Surat Abas

Surah: 80

Verse: 14

سورة عبس

مَّرۡفُوۡعَۃٍ مُّطَہَّرَۃٍۭ ﴿ۙ۱۴﴾

Exalted and purified,

جو بلند وبالا اور پاک صاف ہیں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

In Records held in honor, exalted, purified. meaning, this Surah or this admonition. Both meanings are connected to each other. Actually, all of the Qur'an is in honored pages, meaning respected and revered. مَّرْفُوعَةٍ exalted, meaning, elevated in status. مُّطَهَّرَةٍ purified, meaning, from impurity, additions and deficiency. Concerning Allah's statement, بِأَيْدِي سَفَرَةٍ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٨] یعنی قرآن کی عظمت شان کا یہ عالم ہے کہ اس کی آیات لوح محفوظ میں سات آسمانوں کے اوپر نہایت معزز، بلند مرتبہ اور صاف ستھرے صحیفوں میں مندرج ہیں اور زمین پر مخلص اور ایماندار لوگ اس کے اوراق کو نہایت عزت و احترام اور تقدیس و تطہیر کے ساتھ اونچی جگہ پر رکھتے ہیں۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

مَّرْفُوْعَۃٍ مُّطَہَّرَۃٍؚ۝ ١٤ ۙ رفع الرَّفْعُ في الأجسام الموضوعة إذا أعلیتها عن مقرّها، نحو : وَرَفَعْنا فَوْقَكُمُ الطُّورَ [ البقرة/ 93] ، قال تعالی: اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّماواتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَها[ الرعد/ 2] ( ر ف ع ) الرفع ( ف ) کے معنی اٹھانے اور بلند کرنے کے ہیں یہ مادی چیز جو اپنی جگہ پر پڑی ہوئی ہو اسے اس کی جگہ سے اٹھا کر بلند کرنے پر بولا جاتا ہے ۔ جیسے فرمایا : وَرَفَعْنا فَوْقَكُمُ الطُّورَ [ البقرة/ 93] اور ہم نے طو ر پہاڑ کو تمہارے اوپر لاکر کھڑا کیا ۔ اللَّهُ الَّذِي رَفَعَ السَّماواتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَها[ الرعد/ 2] وہ قادر مطلق ہے جس نے آسمان کو بدوں کسی سہارے کے اونچا بناکر کھڑا کیا ۔ طهر والطَّهَارَةُ ضربان : طَهَارَةُ جسمٍ ، وطَهَارَةُ نفسٍ ، وحمل عليهما عامّة الآیات . يقال : طَهَّرْتُهُ فَطَهُرَ ، وتَطَهَّرَ ، وَاطَّهَّرَ فهو طَاهِرٌ ومُتَطَهِّرٌ. قال تعالی: وَإِنْ كُنْتُمْ جُنُباً فَاطَّهَّرُوا[ المائدة/ 6] ، أي : استعملوا الماء، أو ما يقوم مقامه، قال : وَلا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذا تَطَهَّرْنَ [ البقرة/ 222] ، ( ط ھ ر ) طھرت طہارت دو قسم پر ہے ۔ طہارت جسمانی اور طہارت قلبی اور قرآن پاک میں جہاں کہیں طہارت کا لفظ استعمال ہوا ہے وہاں بالعموم دونوں قسم کی طہارت مراد ہے کہا جاتا ہے : ۔ طھرتہ فطھروتطھر واطھر فھو طاھر ومتطھر میں نے اسے پاک کیا چناچہ وہ پاک ہوگیا ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَإِنْ كُنْتُمْ جُنُباً فَاطَّهَّرُوا[ المائدة/ 6] اور اگر نہانے کی حاجت ہو تو نہاکر پاک ہوجایا کرو ۔ یعنی یا جو چیز اس کے قائم مقام ہو اس کے ذریعہ طہارت کرلیا کرو ۔ اور آیت کریمہ : ۔ وَلا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذا تَطَهَّرْنَ [ البقرة/ 222] اور جب تک پاک نہ ہوجائیں ان سے مقاربت نہ کرو ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

5 "Purified" : free from all kinds of mixtures of false ideas and thoughts, and presenting nothing but the pure Truth. There is no tinge whatever in these scrolls of the impurities with which the other religious boors of the we -ld have boon polluted. They have been kept pure and secure from all kinds of human speculation and evil suggestions.

سورة عَبَس حاشیہ نمبر :5 یعنی ہر قسم کی آمیزشوں سے پاک ہیں ۔ ان میں خالص حق کی تعلیم پیش کی گئی ہے ۔ کسی نوعیت کے باطل اور فاسد افکار و نظریات ان میں راہ نہیں پا سکے ہیں ۔ جن گندگیوں سے دنیا کی دوسری مذہبی کتابیں آلودہ کر دی گئی ہیں ان کا کوئی ادنی سا شائبہ بھی ان کے اندر داخل نہیں ہو سکا ہے ۔ انسانی تخیلات ہوں ، یا شیطانی وساوس ، ان سب سے یہ پاک رکھے گئے ہیں ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(80:14) موفوعۃ مطھرۃ۔ یہ بھی تذکرۃ کی صفات ہیں۔ مرفوعۃ رفع ورفاعۃ (باب فتح) مصدر سے اسم مفعول کا صیغہ واحد مؤنث ، بلند مرتبہ ، عالی قدر۔ اللہ کے ہاں عزت والے۔ مطھرۃ۔ یہ بھی تذکرۃ کی صفت ہے تطھیر (تفعیل) مصدر سے اسم مفعول کا صیغہ واحد مؤنث ، ہر طرح کی نسوانی، جسمانی اور نفسانی کثافتوں سے پاک کی ہوئی۔ یا جنب۔ بےوضو۔ حائضہ اور نفساء (نفاس والی عورتوں) کے چھونے سے پاک، جیسا کہ اور جگہ قرآن مجید میں ہے لا یمسہ الا المطھرون (56:79) اس کو نہیں چھوتے مگر جو پاک کئے گئے ہیں۔ اس کو وہی ہاتھ لگاتے ہیں جو کہ پاک ہیں۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 3 دوسرے مقام پر فرمایا لایمسہ الا المطھرون۔ اسے صرف پاک (فرشتے) ہی چھوتے ہیں۔ “ (واقعہ :79)

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(14) وہ صحیفے بلند مقام اور مقدس ہیں یعنی اگر مغرور متکبر قرآنی عظمت اور اس کے مرتبے کو نہ سمجھے تو اس سے کیا ہوتا ہے وہ قرآن تو ایسے صحیفوں میں لکھا ہوا ہے جو نہایت پاکیزہ اور بلند مقام میں رکھے ہوئے ہیں یعنی وہ صحیفے لوح محفوظ میں ہیں اور لوح محفوظ عرش الٰہی کے نیچے ہے یا بیت العزت میں رکھے ہوئے ہیں یہ مقام کی بلندی اور رفعت ہوئی مقدس اور پاکیزہ اوراق میں جہا کسی گندگی اور خباثت کا شبہ نہیں شیاطین کی وہاں کوئی دسترس نہیں۔