30 This second question also appears to be directed to the Holy Prophet, but, in fact, its audience are his opponents. It means: "Have you, O people, peered behind the unseen and found that the Messenger, in fact, is not a Messenger sent by God, and the truths that he is presenting before you are also false; that is why you are being so stubborn in belying what he says?" (For explanation, see E.N. 32 of At-Tur) .
سورة الْقَلَم حاشیہ نمبر :30
یہ دوسرا سوال بھی بظاہر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے مگر دراصل آپ کے مخالفین اس کے مخاطب ہیں ۔ مطلب یہ ہے کہ کیا تم لوگوں نے پردہ غیب کے پیچھے جھانک کر دیکھ لیا ہے کہ یہ رسول فی الواقع خدا کا بھیجا ہوا رسول نہیں ہے اور جو حقیقتیں یہ تم سے بیان کر رہا ہے وہ بھی غلط ہیں ، اس لیے تم اس کو جھٹلانے میں اتنی شدت برت رہے ہو؟ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفسیر سورۃ طور ، حاشیہ 32 ) ۔