21 At several places in the Qur'an this has been counted as among the major blessings of Paradise. Human ears there will remain secure against idle, false and indecent talk. There will be no nonsensical, meaningless gossiping in Paradise; no one will tell lies nor belie others; nor will there be any use of abusive language, slandering; calumnies and false accusations which are so common in the world. (For further explanations, see E.N. 28 of Surah Maryam, E.N.'s 13, 14 of AlWaqi`ah) .
سورة النَّبَا حاشیہ نمبر :21
قرآن مجید میں متعدد مقامات پر اس بات کو جنت کی بڑی نعمتوں میں شمار کیا گیا ہے کہ آدمی کے کان وہاں بیہودہ اور جھوٹی اور گندی باتیں سننے سے محفوظ رہیں گے ۔ وہاں کوئی یاوہ گوئی اور فضول گپ بازی نہ ہو گی ، کوئی کسی سے نہ جھوٹ بولے گا نہ کسی کو جھٹلائے گا ، دنیا میں گالم گلوچ ، بہتان ، افترا ، تہمت اور الزام تراشیوں کا جو طوفان برپا ہے اس کا کوئی نام و نشان نہ ہو گا ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد سوم ، مریم حاشیہ 38 ۔ جلد پنجم ، الواقعہ ، حواشی 13 ۔ 14 ) ۔