Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
--- |
اَللَّحْنُ (ف) کے معنی ہیں بات کو اس کے مستعمل طریقہ اور اسلوب سے پھیردینا۔ اگر یہ لفظ کے اعراب یا ہیَت تبدیل کردینے سے ہو جوکہ لَحْنٌ کا عام مفہوم ہے تو یہ قابل مذمت ہے اور اگر تصریح چھوڑ کر بطور تعریض کلام کرنے سے ہوتو اکثر ادباء کے نزدیک فن بلاغت کے لحاظ سے یہ مستحسن اور کلام کی خوبیاں میں شمار ہوتا ہے شاعر نے کہا ہے (1) (وَخَیْرُ الْحَدِیْثِ مَاکَانَ لَحْناً) بہتر کلام وہ ہے جو تعریض میں ہو۔ اور آیت کریمہ: {وَلَتعْرِ فَنَّھُمْ فِیْ لَحْنِ الْقَوْلِ } (۴۷۔۳۰) اور تم انہیں ان کے انداز گفتگو سے پہچان لوگے۔ میں بھی یہی مراد ہے۔اور اسی سے ذہین آدمی جو کلام کے صحیح مقصد کو خوب سمجھ لیتا ہو۔ لَحِنُ کہا جاتا ہے۔حدیث میں ہے۔ (2) (۱۰۹) لَعَلَّ بَعضَکُم الحَنُ بِحُجَّتِہ مِنْ بَعْضٍ : شاید تم میں سے بعض آدمی دوسرے کی نسبت دلیل پر زیادہ قدرت رکھتے ہوں تو اَلْحَنُ کے معنی زبان آور اور فصیح شخص کے ہیں جو اپنے مافی الضمیر کو وضاحت اور استدلال سے بیان کرسکتا ہو۔
Surah:47Verse:30 |
اسلوب میں / انداز میں
(the) tone
|