Surat ul Qasass

Surah: 28

Verse: 15

سورة القصص

وَ دَخَلَ الۡمَدِیۡنَۃَ عَلٰی حِیۡنِ غَفۡلَۃٍ مِّنۡ اَہۡلِہَا فَوَجَدَ فِیۡہَا رَجُلَیۡنِ یَقۡتَتِلٰنِ ٭۫ ہٰذَا مِنۡ شِیۡعَتِہٖ وَ ہٰذَا مِنۡ عَدُوِّہٖ ۚ فَاسۡتَغَاثَہُ الَّذِیۡ مِنۡ شِیۡعَتِہٖ عَلَی الَّذِیۡ مِنۡ عَدُوِّہٖ ۙ فَوَکَزَہٗ مُوۡسٰی فَقَضٰی عَلَیۡہِ ٭۫ قَالَ ہٰذَا مِنۡ عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ ؕ اِنَّہٗ عَدُوٌّ مُّضِلٌّ مُّبِیۡنٌ ﴿۱۵﴾

And he entered the city at a time of inattention by its people and found therein two men fighting: one from his faction and one from among his enemy. And the one from his faction called for help to him against the one from his enemy, so Moses struck him and [unintentionally] killed him. [Moses] said, "This is from the work of Satan. Indeed, he is a manifest, misleading enemy."

اور موسیٰ ( علیہ السلام ) ایک ایسے وقت شہر میں آئے جبکہ شہر کے لوگ غفلت میں تھے یہاں دو شخصوں کو لڑتے ہوئے پایا ، یہ ایک تو اس کے رفیقوںمیں سے تھا اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں سے ، اس کی قوم والے نے اس کے خلاف جو اس کے دشمنوں میں سے تھا اس سے فریاد کی ، جس پر موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اس کے مکا مارا جس سے وہ مر گیا موسیٰ ( علیہ السلام ) کہنے لگے یہ تو شیطانی کام ہے یقیناً شیطان دشمن اور کھلے طور پر بہکانے والا ہے ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَدَخَلَ
اور وہ داخل ہوا
الۡمَدِیۡنَۃَ
شہر میں
عَلٰی حِیۡنِ غَفۡلَۃٍ
غفلت کے وقت
مِّنۡ اَہۡلِہَا
اس کے رہنے والوں کی
فَوَجَدَ
تو اس نے پایا
فِیۡہَا
اس میں
رَجُلَیۡنِ
دو مردوں کو
یَقۡتَتِلٰنِ
وہ دونوں لڑ رہے تھے
ہٰذَا
یہ
مِنۡ شِیۡعَتِہٖ
اس کے گروہ میں سے تھا
وَہٰذَا
اور یہ(دوسرا)
مِنۡ عَدُوِّہٖ
اس کے دشمنوں میں سے تھا
فَاسۡتَغَاثَہُ
پس مدد طلب کی اس سے
الَّذِیۡ
اس نے جو
مِنۡ شِیۡعَتِہٖ
اس کے گروہ میں سے تھا
عَلَی الَّذِیۡ
اس کے خلاف
مِنۡ عَدُوِّہٖ
جو اس کے دشمنوں میں سے تھا
فَوَکَزَہٗ
تو گھونسا مارا اسے
مُوۡسٰی
موسیٰ نے
فَقَضٰی
تو پوری کر دی
عَلَیۡہِ
اس پر(زندگی)
قَالَ
بولا
ہٰذَا
یہ
مِنۡ عَمَلِ
کام میں سے ہے
الشَّیۡطٰنِ
شیطان کے
اِنَّہٗ
یقیناً وہ
عَدُوٌّ
دشمن ہے
مُّضِلٌّ
گمراہ کرنے والا ہے
مُّبِیۡنٌ
کھلم کھلا
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَدَخَلَ
اور وہ داخل ہوا
الۡمَدِیۡنَۃَ
شہر میں
عَلٰی
اوپر
حِیۡنِ غَفۡلَۃٍ
غفلت کے وقت
مِّنۡ اَہۡلِہَا
اس کے رہنے والوں میں
فَوَجَدَ
تو اُس نے پایا
فِیۡہَا
اُس میں
رَجُلَیۡنِ
دو آدمیوں کو
یَقۡتَتِلٰنِ
وہ آپس میں لڑ رہے تھے
ہٰذَا
یہ
مِنۡ شِیۡعَتِہٖ
اُس کی قوم میں سے
وَہٰذَا
اوریہ
مِنۡ عَدُوِّہٖ
اُس کے دشمنوں میں سے
فَاسۡتَغَاثَہُ
تو مدد طلب کی اس سے
الَّذِیۡ
جو
مِنۡ شِیۡعَتِہٖ
اُس کی قوم میں سے (تھا)
عَلَی الَّذِیۡ
اوپر اُس شخص کہ
مِنۡ عَدُوِّہٖ
(تھا) اس کےدشمنوں میں سے(جو).
فَوَکَزَہٗ
تو گھونسا مارا اس کو
مُوۡسٰی
موسیٰ نے
فَقَضٰی
پھر کام تمام کردیا
عَلَیۡہِ
اُس کا
قَالَ
موسیٰ نےکہا
ہٰذَا
یہ ہے
مِنۡ عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ
شیطان کے کاموں میں سے
اِنَّہٗ
یقیناًوہ
عَدُوٌّ
دشمن ہے
مُّضِلٌّ
گمراہ کرنے والا
مُّبِیۡنٌ
کھلا
Translated by

Juna Garhi

And he entered the city at a time of inattention by its people and found therein two men fighting: one from his faction and one from among his enemy. And the one from his faction called for help to him against the one from his enemy, so Moses struck him and [unintentionally] killed him. [Moses] said, "This is from the work of Satan. Indeed, he is a manifest, misleading enemy."

اور موسیٰ ( علیہ السلام ) ایک ایسے وقت شہر میں آئے جبکہ شہر کے لوگ غفلت میں تھے یہاں دو شخصوں کو لڑتے ہوئے پایا ، یہ ایک تو اس کے رفیقوںمیں سے تھا اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں سے ، اس کی قوم والے نے اس کے خلاف جو اس کے دشمنوں میں سے تھا اس سے فریاد کی ، جس پر موسیٰ ( علیہ السلام ) نے اس کے مکا مارا جس سے وہ مر گیا موسیٰ ( علیہ السلام ) کہنے لگے یہ تو شیطانی کام ہے یقیناً شیطان دشمن اور کھلے طور پر بہکانے والا ہے ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اور موسیٰ شہر میں اس وقت داخل ہوئے جب اہل شہر غفلت میں تھے۔ وہاں موسیٰ نے دو آدمیوں کو آپس میں لڑتے ہوئے دیکھا۔ ان میں ایک تو موسیٰ کی اپنی قوم سے تھا اور دوسرا دشمن کی قوم سے۔ جو موسیٰ کی اپنی قوم سے تھا اس نے موسیٰ سے اس کے خلاف فریاد کی جو دشمن کی قوم سے تھا۔ موسیٰ نے اسے مکا مارا تو اس کا کام ہی تمام کردیا۔ موسیٰ نے کہا : یہ تو ایک شیطانی حرکت ہے۔ بلاشبہ شیطان صریح بہکانے والا دشمن ہے۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اوروہ شہرمیں ایسے وقت داخل ہواجب کہ اس کے رہنے والے غفلت میں تھے تواس نے اس میں دوآدمیوں کو پایاکہ وہ آپس میں لڑرہے تھے،یہ اُس کی قوم میں سے اوریہ اُس کے دشمنوں میں سے تھا۔ توجواُس کی قوم میں سے تھا اُس نے موسیٰ سے اُس شخص کے خلاف مددطلب کی جو اُس کے دشمنوں میں سے تھا،توموسیٰ نے اُس کوایک گھونسا ماراپھراُس کا کام تمام کر دیا۔ موسٰی نے کہا:’’یہ شیطان کے کاموں میں سے ہے یقیناوہ کھلا گمراہ کرنے والا دشمن ہے۔‘‘

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And he entered the city at a time of unawareness of its people; so he found in it two men fighting each other: This one was from his own group and that one from his enemies. So the one from his own group called him for help against the one who was from his enemies. So Musa struck him with his fist and finished him off. (Then) He (Musa) said (out of remorse), &This is some of Shaitan&s act. He is indeed a clear enemy who misleads.|"

اور آیا شہر کے اندر جس وقت بیخبر ہوئے تھے وہاں کے لوگ پھر پائے اس میں دو مرد لڑتے ہوئے یہ ایک اس کے رفیقوں میں اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں پھر فریاد کی اس سے اس نے جو تھا اس کے رفیقوں میں اس کی جو تھا اس کے دشمنوں میں پھر مکا مارا اس کو موسیٰ نے پھر اس کو تمام کردیا بولا یہ ہوا شیطان کے کام سے بیشک وہ دشمن ہے بہکانے والا صریح

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

اور (ایک روز) وہ شہر میں داخل ہوا ایسے وقت جبکہ اس کے باسی غفلت میں (پڑے سو رہے) تھے تو اس نے وہاں پایا دو اشخاص کو آپس میں لڑتے ہوئے ایک اس کی اپنی قوم میں سے تھا اور دوسرا اس کے دشمنوں میں سے تو مدد مانگی موسیٰ (علیہ السلام) سے اس نے جو اس کی قوم میں سے تھا اس کے خلاف جو اس کی دشمن قوم سے تھا تو موسیٰ ( علیہ السلام) نے اس کو ایک مکاّ رسید کیا اور اس کا کام تمام کردیا (یہ دیکھتے ہی) وہ پکار اٹھا کہ یہ تو شیطان کا عمل ہے۔ یقیناً وہ دشمن ہے کھلا گمراہ کرنے والا

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

﴿ایک روز﴾وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوا جبکہ اہل شہر غفلت میں تھے ۔ 20 وہاں اس نے دیکھا کہ دو آدمی لڑ رہے ہیں ۔ ایک اس کی اپنی قوم کا تھا اور دوسرا اس کی دشمن قوم سے تعلق رکھتا تھا ۔ اس کی قوم کے آدمی نے دشمن قوم والے کے خلاف اسے مدد کے لیے پکارا ۔ موسی ( علیہ السلام ) نے اس کو ایک گھونسا مارا 21 اور اس کا کام تمام کر دیا ۔ ﴿یہ حرکت سرزد ہوتے ہی ﴾ موسی ( علیہ السلام ) نے کہا ” یہ شیطان کی کار فرمائی ہے ، وہ سخت دشمن اور کھلا گمراہ کن ہے ۔ 22

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

اور ( ایک دن ) وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوئے جب اس کے باشندے غفلت میں تھے ( ٥ ) تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں دو آدمی لڑ رہے ہیں ، ایک تو ان کی اپنی برادری کا تھا ، اور دوسرا ان کی دشمن قوم کا ۔ اب جو شخص ان کی برادری کا تھا ، اس نے انہیں ان کی دشمن قوم کے آدمی کے مقابلے میں مدد کے لیے پکارا ، اس پر موسیٰ نے اس کو ایک مکا مارا جس نے اس کا کام تمام کردیا ۔ ( ٦ ) ( پھر ) انہوں نے ( پچھتا کر ) کہا کہ : یہ تو کوئی شیطان کی کارروائی ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک کھلا دشمن ہے جو غلط راستے پر ڈال دیتا ہے ۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور ایسا 10 ہوا کہ ایک دن موسیٰ جب شہر والے بیخبر تھے شہر میں گیا 11 دیکھا تو وہاں دو آدمی لڑ رہے ہیں ایک تو اس کی قوم بنی اسرائیل کا تھا اور دوسرا اس کے دشمن گروہ کا قبطی پھر جو موسیٰ کا ہوم قوم تھا اس نے اس شخص کے مقابلے پر جو موسیٰ کے دشمن گروہ میں تھا موسیٰ سے مدد چاہی موسیٰ نے اس کو قبطی کو ایک مکا مارا گھونسا لگایا اور اس کا کام تمام کردیا کہنے لگا یہ تو شیطانی حرکت ہوئی بیشک شیطانی آدمی کا کھلم کھلا بہکانے والا دشمن ہے 1

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور وہ ایسے وقت میں شہر میں داخل ہوئے کہ وہاں کے رہنے والے بیخبر ہو رہے تھے تو انہوں نے وہاں دو آدمیوں کو لڑتے پایا۔ ایک ان کے گروہ کا تھا اور دوسرا ان کے مخالفین میں سے تھا تو جو ان کے گروہ میں سے تھا اس نے ان کے مخالف گروہ والے کے خلاف ان سے مدد چاہی تو موسیٰ (علیہ السلام) نے ایسا گھونسا مارا سو اس کا کام تمام کردیا۔ فرمانے لگے یہ تو شیطانی حرکت ہوگئی۔ بیشک وہ (ظاہر باہر انسان کو) گمراہ کرنے والا ، کھلا دشمن ہے

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

اور وہ (ایک دن) شہر میں ایسے وقت داخل ہوئے جب وہاں کے باشندے بیخبر ( سوئے ہوئے) تھے۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے دو آدمیوں کو آپس میں لڑتے دیکھا۔ ایک تو موسیٰ کی جماعت کا تھا اور دوسرا ان کے دشمنوں میں سے تھا۔ تو جو شخص ان کا اپنا تھا اس نے اپنے دشمن پر موسیٰ (علیہ السلام) سے مدد مانگی۔ اس پر موسیٰ (علیہ السلام) نے ایک مکامارا۔ تو اس کا کام تمام ہوگیا۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا یہ تو ایک شیطانی کام ہوگیا ۔ بیشک شیطان تو کھلا دشمن اور بہکاے والا ہے۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور وہ ایسے وقت شہر میں داخل ہوئے کہ وہاں کے باشندے بےخبر ہو رہے تھے تو دیکھا کہ وہاں دو شخص لڑ رہے تھے ایک تو موسٰی کی قوم کا ہے اور دوسرا اُن کے دشمنوں میں سے تو جو شخص اُن کی قوم میں سے تھا اس نے دوسرے شخص کے مقابلے میں جو موسٰی کے دشمنوں میں سے تھا مدد طلب کی تو اُنہوں نے اس کو مکا مارا اور اس کا کام تمام کر دیا کہنے لگے کہ یہ کام تو (اغوائے) شیطان سے ہوا بیشک وہ (انسان کا) دشمن اور صریح بہکانے والا ہے

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And he entered the City at a time of unawareness of the inhabitants thereof, and he found therein two men fighting, one being of his own party, and the other of his enemies. And he who was of his party, called him for help against him who was of his enemies. So Musa truck him with his fist, and put an end of him. He said: this is of the work of the satan, verily he is an enemy, a misleader manifest.

اور وہ شہر میں ایسے وقت پہنچے کہ وہاں کے باشندے بیخبر تھے تو انہوں نے وہاں دو آدمیوں کو لڑتے پایا ایک تو ان کی برداری کا تھا اور ایک ان کے مخالفین میں تھا ۔ سو وہ جو ان کی برادری کا تھا اس نے ان سے داد خواہی کی اس کے مقابلہ میں جو ان کے مخالفین میں تھا سو موسیٰ (علیہ السلام) نے اس کو گھونسا مارا پس اس کا کام تمام کردیا ۔ (موسی علیہ السلام) بولے یہ تو شیطانی حرکت ہوگئی بیشک شیطان کھلا ہو ادشمن بہکا دینے والا ہے ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور ایک دن لوگوں کی بے خبری میں وہ شہر میں داخل ہوا تو اس میں اس نے دو آدمیوں کو لڑتے پایا ۔ ایک اس کے اپنے گروہ میں سے تھا اور دوسرا اس کے دشمنوں کے گروہ میں سے ۔ تو جو اس کے گروہ میں سے تھا ، اس نے اس سے اس شخص کے مقابل میں مدد کی درخواست کی جو اس کے مخالفوں میں سے تھا تو موسیٰ نے اس کو گھونسا مارا اور اس کا کام تمام کردیا ۔ اس نے کہا: یہ تو مجھ سے شیطانی کام صادر ہوگیا ، بیشک وہ ایک کھلا ہوا گمراہ کرنے والا دشمن ہے ۔

Translated by

Mufti Naeem

اور وہ شہر میں اس کے باشندوں کی غفلت ( سونے ) کے وقت داخل ہوئے پس انہوں نے وہاں دو آدمیوں کو لڑتے ہوئے پایا ، یہ ( ایک ) ان کی جماعت ( قوم ) سے تھا اور یہ ( دوسرا ) ان کے دشمن گروہ سے تھا ، پس اس ( شخص ) نے جو ان کی جماعت ( قوم ) سے تھا اس ( شخص ) کے مقابلے میں جو ان کے دشمن گروہ سے تھا ان کی مدد طلب کی پس اس ( حضرت ) موسیٰ ( علیہ السلام ) نے مُکّا مارا پس اس کا کام تمام کردیا ( موسیٰ علیہ السلام نے ) فرمایا یہ شیطان کا کام ہے ، بے شک وہ کُھلے طور پر گمراہ کرنے والا دشمن ہے

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اور وہ ایسے وقت شہر میں داخل ہوئے کہ وہاں کے باشندے بیخبر ہو رہے تھے تو دیکھا کہ وہاں دو شخص لڑ رہے تھے ایک تو موسیٰ کی قوم کا اور دوسرا ان کے دشمنوں میں سے تھا تو جو شخص اس کی قوم میں سے تھا اس نے دوسرے شخص کے مقابلے میں جو دشمنوں میں سے تھا اس کے خلاف مدد طلب کی تو انہوں نے اس کو مکہ مارا اور اس کا کام تمام کردیا ‘ کہنے لگے کہ یہ ہوا شیطان کے کام سے بیشک وہ انسان کا دشمن اور صریح بہکانے والا ہے۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ موسیٰ شہر میں ایسے وقت ہپنچے کہ اہل شہر غفلت میں پڑے سو رہے تھے تو انہوں نے وہاں دو آدمیوں کو آپس میں لڑتے پایا ایک تو ان کی اپنی جماعت کا تھا اور دوسرا ان کے دشمنوں میں سے سو اس شخص نے جو کہ آپ کی جماعت میں سے تھا آپ کو اس شخص کے خلاف مدد کے لئے پکارا جو کہ اس کے دشمنوں میں سے تھا اس پر موسیٰ نے اس کو ایک ایسا گھونسا رسید کیا کہ اس کا کام تمام کردیا اس خلاف توقع حادثہ پر موسیٰ نے کہا یہ تو شیطان کی کارستانی سے ہوگیا واقعی وہ بڑا ہی گمرا کن کھلا دشمن ہے

Translated by

Noor ul Amin

اور موسیٰ شہرمیں اس وقت داخل ہوئے جب شہرکے لوگ غفلت میں تھے وہاں موسیٰ نے دوآ دمیوں کو ، آپس میں لڑتے ہوئے دیکھا ان میں سے ایک توموسیٰ کی اپنی قوم سے تھے اور دوسرا دشمن قوم سے ، جوموسیٰ کی اپنی قوم سے تھا اس نے موسیٰ سے اس کے خلاف لڑنے کی فریادکی ، جودشمن قوم سے تھا ، موسیٰ نے اسے مکا مار ا اور اسے ہلاک کردیا ، موسیٰ نے کہا:یہ ( مجھ سے ) شیطانی کام ہوگیا ہے ، بلاشبہ شیطان کھلابہکانے والا دشمن ہے

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور اس شہر میں داخل ہوا ( ف۳۳ ) جس وقت شہر والے دوپہر کے خواب میں بےخبر تھے ( ف۳٤ ) تو اس میں دو مرد لڑتے پائے ، ایک موسیٰ ، کے گروہ سے تھا ( ف۳۵ ) اور دوسرا اس کے دشمنوں سے ( ف۳٦ ) تو وہ جو اس کے گروہ سے تھا ( ف۳۸ ) اس نے موسیٰ سے مدد مانگی ، اس پر جو اس کے دشمنوں سے تھا ، تو موسیٰ نے اس کے گھونسا مارا ( ف۳۸ ) تو اس کا کام تمام کردیا ( ف۳۹ ) کہا یہ کام شیطان کی طرف سے ہوا ( ف٤۰ ) بیشک وہ دشمن ہے کھلا گمراہ کرنے والا ،

Translated by

Tahir ul Qadri

اور موسٰی ( علیہ السلام ) شہرِ ( مصر ) میں داخل ہوئے اس حال میں کہ شہر کے باشندے ( نیند میں ) غافل پڑے تھے ، تو انہوں نے اس میں دو مَردوں کو باہم لڑتے ہوئے پایا یہ ( ایک ) تو ان کے ( اپنے ) گروہ ( بنی اسرائیل ) میں سے تھا اور یہ ( دوسرا ) ان کے دشمنوں ( قومِ فرعون ) میں سے تھا ، پس اس شخص نے جو انہی کے گروہ میں سے تھا آپ سے اس شخص کے خلاف مدد طلب کی جو آپ کے دشمنوں میں سے تھا پس موسٰی ( علیہ السلام ) نے اسے مکّا مارا تو اس کا کام تمام کردیا ، ( پھر ) فرمانے لگے: یہ شیطان کا کام ہے ( جو مجھ سے سرزَد ہوا ہے ) ، بیشک وہ صریح بہکانے والا دشمن ہے

Translated by

Hussain Najfi

وہ ( جوان ) ایسے وقت شہر میں داخل ہوا جب کہ اس شہر کے باشندے بے خبر تھے ۔ تو اس نے وہاں دو آدمیوں کو آپس میں لڑتے ہوئے پایا ۔ یہ ایک ان کے گروہ میں سے تھا ۔ اور یہ دوسرا ان کے دشمنوں میں سے تھا پس جو اس کے گروہ میں سے تھا اس نے ( موسیٰ ) کو اس کے خلاف جو اس کے دشمنوں میں سے تھا مدد کیلئے پکارا تو موسیٰ نے اسے ایک مکا مارا ۔ بس اس کا کام تمام کر دیا اور کہا یہ ( ان کی لڑائی ) شیطان کی کاروائی تھی ۔ بےشک وہ کھلا ہوا گمراہ کرنے والا دشمن ہے ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

And he entered the city at a time when its people were not watching: and he found there two men fighting,- one of his own religion, and the other, of his foes. Now the man of his own religion appealed to him against his foe, and Moses struck him with his fist and made an end of him. He said: "This is a work of Evil (Satan): for he is an enemy that manifestly misleads!"

Translated by

Muhammad Sarwar

He entered the city without the knowledge of its inhabitants and found two men fighting each other. One was his follower and the other his enemy. His follower asked him for help. Moses struck his enemy to death, but later said, "It was the work of satan; he is the sworn enemy of the human being and wants to mislead him".

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And he entered the city when its people were unaware: and he found there two men fighting, -- one of his party, and the other of his foes. The man of his (own) party asked him for help against his foe, so Musa struck him with his fist and he died. He said: "This is of Shaytan's doing, verily, he is a plain misleading enemy."

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And he went into the city at a time of unvigilance on the part of its people, so he found therein two men fighting, one being of his party and the other of his foes, and he who was of his party cried out to him for help against him who was of his enemies, so Musa struck him with his fist and killed him. He said: This is on account of the Shaitan's doing; surely he is an enemy, openly leading astray.

Translated by

William Pickthall

And he entered the city at a time of carelessness of its folk, and he found therein two men fighting, one of his own caste, and the other of his enemies; and he who was of his caste asked him for help against him who was of his enemies. So Moses struck him with his fist and killed him. He said: This is of the devil's doing. Lo! he is an enemy, a mere misleader.

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

उस ने नगर में ऐसे समय प्रवेश किया जबकि वहाँ के लोग बेख़बर थे। उस ने वहाँ दो आदमियों को लड़ते पाया। यह उस के अपने गिरोह का था और यह उस के शत्रुओं में से था। जो उस के गिरोह में से था उस ने उस के मुक़ाबले में, जो उस के शत्रुओं में से था, सहायता के लिए उसे पुकारा। मूसा ने उसे घूँसा मारा और उस का काम तमाम कर दिया। कहा, "यह शैतान की कार्यवाई है। निश्चय ही वह खुला पथभ्रष्ट करने वाला शत्रु है।"

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور موسیٰ (علیہ السلام) شہر میں (یعنی مصر میں کہیں باہر سے) ایسے وقت پہنچے کہ وہاں کے (اکثر) باشندے بیخبر (پڑے سو رہے) تھے تو انہوں نے وہاں دو آدمیوں کو لڑتے دیکھا ایک تو ان کی برادری میں کا تھا اور دوسرا مخالفین میں سے تھا سو وہ جو ان کی برادری کے تھا اس نے موسیٰ (علیہ السلام) سے اس کے مقابلہ میں جو ان کے مخالفین میں تھا مدد چاہی تو موسیٰ (علیہ السلام) نے اس کو ( ایک) گھونسا مارا سو اس کا کام ہی تمام کردیا (6) موسیٰ (علیہ السلام) کہنے لگے کہ یہ تو شیطانی حرکت ہوگئی بیشک شیطان (بھی آدمی کا) کھلا دشمن ہے (غلطی میں ڈال دیتا ہے) ۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

” وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوا جب شہر کے لوگ سوئے ہوئے تھے وہاں اس نے دیکھا کہ دو آدمی لڑ رہے ہیں۔ ایک اس کی قوم کا تھا اور دوسرا اس کی دشمن قوم سے تعلق رکھتا تھا اس کی قوم کے آدمی نے دشمن قوم والے کے خلاف اسے مدد کے لیے پکارا موسیٰ نے اس کو ایک مُکّہمارا اور اس کا کام تمام کردیا موسیٰ نے کہا یہ شیطان کی کاروائی ہے وہ انسان کا دشمن اور وہ واضح طور پر گمراہ ہے۔ “ (١٥)

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

(ایک روز) وہ شہر میں ایسے وقت داخل ہوا جبکہ اہل شہر غفلت میں تھے۔ وہاں اس نے دیکھا کہ وہ آدمی لڑ رہے ہیں۔ ایک اس کی اپنی قوم کا تھا اور دوسرا اس کی دشمن قوم سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کی قوم کے آدمی نے دشمن قوم والے کے خلاف اسے مدد کے لیے پکارا۔ موسیٰ نے اس کو ایک گھونسا مارا اور اس کا کام تمام کردیا۔ (یہ حرکت سرزد ہوتے ہی) موسیٰ نے کہا ، یہ شیطان کی کارفرمائی ہے ، وہ سخت دشمن اور کھلا گمراہ کن ہے

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور وہ ایسے وقت میں شہر میں داخل ہوئے کہ وہاں کے لوگ غافل تھے سو اس میں دو مردوں کو پایا جو آپس میں لڑتے تھے، سو جو شخص ان کی جماعت میں سے تھا اس نے ان سے اس شخص کے مقابلہ میں مدد طلب کی جو ان کے دشمنوں میں سے تھا۔ سو موسیٰ نے اس کو گھونسا مار دیا۔ سو اس کا کام تمام کردیا۔ موسیٰ نے کہا یہ شیطانی حرکت ہے بلاشبہ وہ دشمن ہے گمراہ کرنے والا ہے واضح طور پر

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور آیا شہر کے اندر جس وقت بیخبر ہوئے تھے وہاں کے لوگ پھر پائے اس میں دو مرد لڑتے ہوئے یہ ایک اس کے رفیقوں میں اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں پھر فریاد کی اس سے اس نے جو تھا اس کے رفیقوں میں اس کی جو تھا اس کے دشمنوں میں پھر مکا مارا اس کو موسیٰ نے پھر اس کو تمام کردیا بولا یہ ہوا شیطان کے کام سے بیشک وہ دشمن ہے بہکانے والا صریح

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور موسیٰ (علیہ السلام) شہر میں ایسے وقت میں داخل ہوا کہ جس وقت وہاں کے باشندے بیخبر تھے تو موسیٰ (علیہ السلام) نے شہر میں دو آمیوں کو لڑتے ہوئے دیکھا ایک تو موسیٰ (علیہ السلام) کی جماعت کا آدمی اسرائیلی تھا اور دوسرا اس کے مخالفوں میں سے فرعونی تھا ، چناچہ اس شخص نے جو موسیٰ (علیہ السلام) کی جماعت میں سے تھا اس شخص کے مقابلہ میں جو موسیٰ (علیہ السلام) کے مخالفوں میں سے تھا موسیٰ (علیہ السلام) سے مدد چاہی اس پر موسیٰ نے اس فرعونی کے گھونسا مارا اس کا کام ہی تمام کردیا اس پر موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا یہ تو ایک شیطانی کام ہوگیا بیشک وہ شیطان دشمن اور کھلم کھلا غلطی میں مبتلا کرنے والا ہے