21 It means this: "These ignorant people think that whatever is happening in the world has the approval of Allah for it, because it is happening according to His will. This argument, however, is wrong. For it is not only shirk which is being committed in the world, but countless other crimes like stealing, robbery, murder, bribery, etc. also are taking place, which nobody likes. Then, can it be said by the same reasoning that all such acts are lawful and good only because Allah is letting them happen in His world, and when He allows them to happen, He must have approved of them also? The means of knowing what Allah likes and what He hates are not the events that are happening in the world, but the Book of Allah, which comes through His Messenger and in which Allah Himself states as to what beliefs, what deeds and what morals He likes and what He dislikes. If these people have a Book, which came before the Qur'an, and which tells that Allah has appointed the angels also as deities beside himself and that they should worship them also, they should cite it." (For further explanation, see Al-An'am: 107 112, 137, 148-149; AI-A'raf: 28; Yunus: 99; Hud: 118-119; Ar-Ra'd: 31; An-Nahl: 9, 35-36, 93; and E.N. 20 of Az-Zumar and E.N. 11 of Ash-Shura).
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :21
مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی جہالت سے یہ سمجھتے ہیں کہ جو کچھ دنیا میں ہو رہا ہے وہ چونکہ اللہ کی مشیت کے تحت ہو رہا ہے ، اس لیے ضرور اس کو اللہ کی رضا بھی حاصل ہے ۔ حالانکہ اگر یہ استدلال صحیح ہو تو دنیا میں صرف ایک شرک ہی تو نہیں ہو رہا ہے ۔ چوری ، ڈاکہ ، قتل ، زنا ، رشوت ، بد عہدی ، اور ایسے ہی دوسرے بے شمار جرائم بھی ہو رہے ہیں جنہیں کوئی شخص بھی نیکی اور بھلائی نہیں سمجھتا ۔ پھر کیا اسی طرز استدلال کی بنا پر یہ بھی کہا جائے گا کہ یہ تمام افعال حلال و طیب ہیں ، کیونکہ اللہ اپنی دنیا میں انہیں ہونے دے رہا ہے ، اور جب وہ انہیں ہونے دے رہا ہے ، تو ضرور وہ ان کو پسند بھی کرتا ہے ؟ اللہ کی پسند اور ناپسند معلوم ہونے کا ذریعہ وہ واقعات نہیں ہیں جو دنیا میں ہو رہے ہیں ، بلکہ اللہ کی کتاب ہے جو اس کے رسول کے ذریعہ سے آتی ہے اور جس میں للہ خود بتاتا ہے کہ اسے کونسے عقائد ، کون سے اعمال ، اور کون سے اخلاق پسند ہیں اور کون سے ناپسند ۔ پس اگر قرآن سے پہلے آئی ہوئی کوئی کتاب ان لوگوں کے پاس ایسی موجود ہو جس میں اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا ہو کہ فرشتے بھی میرے ساتھ تمہارے معبود ہیں اور تم کو ان کی عبادت بھی کرنی چاہیے ، تو یہ لوگ اس کا حوالہ دیں ۔ ( مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد اول ، الانعام ، حواشی ۷۱ ۔ ۷۹ ۔ ۸۰ ۔ ۱۱۰ ۔ ۱۲٤ ۔ ۱۲۵ ۔ جلد دوم ، الاعراف ، حاشی ۱٦ ، یونس ، حاشیہ ۱۰۱ ، ہود ، حاشیہ ۱۱٦ ، الرعد ، حاشیہ ٤۹ ، النحل ، حواشی ۱۰ ۔ ۳۱ ۔ ۹٤ ، جلد چہارم ، الزمر ، حاشیہ 20 ۔ الشوریٰ ، حاشیہ 11 ) ۔