Surat us Saaffaat

Surah: 37

Verse: 152

سورة الصافات

وَلَدَ اللّٰہُ ۙ وَ اِنَّہُمۡ لَکٰذِبُوۡنَ ﴿۱۵۲﴾

" Allah has begotten," and indeed, they are liars.

کہ اللہ تعالٰی کی اولاد ہے ۔ یقیناً یہ محض جھوٹے ہیں ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

وَلَدَ اللَّهُ ... that they say: "Allah has begotten." meaning, that offspring have been born to Him. ... وَإِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ And verily, they are liars! Allah mentions three of the things; they said about the angels, which formed the utmost disbelief and falsehood. They said that they were the daughters of Allah and that Allah had offspring -- exalted and sanctified be He above that. Then they made these offspring female, then they worshipped them instead of Allah, exalted and sanctified be He -- any of which on its own would be sufficient to condemn them to spend eternity in Hell. Then Allah says, denouncing them: أَصْطَفَى الْبَنَاتِ عَلَى الْبَنِينَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَلَدَ اللہُ۝ ٠ ۙ وَاِنَّہُمْ لَكٰذِبُوْنَ۝ ١٥٢ ولد الوَلَدُ : المَوْلُودُ. يقال للواحد والجمع والصّغير والکبير . قال اللہ تعالی: فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ وَلَدٌ [ النساء/ 11] ، ( و ل د ) الولد ۔ جو جنا گیا ہو یہ لفظ واحد جمع مذکر مونث چھوٹے بڑے سب پر بولاجاتا ہے ۔ چناچہ قرآن میں ہے : ۔ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ وَلَدٌ [ النساء/ 11] اور اگر اولاد نہ ہو ۔ كذب وأنه يقال في المقال والفعال، قال تعالی: إِنَّما يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لا يُؤْمِنُونَ [ النحل/ 105] ، ( ک ذ ب ) الکذب قول اور فعل دونوں کے متعلق اس کا استعمال ہوتا ہے چناچہ قرآن میں ہے ۔ إِنَّما يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لا يُؤْمِنُونَ [ النحل/ 105] جھوٹ اور افتراء تو وہی لوگ کیا کرتے ہیں جو خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

(١٥٢۔ ١٥٣) یہ اپنے قول میں بالکل جھوٹے ہیں کیا اللہ تعالیٰ نے بیٹوں کے مقابلہ میں بیٹیاں زیادہ پسند کیں۔

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

وَلَدَ اللّٰہُ وَاِنَّہُمْ لَکٰذِبُوْنَ } ‘ کہ اللہ کے اولاد ہوئی اور یقینا یہ جھوٹے ہیں۔ “

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(37:152) ولد اللہ۔ ولادۃ مصدر (باب ضرب) سے ولد یلد (عورت کا بچہ ) جننا۔ صاحب اولاد ہونا۔ جملہ ولد اللہ مفعول ہے یقولون کا۔ یعنی وہ یہ بات کہتے ہیں ” اللہ صاحب اولاد ہے “۔ وانہم لکذبون۔ جملہ حالیہ ہے اور حال یہ ہے کہ (اس قول میں) یہ بالتحقیق جھوٹے ہیں۔ لام تاکید کا ہے۔ اصطفے۔ اصل میں أاصطفی تھا۔ أ ہمزہ استفہام انکاری کے لئے ہے اس کو قائم رکھتے ہوئے ہمزہ وصل کو حذف کردیا گیا ہے : اصفی وصفو مادہ۔ اصطفے یصطفی اصطفاء (افتعال) سے مصدر۔ اس نے چن لیا۔ اس نے پسند کرلیا۔ اصطفی کیا اس نے (اپنے لئے بیٹوں کو چھوڑ کر بیٹیاں) پسند کی ہیں۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(152) کہ اللہ تعالیٰ صاحب اولاد ہے اور اس نے جنا ہے اور اس کے ہاں اولاد ہوتی ہے اور یقین جانو کہ یہ لوگ سراسر جھوٹے ہیں۔ یہ باتیں جو کررہے ہیں ان کا مبنی دروغ گوئی اور بہتان طرازی ہے یہ کہنا کہ اللہ نے اولاد جنی اور اس کے ہاں اولاد ہوئی سراسر جھوٹ اور کذب ہے۔