Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَلنَّسْئُ کے معنی کسی چیز کو اس کے وقت سے مؤخر کردینے کے ہیں اور اسی سے نُسِئَتِ الْمَرْئَ ۃُ کا محاورہ ہے جس کے معنی عورت کے حیض میں مقررہ ایام میں تاخیر کے ہیں جس سے اس کے حاملہ ہونے کی امید کی جاسکے۔اور ایسی عورت کو نَسُوْئٌ کہا جاتا ہے۔اور نَسَأَ اﷲُ فِیْ اَجَلِکَ اور نَسَأَ اﷲُ بَعْلَکَ کا محاورہ دونوں طرح استعمال ہوتا ہے جوکہ درازیئے عمر کی دعا کے لئے بولتے ہیں۔ اَلنَّسِیْئَۃُ:اس کے معنی کسی چیز کو ادھار پر فروخت کرنے کے ہیں۔اسی سے وہ نَسْیئٌ ہے جس کا جاہلیت میں رواج تھا یعنی وہ کسی ماہ حرام کو ہٹاکر آگے پیچھے کردیتے تھے چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (اِنَّمَا النَّسِیۡٓءُ زِیَادَۃٌ فِی الۡکُفۡرِ ) (۹۔۳۷) امن کے کسی مہینہ کو ہٹاکر آگے پیچھے کردینا کفر میں اضافہ کرتا ہے۔اور آیت کریمہ:۔ (مَا نَنۡسَخۡ مِنۡ اٰیَۃٍ اَوۡ نُنۡسِہَا ) (۲۔۱۰۶) ہم جس آیت کو منسوخ کردیتے ہیں یا اسے فراموش کرادیتے ہیں میں ایک قرأت نَنْسَأْھَا بھی ہے جس کے معنی کسی چیز کو بھلادینے یا ابطال حکم کے ذریعہ مؤخر کردینے کے ہیں۔ اَلْمِنْسَائُ:عصا جسد کے ذریعہ کسی چیز کو پیچھے ہٹایا جائے۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (تَاۡکُلُ مِنۡسَاَتَہٗ) (۳۴۔۱۴) جو ان کے عصا کو کھاتا رہا۔نَسَائَ تِ الْاِبِلُ فِیْ ظَمَئِھَا یَوْمَا اَوْیَوْمَیْنِ:اونٹوں کے پانی پلانے کے دن کو ایک یا دو روز مؤخر کردینا شاعر نے کہا ہے۔ (1) (الطویل) (۴۲۴) وَعَنْسِ کَاَلْوَاحِ الْاِرَان نَسَأْتُھَا اِذَا قِیْلَ لِلْمْشْبُوْبْتَیْنِ ھُمَاھُمَا اور تابوت کے تختوں جیسے سفید اونٹوں کو میں نے ہنکایا جب یہ کہا گیا ہے کہ زہرہ اور مشتری دونون طلوع ہوگئے۔ اَلنَّسُوْئُ: (ایضاً) تازہ دودھ جو زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے کھٹا ہوجائے اور اس میں پانی ملالیا جائے۔
Surah:9Verse:37 |
نسی
the postponing
|