Surat ul Munfiqoon

Surah: 63

Verse: 4

سورة المنافقون

وَ اِذَا رَاَیۡتَہُمۡ تُعۡجِبُکَ اَجۡسَامُہُمۡ ؕ وَ اِنۡ یَّقُوۡلُوۡا تَسۡمَعۡ لِقَوۡلِہِمۡ ؕ کَاَنَّہُمۡ خُشُبٌ مُّسَنَّدَۃٌ ؕ یَحۡسَبُوۡنَ کُلَّ صَیۡحَۃٍ عَلَیۡہِمۡ ؕ ہُمُ الۡعَدُوُّ فَاحۡذَرۡہُمۡ ؕ قٰتَلَہُمُ اللّٰہُ ۫ اَنّٰی یُؤۡفَکُوۡنَ ﴿۴﴾

And when you see them, their forms please you, and if they speak, you listen to their speech. [They are] as if they were pieces of wood propped up - they think that every shout is against them. They are the enemy, so beware of them. May Allah destroy them; how are they deluded?

جب آپ انہیں دیکھ لیں تو ان کے جسم آپ کو خوشنما معلوم ہوں یہ جب باتیں کرنے لگیں تو آپ ان کی باتوں پر ( اپنا ) کان لگائیں گویا کہ یہ لکڑیاں ہیں دیوار کے سہارے سےلگائی ہو ئیں ہر ( سخت ) آواز کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں یہی حقیقی دشمن ہیں ان سے بچو اللہ انہیں غارت کرے کہاں سے پھرے جاتے ہیں ۔

Word by Word by

Dr Farhat Hashmi

وَاِذَا
اور جب
رَاَیۡتَہُمۡ
دیکھیں آپ انہیں
تُعۡجِبُکَ
اچھےلگیں گے آپ کو
اَجۡسَامُہُمۡ
جسم ان کے
وَاِنۡ
اور اگر
یَّقُوۡلُوۡا
وہ بات کریں
تَسۡمَعۡ
آپ سنتے رہ جائیں
لِقَوۡلِہِمۡ
ان کی بات کو
کَاَنَّہُمۡ
گویا کہ وہ
خُشُبٌ
لکڑیاں ہیں
مُّسَنَّدَۃٌ
ٹیک لگائی ہوئیں
یَحۡسَبُوۡنَ
وہ گمان کرتے ہیں
کُلَّ
ہر
صَیۡحَۃٍ
بلند آواز کو
عَلَیۡہِمۡ
اپنے اوپر
ہُمُ
وہی
الۡعَدُوُّ
دشمن ہیں
فَاحۡذَرۡہُمۡ
پس آپ محتاط رہیے ان سے
قٰتَلَہُمُ
غارت کرے انہیں
اللّٰہُ
اللہہ
اَنّٰی
کہاں سے
یُؤۡفَکُوۡنَ
وہ پھیرے جاتے ہیں
Word by Word by

Nighat Hashmi

وَاِذَا
اورجب
رَاَیۡتَہُمۡ
آپ انہیں دیکھیں
تُعۡجِبُکَ
اچھے لگے اآپ کو
اَجۡسَامُہُمۡ
جسم ان کے
وَاِنۡ
اور اگر
یَّقُوۡلُوۡا
وہ کہیں
تَسۡمَعۡ
تم سنتے رہ جاؤگے 
لِقَوۡلِہِمۡ
ان کی باتیں
کَاَنَّہُمۡ
گویاکہ وہ 
خُشُبٌ
لکڑیاں ہیں
مُّسَنَّدَۃٌ
ٹیک لگائی ہوئی
یَحۡسَبُوۡنَ
وہ سمجھتے ہیں
کُلَّ
ہر
صَیۡحَۃٍ
بلندآوازکو
عَلَیۡہِمۡ
اپنے خلاف 
ہُمُ
وہی 
الۡعَدُوُّ
اصل دشمن ہیں
فَاحۡذَرۡہُمۡ
چنانچہ آپ ان سے چوکنے رہیں
قٰتَلَہُمُ
ہلاک کرے انہیں
اللّٰہُ
اﷲتعالیٰ 
اَنّٰی
کہاں سے 
یُؤۡفَکُوۡنَ
وہ بہکائے جارہے ہیں
Translated by

Juna Garhi

And when you see them, their forms please you, and if they speak, you listen to their speech. [They are] as if they were pieces of wood propped up - they think that every shout is against them. They are the enemy, so beware of them. May Allah destroy them; how are they deluded?

جب آپ انہیں دیکھ لیں تو ان کے جسم آپ کو خوشنما معلوم ہوں یہ جب باتیں کرنے لگیں تو آپ ان کی باتوں پر ( اپنا ) کان لگائیں گویا کہ یہ لکڑیاں ہیں دیوار کے سہارے سےلگائی ہو ئیں ہر ( سخت ) آواز کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں یہی حقیقی دشمن ہیں ان سے بچو اللہ انہیں غارت کرے کہاں سے پھرے جاتے ہیں ۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

اگر آپ ان کا قدو قامت دیکھیں تو آپ کو بہت پسند آئے اور اگر ان کی بات سنیں تو بس سنتے ہی رہ جائیں۔ گویا وہ دیواروں کے ساتھ لگائی ہوئی لکڑیاں ہیں۔ (بزدل ایسے کہ) ہر زور کی آواز کو سمجھتے ہیں کہ ان پر (کوئی بلا) آئی یہی لوگ دشمن ہیں ان سے ہوشیار رہیے ۔ انہیں اللہ غارت کرے، کہاں سے بہکائے جاتے ہیں۔

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

اورجب آپ اُنہیں دیکھیں تواُن کے جسم آپ کواچھے لگیں گے اوراگروہ بات کریں تو آپ اُن کی بات سنتے رہ جاؤگے،گویا وہ ٹیک لگائی ہوئی لکڑیاں ہیں،وہ ہربلند آواز کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں،وہی اصل دشمن ہیں چنانچہ آپ اُن سے چوکنے رہیں اﷲ تعالیٰ اُنہیں ہلاک کرے!کہاں سے وہ بہکائے جارہے ہیں؟

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

And if you see them, their bodies would attract you, and if they speak, you would listen to their speech. (Yet, being devoid of substance,) it is as if they were propped up pieces of wood. They deem every shout (they hear) to be against them (out of cowardice). They are the enemy; so beware of them. May Allah destroy them. How perverted are they!

اور جب تو دیکھے ان کو تو اچھے لگیں تجھ کو ان کے ڈیل اور اگر بات کہیں سنے تو ان کی بات کیسے ہیں جیسے کہ لکڑی لگا دی دیوار سے جو کوئی چیخیں جانیں ہم ہی پر بلا آئی وہی ہیں دشمن ان سے بچتارہ گردن مارے ان کی اللہ کہاں سے پھرے جاتے ہیں

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

(اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ) جب آپ انہیں دیکھتے ہیں تو ان کے جسم آپ کو بڑے اچھے لگتے ہیں۔ اور اگر وہ بات کرتے ہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی بات سنتے ہیں۔ (لیکن اصل میں) یہ دیوار سے لگائی ہوئی خشک لکڑیوں کی مانند ہیں۔ یہ ہر زور کی آواز کو اپنے ہی اوپر گمان کرتے ہیں۔ اللہ ان کو ہلاک کرے یہ کہاں سے پھرائے جا رہے ہیں !

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

When you look at them, their persons are pleasing, and when they speak, you pay heed to what they say. But in truth they are (merely) beams of timber propped-up (against a wall). They consider every shout they hear to be directed against them. They are your utter enemies; guard against them. May Allah do away with them! How are they being turned away (from the Truth)?

انہیں دیکھو تو ان کے جتنے تمھیں بڑے شاندار نظر آئیں ۔ بولیں تو تم ان کی باتیں سنتے 5 رہ جاؤ ۔ مگر اصل میں یہ گویا لکڑی کے کندے ہیں جو دیوار کے ساتھ چن کر رکھ دیئے گئے ہوں 6 ۔ ہر زور کی آواز کو یہ اپنے خلاف سمجھتے ہیں 7 ۔ یہ پکے دشمن ہیں 8 ، ان سے بچ کر رہو 9 ، اللہ کی مار ان پر 10 ، یہ کدھر الٹے پھر ائے جا رہے ہیں 11 ۔

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

جب تم ان کو دیکھو تو ان کے ڈیل ڈول تمہیں بہت اچھے لگیں ، اور اگر وہ بات کریں تو اتم ان کی باتیں سنتے رہ جاؤ ، ( ٢ ) ان کی مثال ایسی ہے جیسے یہ لکڑیاں ہیں جو کسی سہارے سے لگی رکھی ہیں ، ( ٣ ) یہ ہر چیخ پکار کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں ۔ ( ٤ ) یہی ہیں جو ( تمہارے ) دشمن ہیں ، اس لیے ان سے ہوشیار رہو ۔ اللہ کی مار ہو ان پر ۔ یہ کہاں اوندھے چلے جارہے ہیں؟

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

اور پیغمبر جب تو ان منافقوں کو دیکھتا ہے تو ڈیل ڈول تجھ کو بھلے لگتے ہیں اور وہ کوئی بات کریں تو تو ان کی بات اچھی طرح ہنستا ہے 5 وہ آدمی نہیں ہیں لکڑیاں ہیں (دہنیاں نائیں) جو ٹیکا لگا کر رکھی جائیں 6 جہاں زور کی کوئی آواز ہوئی وہ سمجھتے ہیں ہم للکارے گئے 7(اے پیغمبر) بڑے دشمن تیرے یہی لوگ میں ان سے بیچارہ 8 وہ خدا کی مار ان پر کدھر بہکے جا رہے ہیں

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

اور جب آپ ان کو دیکھیں تو (ظاہری شان و شوکت کے باعث) ان کے قد کاٹھ آپ کو بھلے معلوم ہوں اور جب یہ باتیں کرتے ہیں تو آپ ان کی باتیں سنیں (فہم وادراک سے خالی) گویا کہ وہ لکڑیاں ہیں جو دیوار سے لگائی گئی ہیں۔ ہر چیخ و پکار کو اپنے اوپر (مصیبت) سمجھنے لگتے ہیں۔ یہی لوگ (آپ کے) دشمن ہیں سو آپ ان سے ہوشیار رہیے۔ اللہ ان کو غارت کرے یہ کہاں پھرے جاتے ہیں

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

(اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب آپ ان کو دیکھیں تو ان کے (ظاہری جسم) خوش نما لگتے ہیں اور یہ لوگ (لچھے دار) باتیں کرتے ہیں کہ ان کو سنتے ہی رہیں جیسے وہ خشک لکڑیاں ہیں جو کسی دیوار سے لگا دی گئی ہیں۔ اور وہ ہر بلند ہونے والی آواز کو اپنے خلاف (خطرہ) سمجھتے ہیں۔ یہ لوگ دشمن ہیں آپ ان سے بچ کر رہیے۔ اللہ ان کو غارت کردے یہ کہاں (الٹے) پھرے جا رہے ہیں۔

Translated by

Fateh Muhammad Jalandhari

اور جب تم ان (کے تناسب اعضا) کو دیکھتے ہو تو ان کے جسم تمہیں (کیا ہی) اچھے معلوم ہوتے ہیں۔ اور جب وہ گفتگو کرتے ہیں تو تم ان کی تقریر کو توجہ سے سنتے ہو (مگر فہم وادراک سے خالی) گویا لکڑیاں ہیں جو دیواروں سے لگائی گئی ہیں۔ (بزدل ایسے کہ) ہر زور کی آواز کو سمجھیں (کہ) ان پر بلا آئی۔ یہ (تمہارے) دشمن ہیں ان سے بےخوف نہ رہنا۔ خدا ان کو ہلاک کرے۔ یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں

Translated by

Abdul Majid Daryabadi

And when thou beholdest them, their persons please thee: and if they speak, thou listenest to their discourse; they are as though they were blocks of wood propped up. They deem every shout to be against them. They are the enemy; so beware of them. Perish them Allah! whither are they deviating!

اور جب آپ ان کو دیکھیں تو ان کے قدوقامت آپ کو خوشنما معلوم ہوں اور اگر یہ بات کرنے لگیں تو آپ ان کی باتیں سننے لگیں گویا یہ لکڑیاں ہیں سہارے سے لگائی ہوئی ۔ ہر غل پکار کو یہ اپنے ہی اوپر سمجھنے لگتے ہیں یہی لوگ (پورے) دشمن ہیں پس آپ ان سے ہوشیار رہئے اللہ ان کو غارت کرے کہاں پھرے چلے جاتے ہیں ۔

Translated by

Amin Ahsan Islahi

اور جب تم ان کو دیکھتے ہو تو ان کے جسم تمہیں اچھے لگتے ہیں اور اگر وہ بات کرتے ہیں تو تم ان کی بات سنتے ہو ۔ ( لیکن ان کی مثال ایسی ہے ) گویا وہ لکڑی کے کندے ہوں جنہیں دیوار سے ٹیک لگادی گئی ہو ۔ وہ ہر خطرہ اپنے ہی اوپر سمجھتے ہیں ۔ اصل دشمن وہی ہیں پس ان سے بچ کے رہو! اللہ ان کو غارت کرے! کس طرح ان کی عقل الٹ گئی ہے!

Translated by

Mufti Naeem

۔ ( اے محبوب ﷺ ) جب آپ انہیں دیکھیں گے تو ان کے بدن ( جسمانی خدوخال ) آپ کو پسند آئیں گے اور اگر وہ بات کریں ( تو ) آپ ان کی بات سنیں گے ، گویا کہ وہ ٹیک لگاکر رکھی ہوئی ( بے کار ) لکڑیاں ہیں ، وہ ہر زور دار آواز کو اپنے ہی خلاف سمجھتے ہیں ، یہی ہیں ( تمہارے ) دشمن پس آپ ( ﷺ ) ان سے احتیاط کیجیے ، اللہ ( تعالیٰ ) انہیں ہلاک کرے ، کس طرف اُلٹے پھرائے جاتے ہیں

Translated by

Muhtrama Riffat Ijaz

اور جب آپ ان کو دیکھو تو ان کے ڈیل ڈول اچھے لگیں اور جب بولتے ہیں تو آپ ان کی باتوں کو توجہ سے سنتے ہو گویا لکڑیاں ہیں جو دیواروں سے لگائی گئی ہیں۔ (بزدل اتنے) کہ ہر زور کی آواز کو سمجھیں کہ ان پر بلا آئی۔ یہ آپ کے دشمن ہیں ان سے ہوشیار رہنا، اللہ ان کو ہلاک کرے یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں۔

Translated by

Mulana Ishaq Madni

اور جب تم انہیں دیکھو انکے ڈیل ڈول تم کو اچھے لگیں اور اگر یہ بولیں تو تم انکی باتیں سنتے رہ جاؤ (مگر حقیقت میں) یہ گویا لکڑی کے ایسے کندے ہیں جو (دیوار وغیرہ کی) ٹیک پر رکھ دئیے گئے ہوں ہر اونچی آواز کو یہ لوگ اپنے ہی اوپر سمجھتے ہیں یہ دشمن ہیں پس تم ان سے بچ کر رہو اللہ انہیں غارت کرے یہ کہاں سے کہاں بہکے جا رہے ہیں

Translated by

Noor ul Amin

اگرآپ ان کاجسم دیکھیں تو آپ کو بھلالگے گا اور اگر ان کی باتیں سنیں تو سنتے رہ جائیں گے ، وہ عقل وفہم اور خیرکی توفیق سے ایسے بہرے ہیں جیسے دیوارکے ساتھ لگی ہوئی لکڑیاں ہیں ہرچیخ پر انہیں یہی گمان ہوتا ہے کہ یہ انہی کے خلاف ہے ، یہی دشمن ہیں ان سے ہوشیاررہیے ، انہیں اللہ ہلاک کرے وہ کدھربہکے جا رہے ہیں

Kanzul Eman by

Ahmad Raza Khan

اور جب تو انہیں دیکھے ( ف۷ ) ان کے جسم تجھے بھلے معلوم ہوں ، اور اگر بات کریں تو تو ان کی بات غور سے سنے ( ف۸ ) گویا وہ کڑیاں ہیں دیوار سے ٹکائی ہوئی ( ف۹ ) ہر بلند آواز اپنے ہی اوپر لے جاتے ہیں ( ف۱۰ ) وہ دشمن ہیں ( ف۱۱ ) تو ان سے بچتے رہو ( ف۱۲ ) اللہ انہیں مارے کہاں اوندھے جاتے ہیں ( ف۱۳ )

Translated by

Tahir ul Qadri

۔ ( اے بندے! ) جب تو انہیں دیکھے تو اُن کے جسم ( اور قد و قامت ) تجھے بھلے معلوم ہوں ، اور اگر وہ باتیں کریں تو اُن کی گفتگو تُو غور سے سنے ( یعنی تجھے یوں معقول دکھائی دیں ، مگر حقیقت یہ ہے کہ ) وہ لوگ گویا دیوار کے سہارے کھڑی کی ہوئی لکڑیاں ہیں ، وہ ہر اونچی آواز کو اپنے اوپر ( بَلا اور آفت ) سمجھتے ہیں ، وہی ( منافق تمہارے ) دشمن ہیں سو اُن سے بچتے رہو ، اللہ انہیں غارت کرے وہ کہاں بہکے پھرتے ہیں

Translated by

Hussain Najfi

اور جب آپ ( ص ) انہیں دیکھیں گے تو ان کے جسم ( اور ان کے قد و قا مت ) آپ ( ص ) کو اچھے لگیں گے اور اگر وہ بات کریں گے تو آپ ( ص ) ان کی بات ( توجہ ) سے سنیں گے ( مگر وہ عقل و ایمان سے خالی ہیں ) گویا ( کھوکھلی ) لکڑیاں ہیں جو ( دیوار وغیرہ سے ) ٹیک لگا دی گئی ہیں وہ ہر چیخ کی آواز کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں یہی ( اصلی ) دشمن ہیں ان سے بچ کے رہو اللہ ان کو غارت کرے یہ کہاں الٹے پھرائے جا رہے ہیں ۔

Translated by

Abdullah Yousuf Ali

When thou lookest at them, their exteriors please thee; and when they speak, thou listenest to their words. They are as (worthless as hollow) pieces of timber propped up, (unable to stand on their own). They think that every cry is against them. They are the enemies; so beware of them. The curse of Allah be on them! How are they deluded (away from the Truth)!

Translated by

Muhammad Sarwar

Their physical appearance attracts you when you see them and when they speak, you carefully listen to them. In fact, they are like propped up hollow trunks of wood (They are so cowardly) they think that every cry which they hear is against them. They are the enemy, so beware of them. May God condemn them. Where are they turning to, leaving behind the Truth?

Translated by

Safi ur Rehman Mubarakpuri

And when you look at them, their bodies please you; and when they speak, you listen to their words. They are as blocks of wood propped up. They think that every cry is against them. They are the enemies, so beware of them. May Allah curse them! How are they denying the right path

Translated by

Muhammad Habib Shakir

And when you see them, their persons will please you, and If they speak, you will listen to their speech; (they are) as if they were big pieces of wood clad with garments; they think every cry to be against them. They are the enemy, therefore beware of them; may Allah destroy them, whence are they turned back?

Translated by

William Pickthall

And when thou seest them their figures please thee; and if they speak thou givest ear unto their speech. (They are) as though they were blocks of wood in striped cloaks. They deem every shout to be against them. They are the enemy, so beware of them. Allah confound them! How they are perverted!

Translated by

Moulana Younas Palanpuri

तुम उन्हें देखते हो तो उन के शरीर (बाह्य रूप) तुम्हें अच्छे लगते हैं, और यदि वे बात करें तो उन की बात तुम सुनते रह जाओ। किन्तु यह ऐसा ही है मानो वे लकड़ी के कुंदे हैं, जिन्हें (दीवार के सहारे) खड़ा कर दिया गया हो। हर ज़ोर की आवाज़ को वे अपने ही विरुद्ध समझते हैं। वही वास्तविक शत्रु हैं, अतः उन से बचकर रहो। अल्लाह की मार उन पर। वे कहाँ उल्टे फिरे जा रहे हैं!

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

اور جب آپ ان کو دیکھیں تو (شان و شوکت ظاہری کی وجہ سے) ان کی قدرو قامت آپ کو خوشنما معلوم ہوں اور اگر یہ باتیں کرنے لگیں تو آپ ان کی باتیں سن لیں گویا یہ لکڑیاں ہیں جو (دیوار کے) سہارے لگائی ہوئی (کھڑی) ہیں (کہ جثّہ میں تو لمبی چوڑی موٹی موٹی مگر بےجان محض) ․ہرغل پکار کو (خواہ وہ کسی وجہ سے ہو) اپنے اوپر (پڑنے والی) خیال کرنے لگتے ہیں (1) ․یہی لوگ (تمہارے پورے) دشمن ہیں آپ ان سے ہوشیار رہئے (2) ․خدا ان کو غارت کرے (دین حق سے) کہاں پھرے چلے جاتے ہیں۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

اے نبی جب آپ ان کے وجود دیکھتے ہیں تو آپ کو بڑے بھلے لگیں گے، بولیں تو آپ ان کی باتیں سنتے رہ جائیں، مگر اصل میں یہ لکڑیاں ہیں جو دیوار کے ساتھ لگا دی گئی ہوں، ہر زور دار آواز کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں، یہ پکے دشمن ہیں ان سے بچ کر رہو ان پر اللہ کی مار یہ کدھر الٹے پھرئے جاتے ہیں

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

انہیں دیکھو تو ان کے جثے تمہیں بڑے شاندار نظر آئیں۔ بولیں تو تم ان کی باتیں سنتے ہو مگر اصل میں یہ گویا لکڑی کے کندے ہیں جو دیوار کے ساتھ چن کر رکھ دیئے گئے ہوں۔ ہر زور کی آواز کو یہ اپنے خلاف سمجھتے ہیں۔ یہ پکے دشمن ہیں ، ان سے بچ کر رہو ، اللہ کی مار ان پر ، یہ کدھر الٹے پھرائے جارہے ہیں ۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

اور جب آپ انہیں دیکھیں گے تو ان کے جسم آپ کو اچھے معلوم ہونگے اور اگر وہ باتیں کرنے لگیں گے تو آپ ان کی بات سننے کی طرف دھیان دینگے گویا کہ وہ لکڑیاں ہیں جو ٹیک لگا کر رکھ دی گئی ہیں وہ ہر چیخ کو اپنے اوپر خیال کرتے ہیں کہ یہ دشمن ہی ہیں سو آپ ان سے ہو شیار رہیے، اللہ ان کو ہلاک کرے کہاں پھرے جارہے ہیں،

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

اور جب تو دیکھے ان کو تو اچھے لگیں تجھ کو ان کے ڈیل اور اگر بات کہیں سنے تو ان کی بات کیسے ہیں جیسے کہ لکڑی لگا دی دیوار سے جو کوئی چیخے جانیں ہم ہی پر بلا آئی وہی ہیں دشمن ان سے بچتا رہ گردن مارنے ان کی اللہ کہاں سے پھرے جاتے ہیں

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

اور اے پیغمبر جب آپ ان کو دیکھیں تو ان کے ظاہری جسم آپ کو خوشنما معلوم ہوں اور اگر یہ باتیں کریں تو آپ ان کی باتوں کو دلچسپ ہونے کی وجہ سے کان لگا کر سنیں گویا وہ خشک لکڑیاں ہیں جو کسی دیوار کے سہارے لگا دی گئی ہیں وہ ہر بلند کو اپنے ہی خلاف خطرہ سمجھتے ہیں یہی لوگ دشمن ہیں آپ ان سے بچتے رہیے خدا ان کو ہلاک کرے یہ کہاں پھرے چلے جارہے ہیں۔