The World has been created for some Purpose, then the Hour will come
Allah says,
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالاَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَإِنَّ السَّاعَةَ لاتِيَةٌ
...
And We did not create the heavens and the earth and all that is between them except with the truth, and the Hour is surely coming,
i.e., with justice to -
لِيَجْزِىَ الَّذِينَ أَسَاءُواْ بِمَا عَمِلُواْ
requite those who do evil with that which they have done. (53:31)
Allah says,
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَأءَ وَالاٌّرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا بَـطِلً ذَلِكَ ظَنُّ الَّذِينَ كَفَرُواْ فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ كَفَرُواْ مِنَ النَّارِ
And We did not create the heaven and the earth, and all that is between them without purpose! That is what those who disbelieve think! Then let those who disbelieve be warned of the Fire! (38:27)
أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَـكُمْ عَبَثاً وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لاَ تُرْجَعُونَ
فَتَعَـلَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ لاَ إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ
"Did you think that We created you in play, and that you would not be brought back to Us!"
So exalted be Allah, the Truth, the King, none has the right to be worshipped but He, the Lord of the Honored Throne! (23:115-116)
...
فَاصْفَحِ الصَّفْحَ الْجَمِيلَ
so overlook their faults with gracious forgiveness.
Allah informed His Prophet about the Hour, and that it will be the faults of the idolators when they insult him and reject the Message that he brings to them.
This is like the Ayah,
فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَقُلْ سَلَـمٌ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ
(o turn away from them, and say: "Salam (Peace!)." But they will come to know! (43:89)
Mujahid, Qatadah and others said:
"This was before fighting was prescribed."
It is as they said, because this Surah was revealed in Makkah and fighting was prescribed after the Hijrah.
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلَّقُ الْعَلِيمُ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلیاں
اللہ نے تمام مخلوق عدل کے ساتھ بنائی ہے ، قیامت آنے والی ہے ، بروں کو برے بدلے نیکوں کو نیک بدلے ملنے والے ہیں ۔ مخلوق باطل سے پیدا نہیں کی گئی ۔ ایسا گمان کافروں کا ہوتا ہے اور کافروں کے لئے ویل دوزخ ہے ۔ اور آیت میں ہے کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہیں بیکار پیدا کیا ہے اور تم ہماری طرف لوٹ کر نہیں آؤ گے؟ بلندی والا ہے اللہ مالک حق جس کے سوا کوئی قابل پرستش نہیں عرش کریم کا مالک وہی ہے ۔ پھر اپنے نبی کو حکم دیتا ہے کہ مشرکوں سے چشم پوشی کیجئے ، ان کی ایزا اور جھٹلانا اور برا کہنا برداشت کر لیجئے ۔ جیسے اور آیت میں ہے ان سے چشم پوشی کیجئے اور سلام کہہ دیجئے انہیں ابھی معلوم ہو جائے گا ۔ یہ حکم جہاد کے حکم سے پہلے تھا یہ آیت مکیہ ہے اور جہاد بعد از ہجرت مقرر اور شروع ہوا ہے ۔ تیرا رب خالق ہے اور خالق مار ڈالنے کے بعد بھی پیدائش پر قادر ہے ، اسے کسی چیز کی بار بار کی پیدا ئش عاجز نہیں کر سکتی ۔ ریزوں کو جب بکھر جائیں وہ جمع کر کے جان ڈال سکتا ہے ۔ جیسے فرمان ہے آیت ( اَوَلَيْسَ الَّذِيْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِقٰدِرٍ عَلٰٓي اَنْ يَّخْلُقَ مِثْلَهُمْ ڲ بَلٰى ۤ وَهُوَ الْخَــلّٰقُ الْعَلِـيْمُ 81 ) 36-يس:81 ) ، آسمان و زمین کا خالق کیا ان جیسوں کی پیدائش کی قدرت نہیں رکھتا ؟ بیشک وہ پیدا کرنے والا علم والا ہے وہ جب کسی بات کا ارادہ کرتا ہے تو اسے ہو جانے کو فرما دیتا ہے بس وہ ہو جاتی ہے ۔ پاک ذات ہے اس اللہ کی جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی ملکیت ہے اور اسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے ۔