PrepositionNoun

بِغَٰفِلٍ

unaware

غافل

Verb Form 1
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
غَفَلَ
يَغْفُلُ
اُغْفُلْ
غَافِل
مَغْفُوْل
غَفْلَةً/غُفُوْل
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْغَفْلَۃُ: اس سہو کو کہتے ہیں جو قلت تحفظ و احتیاط کی بنا پر انسان کو عارض ہوجاتا ہے۔ غَفَلَ: (ن) اس نے غفلت سے کام لیا۔ چنانچہ ایسے شخص کو غَافِلٌ کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (لَقَدۡ کُنۡتَ فِیۡ غَفۡلَۃٍ مِّنۡ ہٰذَا ) (۵۰:۲۲) بے شک تو اسے سے غافل ہورہا تھا۔ (وَ ہُمۡ فِیۡ غَفۡلَۃٍ مُّعۡرِضُوۡنَ ) (۲۱:۱) اور وہ غفلت میں (پڑے اس سے) منہ پھیر رہے ہیں۔ (وَ دَخَلَ الۡمَدِیۡنَۃَ عَلٰی حِیۡنِ غَفۡلَۃٍ مِّنۡ اَہۡلِہَا ) (۲۸:۱۵) اور وہ ایسے وقت شہر میں آ داخل ہوئے کہ وہاں کے باشندے بے خبر ہورہے تھے۔ (وَ ہُمۡ عَنۡ دُعَآئِہِمۡ غٰفِلُوۡنَ ) (۴۶:۵) اور ان کو ان کے پکارنے کی بھی خبر نہ ہو۔ (لَمِنَ الۡغٰفِلِیۡنَ…) (۱۲:۳) بے خبر تھے۔ (ہُمۡ غٰفِلُوۡنَ ) (۳۰:۷) (اور آخرت کی طرف سے) غافل ہیں۔ (بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ ) (۲:۱۴۰) جو کچھ یہ کررہے ہیں خدا اس سے غافل نہیں ہے۔ (لَوۡ تَغۡفُلُوۡنَ عَنۡ اَسۡلِحَتِکُمۡ وَ اَمۡتِعَتِکُمۡ) (۴:۱۰۲) کافر اس گھات میں ہیں کہ تم ذرا اپنے ہتھیاروں اور سامانوں سے غافل ہوجاؤ۔ (فَہُمۡ غٰفِلُوۡنَ ) (۳۶:۶) وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔ (عَنۡہَا غٰفِلِیۡنَ ) (۷:۱۳۶) ان سے لاپرواہی کرتے تھے۔ اَرْضٌ غَفْلٌ: وہ زمین جس پر نشان راہ نہ ہو اور ناتجربہ کار آدمی کو بھی غُفللٌ کہا جاتا ہے اور اِغْفَالُ الْکِتَابِ کے معنی کتاب کو (نقطے) اور اعراب لگائے بغیر چھوڑ دینے کے ہیں۔ پس آیت کریمہ: (مَنۡ اَغۡفَلۡنَا قَلۡبَہٗ عَنۡ ذِکۡرِنَا) (۱۸:۲۸) کے معنی یہ ہیں کہ جس کے دل کو ہم نے یوں ہی چھوڑ دیا ہے اور اس میں ایمان کا نقش نہیں بٹھایا جس طرح کہ اس کے برعکس مومنین کے دلوں کی حالت بیان کرتے ہوئے فرمایا۔ (اُولٰٓئِکَ کَتَبَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمُ الۡاِیۡمَانَ ) (۵۸:۲۲) یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں خدا نے ایمان (پتھر پر لکیر کی طرح) تحریر کردیاہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اَغْفَلْنَا قَلْبَہٗ کے معنی دل کو حقائق کی معرفت سے غافل کردینا کے ہیں۔