Surat ul Lail

Surah: 92

Verse: 16

سورة الليل

الَّذِیۡ کَذَّبَ وَ تَوَلّٰی ﴿ؕ۱۶﴾

Who had denied and turned away.

جس نے جھٹلایا اور ( اس کی پیروی سے ) منہ پھیر لیا ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

الَّذِي كَذَّبَ ... Who denies, meaning, in his heart. .... وَتَوَلَّى and turns away. meaning, from acting with his limbs and performing deeds according to their pillars. Imam Ahmad recorded from Abu Hurayrah that the Messenger of Allah said, كُلُّ أُمَّتِي يَدْخُلُ الْجَنَّـةَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلاَّ مَنْ أَبَى All of my followers will enter Paradise on the Day of Judgement except for whoever refuses. They (the Companions) said, "Who would refuse, O Messenger of Allah" He replied, مَنْ أَطَاعَنِي دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ أَبَى Whoever obeys me, he will enter Paradise, and whoever disobeys me, then he has refused. Al-Bukhari also recorded this Hadith. Allah then says, وَسَيُجَنَّبُهَا الاَْتْقَى

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٧] جہنم میں گناہگار مسلمانوں کا داخلہ اور فرقہ مرجیہ کا رد :۔ اس آیت سے فرقہ مرجیہ نے استدلال کیا ہے کہ جہنم میں صرف کافر ہی داخل کیے جائیں گے گناہگار مومن داخل نہیں کیے جائیں گے۔ ان کا یہ نظریہ اس لیے غلط ہے کہ انہوں نے قرآن کی بیشمار دوسری آیات اور اسی طرح احادیث کو نظر انداز کردیا ہے جن میں بصراحت مذکور ہے کہ مومن گنہگاروں کو بھی دوزخ میں داخل کیا جائے گا اور جب ان کے گناہوں کی سزا پوری ہوچکے گی تو انہیں دوزخ سے نکال لیا جائے گا اور شفاعت کی نہایت ثقہ اور متواتر حدیثوں میں مذکور ہے کہ گنہگار مسلمانوں کا ایک گروہ دوزخ میں چلا جائے گا پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سفارش سے دوزخ سے نکالا جائے گا۔ لہٰذا اس آیت کا مطلب صرف یہ ہے کہ دوزخ کے اس خاص مقام میں جو اللہ نے تیار ہی کافروں اور مشرکوں کے لیے کیا ہے۔ اس میں اسی بدبخت کو داخل کیا جائے گا جس نے حق بات کو ٹھکرا دیا اور اس سے اعراض ہی کرتا رہا۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

الَّذِيْ كَذَّبَ وَتَوَلّٰى۝ ١٦ ۭ كذب وأنه يقال في المقال والفعال، قال تعالی: إِنَّما يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لا يُؤْمِنُونَ [ النحل/ 105] ، ( ک ذ ب ) الکذب قول اور فعل دونوں کے متعلق اس کا استعمال ہوتا ہے چناچہ قرآن میں ہے ۔ إِنَّما يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لا يُؤْمِنُونَ [ النحل/ 105] جھوٹ اور افتراء تو وہی لوگ کیا کرتے ہیں جو خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے ولي وإذا عدّي ب ( عن) لفظا أو تقدیرا اقتضی معنی الإعراض وترک قربه . فمن الأوّل قوله : وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] ، وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] . ومن الثاني قوله : فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] ، ( و ل ی ) الولاء والتوالی اور جب بذریعہ عن کے متعدی ہو تو خواہ وہ عن لفظوں میں مذکورہ ہو ایا مقدرو اس کے معنی اعراض اور دور ہونا کے ہوتے ہیں ۔ چناچہ تعد یہ بذاتہ کے متعلق فرمایا : ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] اور جو شخص تم میں ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر سے دوستی کرے گا ۔ اور تعدیہ بعن کے متعلق فرمایا : ۔ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] تو اگر یہ لوگ پھرجائیں تو خدا مفسدوں کو خوب جانتا ہے ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(92:16) الذی کذب وتولی : الذی کذب اسم موصول وصلہ تولی معطوف علی تولی۔ دونوں جملے صفت ہیں الاشقی کی۔ تولی ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب تولی (تفعل) مصدر سے۔ پیٹھ پھیرنا۔ روگردانی کرنا۔ جو (دین حق کو) جھٹلاتا رہا۔ اور اس سے منہ موڑے رکھا۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

ف 11 یعنی کافر یہاں آگ میں جانے سے مراد اس میں ہمیشہ کے لئے جانا ہے کہ پھر کبھی نکلنا نصیب نہ ہو۔ گناہگار مسلمان اگرچہ اس میں جائیں گے لیکن ان کا جانا ہمیشہ کیلئے نہیں ہوگا بلکہ وہ اپنی مقررہ سزا بھگت کر اس سے نکال لئے جائیں گے جیسا کہ دوسری متعدد آیات و احادیث سے معلوم ہوتا ہے۔

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

الذی ............ وتولی (16:92) ” جس نے جھٹلایا اور منہ پھیرا “۔ یعنی اس کے سامنے دعوت اسلامی پیش کی گئی اور اس نے تکذیب بھی کی اور منہ بھی پھیرا ، حالانکہ اللہ نے حسب وعدہ اسے راستہ دکھانے کے لئے اس کے سامنے دعوت پیش کی تھی اور یہ وعدہ کیا تھا کہ جو شخص بھی دلی خواہش سے اللہ کی طرف آئے گا ، وہ اسے راستہ دکھائے گا۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(16) جس نے دین حق کو جھٹلایا اور روگردانی کی یعنی بھڑکتی اور دہکتی ہوئی آگ سے اے اہل مکہ میں نے تم کو ڈرادیا ہے شاید لظیٰ سے دوزخ کا وہ طبقہ مراد ہو جس میں بدترین قسم کے مجرموں کو رکھا جائے گا اس آگ میں بجز اس بدبخت کے اور کوئی ہمیشہ کے لئے داخل نہیں ہوگا جس نے دین حق کی تکذیب کی اور جو دین حق کو قبول کرنے سے روگردانی کرتا رہا اور آخر دم تک قبول نہ کیا۔