باتیں سمجھنے سے قاصر ہیں ۔ جیسا کہ ودسری جگہ فرمایا : ۔ يا شُعَيْبُ ما نَفْقَهُ الآية [هود/ 91] انہوں نے کہا اے شیعب تمہاری بہت سے باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آتیں ۔ اور آیت کریمہ : ۔ إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ فِي كِتابٍ مَكْنُونٍ [ الواقعة/ 77- 78] یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے جو کتاب محفوظ میں لکھا ہوا ہے ۔ کی تفسیر میں بعض نے کہا ہے کہ کتا ب مکنون سے لوح محفوظ مراد ہے اور بعض نے کہا ہے کہ یہ قرآن میں کے عنداللہ محفوظ ہونے کی طرف اشارہ ہے جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا : ۔ وَإِنَّا لَهُ لَحافِظُونَ [ الحجر/ 9] اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں ۔ اور شادی شدہ عورت پر بھی کنتہ کا اطلاق ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے خاوند کی حفاظت میں رہتی ہے اس بنا پر شادی شدہ عورت کو محصنتہ بھی کہتے ہیں ۔ گویا دو اپنے خاوند کی حفاظت کے قلعے میں محفوظ ہے ۔ الکنانتہ ۔ ترکش جو کہیں سے پھٹا ہوا نہ ہو ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(٧٨۔ ٨٠) اور اسی وجہ سے یہ قسم کھائی گئی ہے اور وہ لوح محفوظ ایسی چیز ہے کہ اسے سوائے پاک فرشتوں کے جو کہ گناہوں اور ناپاکیوں سے پورے طور پر پاک ہیں اور کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا یا یہ کہ جن لوگوں کو توفیق خدوندی ہو ان کے علاوہ اور کوئی قرآن کریم پر عمل نہیں کرسکتا یہ رسول اکرم پر رب العالمین کی طرف سے بھیجا ہوا ہے۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٧٨{ فِیْ کِتٰبٍ مَّکْنُوْنٍ } ” ایک چھپی ہوئی کتاب میں ۔ “ یہ قرآن کریم ایک پوشیدہ کتاب میں محفوظ ہے۔ سورة الزخرف کی آیت ٤ میں اس کتابٍ مَّکْنُوْنٍ کو اُمِّ الْـکِتَاب کا نام دیا گیا ہے : { وَاِنَّہٗ فِیْٓ اُمِّ الْـکِتٰبِ لَدَیْنَا لَـعَلِیٌّ حَکِیْمٌ ۔ } ” اور یہ اُمّ الکتاب میں ہے ہمارے پاس بہت بلند وبالا ‘ بہت حکمت والی ! “ جبکہ سورة البروج میں یہی مضمون اس طرح بیان ہوا ہے : { بَلْ ھُوَ قُرْاٰنٌ مَّجِیْدٌ - فِیْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ ۔ } ” بلکہ یہ قرآن عظیم الشان (کتاب) ہے۔ لوحِ محفوظ میں (لکھا ہوا) ۔ “

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

38 This implies the well-guarded Tablet (leuh-mahfuz). For it the word Kitab maknun has been used, which means a writing kept hidden, i.e. a writing that is inaccessible to all. The Qur'an's having been inscribed in this well guarded Book means that before its being sent down to the Holy Prophet (upon whom be Allah's peace) it lay inscribed in the Divine Writ of Destiny in which three is no possibility of any alteration or corruption taking place, for it is inaccessible to every kind of creation. The Meaning of the Qur'an

سورة الْوَاقِعَة حاشیہ نمبر :38 اس سے مراد ہے لوح محفوظ ۔ اس کے لیے کتابِ مَکْنون کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جس کے معنی ہیں ایسا نوشتہ جو چھپا کر رکھا گیا ہے ، یعنی جس تک کسی کی رسائی نہیں ہے ۔ اس محفوظ نوشتے میں قرآن کے ثبت ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیے جانے سے پہلے وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں اس نوشتہ تقدیر میں ثبت ہو چکا ہے جس کے اندر کسی رد و بدل کا امکان نہیں ہے ، کیونکہ وہ ہر مخلوق کی دسترس سے بالا تر ہے ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(56:78) فی کتب مکنون : کہ یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے جو کتاب محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔ اس کی تفسیر میں بعض نے کہا ہے کہ کتب مکنون سے مراد لوح محفوظ ہے۔ اور بعض نے کہا ہے کہ اس سے مراد قرآن کا عند اللہ محفوظ ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا وانا لہ لحافظون (15:9) اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں ۔ (المفردات راغب) مکنون اسم مفعول ۔ واحد مذکر۔ کن (باب فتح) مصدر سے بمعنی چھپانا۔ جسم کو دھوپ سے۔ لڑکی کو نظر سے ۔ راز کو دل میں۔ قرآن مجید میں ہے بیض مکنون (37:49) محفوظ انڈے۔ لؤلؤ مکنون (52:24) چھپائے ہوئے موتی ۔ الکن ہر وہ چیز جس میں کسی چیز کو محفوظ رکھا جائے۔ کننت الشیء وکنا کسی شی کو کن میں محفوظ کردینا۔ کن کی جمع اکنان ہے۔ یہ قرآن کریم کی صفت دوم ہے (پہلی صفت کریم اوپر مذکور ہوچکی)

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 10 یعنی لوح محفوظ ہیں۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(78) کتاب مکنون یعنی لوح محفوظ میں درج اور لکھا ہوا ہے۔