Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
شَاءَ |
يَشَاءُ |
شَأْ |
شَاءٍ |
مَشِيء |
شَيْئ/مَشِيْئَة |
اَلشَّیئُ: بعضن کے نزدیک شی وہ ہوتی ہے جس کا علم ہوسکے اور اس کے متعلق خبری دی جاسکے اور اکثر متکلمین کے نزدیک یہ اسم مشترک ہے جو اﷲ تعالیٰ اور اس کے ماسوا پر بھی بولا جاتا ہے اور موجودات اور معدومات سب کو شی کہہ دیتے ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ شی صرف موجود چیز کو کہتے ہیں یہ اصل میں شَائَ کا مصدر ہے اور جب اﷲ تعالیٰ کے متعلق شے کا لفظ استعمال ہو تو یہ معنیٰ شَائٍ یعنی اسم فاعل کے ہوتا ہے اور غیراﷲ پر بولا جائے تو مَشِیئٌ (اسم مفعول) کے معنیٰ میں ہوتا ہے۔ پس آیت کریمہ: (اَللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیۡءٍ) (۳۹:۶۲) خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔ میں لفظ شی چونکہ دوسرے معنیٰ (اسم مفعول) میں استعمال ہوا ہے اس لئے یہ عموم پر محمول ہوگا اور اس سے کسی قسم کا استثناء نہیں کیا جائے گا کیونکہ شی مصدر بمعنیٰ المفعول ہے مگر آیت کریمہ: (قُلۡ اَیُّ شَیۡءٍ اَکۡبَرُ شَہَادَۃً) (۶:۱۹) ان سے پوچھو کہ سب سے بڑھ کر (قرین انصاف) کس کی شہادت ہے۔ میں شی اسم فاعل ہے اور اﷲ تعالیٰ کو اَکْبَرُ شَھَادَۃً کہنا ایسے ہی ہے جیساکہ دوسری آیت: (فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحۡسَنُ الۡخٰلِقِیۡنَ) (۲۳:۱۴) (تو خدا جو سب سے بہتر بنانے والا بڑا بابرکت ہے) میں ذات باری تعالیٰ کو اَحْسَنُ الْخَالِقِیْنَ کہا گیا ہے۔ اَلْمَشِیْئَۃُ: اکثر متکلمین کے نزدیک مشیئت اور ارادہ ایک ہی صفت کے دو نام ہیں لیکن بعض کے نزدیک دونوں میں فرق ہے۔ (۱) مشیئت کے اصل معنیٰ کسی چیز کی ایجاد یا کسی چیز کو پالنے کے ہیں۔ اگرچہ عرف میں مشیئت ارادہ کی جگہ استعمال ہوتا ہے پس اﷲ تعالیٰ کی مشیئت کے معنیٰ اشیاء کو موجود کرنے کے ہیں اور لوگوں کی مشیئت کے معنیٰ کسی چیز کو پالینے کے ہیں پھر اﷲ تعالیٰ کا کسی چیز کو چاہنا چونکہ اس کے وجود کو مقتضی ہوتا ہے۔ اسی بنا پر کہا گیا ہے۔ (مَاشَائَ اﷲُ کَانَ وَمَا لَمْ یَشَائْ لَمْ یَکُنْ) کہ جو اﷲ تعالیٰ چاہے وہی ہوتا ہے اور جو نہ چاہے نہیں ہوتا۔ ہاں اﷲ تعالیٰ کا کسی چیز کا ارادہ کرنا اس کے حتمی وجود کو نہیں چاہتا۔ چنانچہ قرآن میں ہے: (یُرِیۡدُ اللّٰہُ بِکُمُ الۡیُسۡرَ وَ لَا یُرِیۡدُ بِکُمُ الۡعُسۡرَ) (۲:۱۸۵) اور خدا تو بندوں پر ظلم کرنا نہیں چاہتا۔ کیونکہ یہ واقعہ ہے کہ لوگوں میں عُسْرٌ اور ظلم پائے جاتے ہیں۔ (۲) مشیئت اور ارادہ میں دوسرا فرق یہ ہے کہ انسان کا ارادہ تو اﷲ تعالیٰ کے ارادہ کے بغیر ہوسکتا ہے مثلاً انسان چاہتا ہے کہ اسے موت نہ آئے لیکن اﷲ تعالیٰ اس کو مار لیتا ہے لیکن مشیئت انسانی مشیئت الٰہی کے بغیر وجود میں نہیں آسکتی۔ جیسے فرمایا: (وَ مَا تَشَآءُوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡ یَّشَآءَ اللّٰہُ ) (۸۱:۲۹) اور تم کچھ بھی نہیں چاہتے مگر وہی جو خدائے رب العٰلمین چاہے۔ ایک روایت ہے کہ جب آیت: (لِمَنۡ شَآءَ مِنۡکُمۡ اَنۡ یَّسۡتَقِیۡمَ ) (۸۱:۲۸) یعنی اس کے لئے جو تم میں سے سیدھی چال چلنا چاہے۔ نازل ہوئی تو کفار نے کہا ہے یہ معاملہ تو ہمارے اختیار میں ہے کہ ہم چاہیں تو استقامت اختیار کریں اور چاہیں تو انکار کردیں اس پر آیت کریمہ: (وَ مَا تَشَآءُوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡ یَّشَآءَ اللّٰہُ) (۷۶:۳۰) نازل ہوئی۔ بعض نے کہا ہے کہ اگر تمام امور اﷲ تعالیٰ کی مشیئت پر موقوف نہ ہوتے او رہمارے افعال پر معلق اور منحصر نہ ہوتے تو لوگ تمام افعال انسانیہ میں انشاء اﷲ کے ذریعہ استثناء کی تعلیق پر متفق نہیں ہوسکتے تھے۔ قرآن پاک میں ہے: (سَتَجِدُنِیۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰہُ مِنَ الصّٰبِرِیۡنَ) (۳۷:۱۰۴) خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں سے پاؤگے۔ (سَتَجِدُنِیۡۤ اِنۡ شَآءَ اللّٰہُ صَابِرًا) (۱۸:۶۹) خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابر پائیں گے۔ (یَاۡتِیۡکُمۡ بِہِ اللّٰہُ اِنۡ شَآءَ …) (۱۱:۳۳) اگر اس کو خدا چاہے گا تو نازل کرے گا۔ (ادۡخُلُوۡا مِصۡرَ اِنۡ شَآءَ اللّٰہُ ) (۱۲:۹۹) مصر میں داخل ہوجائیے خدا نے چاہا تو … (قُلۡ لَّاۤ اَمۡلِکُ لِنَفۡسِیۡ نَفۡعًا وَّ لَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآءَ اللّٰہُ) (۷:۱۸۸) کہدو کہ میں اپنے فائدہ اور نقصان کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتا مگر جو خدا چاہے: (وَ مَا یَکُوۡنُ لَنَاۤ اَنۡ نَّعُوۡدَ فِیۡہَاۤ اِلَّاۤ اَنۡ یَّشَآءَ اللّٰہُ …) (۷:۹۸) اور ہمیں شایان نہیں کہ ہم اس میں لوٹ جائیں ہاں خدا جو ہمارا پروردگار ہے وہ چاہے تو (ہم مجبور ہیں۔) (وَ لَا تَقُوۡلَنَّ لِشَایۡءٍ اِنِّیۡ فَاعِلٌ ذٰلِکَ غَدًا … اِلَّاۤ اَنۡ یَّشَآءَ اللّٰہُ) (۱۸:۲۳) اور کسی کام کی نسبت نہ کہنا کہ میں اسے کل کروں گا مگر (ان شاء اﷲ کہہ کر یعنی اگر) خدا چاہے۔
Surah:2Verse:20 |
چاہے
had willed
|
|
Surah:2Verse:35 |
تم دونوں چاہو
you [both] wish
|
|
Surah:2Verse:58 |
چاہو تم
you wish[ed]
|
|
Surah:2Verse:70 |
چاہا
wills
|
|
Surah:2Verse:90 |
وہ چاہتا ہےس
He wills
|
|
Surah:2Verse:105 |
وہ چاہتا ہے
He wills
|
|
Surah:2Verse:142 |
وہ چاہتا ہے
He wills
|
|
Surah:2Verse:212 |
چاہتا ہے
He wills
|
|
Surah:2Verse:213 |
چاہتا ہے
He wills
|
|
Surah:2Verse:220 |
چاہتا
(had) willed
|