صحیح مسلم کے حوالے سے یہ حدیث پہلے گذر چکی ہے کہ جمعہ کے دن صبح کی نماز میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سورہ الم تنزیل ( یعنی سورۃ السجدہ ) اور سورہ آیت ( هَلْ اَتٰى عَلَي الْاِنْسَانِ حِيْنٌ مِّنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُنْ شَيْـــًٔا مَّذْكُوْرًا Ǻ ) 76- الإنسان:1 ) ، پڑھا کرتے تھے ، ایک مرسل غریب حدیث میں ہے کہ جب یہ سورت اتری اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تلاوت کی اس وقت آپ کے پاس ایک سانولے رنگ کے صحابی بیٹھے ہوئے تھے جب جنت کی صفتوں کا ذکر آیا تو ان کے منہ سے بےساختہ ایک چیخ نکل گئی اور ساتھ ہی روح پرواز کر گئی جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے ساتھی اور تمہارے بھائی کی جان جنت کے شوق میں نکل گئی ۔