حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم منیٰ کے ایک غار میں تھے جب یہ سورت اتری حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کی تلاوت کر رہے تھے اور میں آپ سے سن کر یاد کر رہا تھا کہ ناگہاں ایک سانپ ہم پر کودا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے مارو ہم گو جھپٹے لیکن وہ نکل گیا تو آپ نے فرمایا تمہاری سزا سے وہ بچ گیا جیسے تم اس کی برائی سے محفوظ رہے ( بخاری مسلم ) حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی والدہ صاحبہ حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتی ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مغرب کی نماز میں اس سورت کی قرات کرتے ہوئے سنا ہے ، دوسری حدیث میں ہے کہ حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس سورت کو پڑھتے ہوئے سن کر ام المومنین نے فرمایا پیارے بچے آج تو تم نے یاد دلا دیا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے اس سورت کو مغرب کی نماز میں پڑھتے ہوئے آخری مرتبہ سنا ہے ( بخاری و مسلم و مسند احمد )