بھائی کی وجہ سے عصبہ بننا

Agnation due to the presence of brothers

1 Verses on This Topic

یَسۡتَفۡتُوۡنَکَ ؕ قُلِ اللّٰہُ یُفۡتِیۡکُمۡ فِی الۡکَلٰلَۃِ ؕ اِنِ امۡرُؤٌا ہَلَکَ لَیۡسَ لَہٗ وَلَدٌ وَّ لَہٗۤ اُخۡتٌ فَلَہَا نِصۡفُ مَا تَرَکَ ۚ وَ ہُوَ یَرِثُہَاۤ اِنۡ لَّمۡ یَکُنۡ لَّہَا وَلَدٌ ؕ فَاِنۡ کَانَتَا اثۡنَتَیۡنِ فَلَہُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَکَ ؕ وَ اِنۡ کَانُوۡۤا اِخۡوَۃً رِّجَالًا وَّ نِسَآءً فَلِلذَّکَرِ مِثۡلُ حَظِّ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ؕ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمۡ اَنۡ تَضِلُّوۡا ؕ وَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمٌ ﴿۱۷۶﴾٪  4

They request from you a [legal] ruling. Say, " Allah gives you a ruling concerning one having neither descendants nor ascendants [as heirs]." If a man dies, leaving no child but [only] a sister, she will have half of what he left. And he inherits from her if she [dies and] has no child. But if there are two sisters [or more], they will have two-thirds of what he left. If there are both brothers and sisters, the male will have the share of two females. Allah makes clear to you [His law], lest you go astray. And Allah is Knowing of all things.

آپ سے فتو یٰ پوچھتے ہیں آپ کہہ دیجئے کہ اللہ تعالٰی ( خود ) تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے ۔ اگر کوئی شخص مر جائے جس کی اولاد نہ ہو اور ایک بہن ہو تو اس کے لیئے چھوڑے ہوئے مال کا آدھا حصہ ہے اور وہ بھائی اس بہن کا وارث ہوگا اگر اس کے اولاد نہ ہو پس اگر بہنیں دو ہوں تو انہیں کل چھوڑے ہوئے کا دو تہائی ملے گا اور اگر کئی شخص اس ناطے کے ہیں مرد بھی اورعورتیں بھی تو مرد کے لئے حصہ ہے مثل دو عورتوں ، کے اللہ تعالٰی تمہارے لئے بیان فرما رہا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ تم بہک جاؤ اور اللہ تعالٰی ہرچیز سے واقف ہے ۔

Parah: 6
Surah: 4
Verse: 176
16 Related Topics

بھائی کی وجہ سے عصبہ بننا

Agnation due to the presence of brothers

جنین کا بننا

Formation of the fetus

آدمی کا اپنے بھائی کےلیےاستغفارکر نا

Man asking forgiveness for his brother in Islam

بیٹے کی وجہ سے عصبہ ہونا

Agnation due to the presence of sons

مسلمان بھائی سے محبت ایمان کا شعبہ ہے

Love of good for brother is part of faith

یوسف اس کے بھائی

Yusuf and his brothers

اللہ کے لیے بھائی چارہ کرنے والوں سے اللہ کی محبت

Allah's love for brothers in Allah

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں، لہٰذا انہیں باہمی رنجشیں ختم کردینی چاہییں

گناہ گار آدمی بیوی بچوں، بھائی او رخاندان تک کو فدیے میں دے کر خود چھوٹنا چاہے گا

یتیم تمہارے دینی بھائی ہیں، لہٰذا ان کے متعلق اصلاحی پہلو اختیار کیے رکھنا۔

واپسی پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بھائی پر برہمی اور نرمی

اگر وہ ایمان قبول کرلیں تو وہ تمہارے دینی بھائی بن جائیں گے

کفر کے دلدادہ ماں باپ اور بھائی بہنوں سے دوستی نہ رکھنا ورنہ …

حقوق ادا کرنے میں بھی فضول خرچی مت کریں، فضول خرچ شیطان کا بھائی ہے

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اپنے بھائی اور قوم پر برہمی اور سامری کا انجام