Surat ul Ghashiya

Surah: 88

Verse: 23

سورة الغاشية

اِلَّا مَنۡ تَوَلّٰی وَ کَفَرَ ﴿ۙ۲۳﴾

However, he who turns away and disbelieves -

ہاں! جو شخص روگردانی کرے اور کفر کرے ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

Save the one who turns away and disbelieves. meaning, he turns away from acting upon its pillars, and he disbelieves in the truth with his heart and his tongue. This is similar to Allah's statement, فَلَ صَدَّقَ وَلاَ صَلَّى وَلَـكِن كَذَّبَ وَتَوَلَّى So he neither believed nor prayed! But on the contrary, he belied and turn away! (75:31-32) Thus, Allah says, فَيُعَذِّبُهُ اللَّهُ الْعَذَابَ الاَْكْبَرَ

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

(الا من تولی و کفر…:) مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ جو منہ موڑ کر کفر پر اصرار کرتا ہے اسے پوچھا ہی نہ جائے، بلکہ اگر وہ کافر ہی رہنا چاہتا ہے تو رہے، مگر مسلمانوں کی حکومت تسلیم کرے، اپنے ہاتھوں سے انہیں جزیہ دے اور اپنی ذلت کا اقرار کرے (یہ دنیا کا عذاب ہے) ورنہ لڑنے کے لئے تیار رہے۔ (دیکھیے توبہ : ٢٩) اور قیامت کو اس کے لئے جہنم کا عذاب ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں غلایم سے بڑی ذلت کوئی نہیں اور آخرت میں آگ سے بڑا عذاب کوئی نہیں، دونوں عذاب اکبر ہیں۔

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اِلَّا مَنْ تَوَلّٰى وَكَفَرَ۝ ٢٣ ۙ ولي وإذا عدّي ب ( عن) لفظا أو تقدیرا اقتضی معنی الإعراض وترک قربه . فمن الأوّل قوله : وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] ، وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] . ومن الثاني قوله : فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] ، ( و ل ی ) الولاء والتوالی اور جب بذریعہ عن کے متعدی ہو تو خواہ وہ عن لفظوں میں مذکورہ ہو ایا مقدرو اس کے معنی اعراض اور دور ہونا کے ہوتے ہیں ۔ چناچہ تعد یہ بذاتہ کے متعلق فرمایا : ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ [ المائدة/ 51] اور جو شخص تم میں ان کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہوگا ۔ وَمَنْ يَتَوَلَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [ المائدة/ 56] اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر سے دوستی کرے گا ۔ اور تعدیہ بعن کے متعلق فرمایا : ۔ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِالْمُفْسِدِينَ [ آل عمران/ 63] تو اگر یہ لوگ پھرجائیں تو خدا مفسدوں کو خوب جانتا ہے ۔ كفر الكُفْرُ في اللّغة : ستر الشیء، ووصف اللیل بِالْكَافِرِ لستره الأشخاص، والزّرّاع لستره البذر في الأرض، وأعظم الكُفْرِ : جحود الوحدانيّة أو الشریعة أو النّبوّة، والکُفْرَانُ في جحود النّعمة أكثر استعمالا، والکُفْرُ في الدّين أكثر، والکُفُورُ فيهما جمیعا قال : فَأَبَى الظَّالِمُونَ إِلَّا كُفُوراً [ الإسراء/ 99] ( ک ف ر ) الکفر اصل میں کفر کے معنی کیس چیز کو چھپانے کے ہیں ۔ اور رات کو کافر کہا جاتا ہے کیونکہ وہ تمام چیزوں کو چھپا لیتی ہے ۔ اسی طرح کا شتکار چونکہ زمین کے اندر بیچ کو چھپاتا ہے ۔ اس لئے اسے بھی کافر کہا جاتا ہے ۔ اور سب سے بڑا کفر اللہ تعالیٰ کی وحدانیت یا شریعت حقہ یا نبوات کا انکار ہے ۔ پھر کفران کا لفظ زیادہ نعمت کا انکار کرنے کے معنی ہیں استعمال ہوتا ہے ۔ اور کفر کا لفظ انکار یہ دین کے معنی میں اور کفور کا لفظ دونوں قسم کے انکار پر بولا جاتا ہے ۔ چناچہ قرآن میں ہے : ۔ فَأَبَى الظَّالِمُونَ إِلَّا كُفُوراً [ الإسراء/ 99] تو ظالموں نے انکار کرنے کے سوا اسے قبول نہ کیا ۔

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(88:23) الا من تولی وکفر : استثناء منقطع ہے۔ الا : لکن کے معنی میں ہے۔ من تولیٰ جملہ شرطیہ ہے وکفر کا عطف جملہ سابقہ پر ہے ہر دو جملے شرطیہ ہیں اور اگلی آیت جواب شرط میں ہے۔ تولی ماضی واحد مذکر غائب تولی (تفعل) مصدر سے ہے جس کے معنی پیٹھ پھیرنے۔ منہ موڑنے۔ روگردانی کرنے کے ہیں۔ کفر اس نے (اللہ کا) انکار کیا۔ ترجمہ ہوگا :۔ لیکن جس نے (ایمان سے) روگردانی کی اور (اللہ کا) انکار کیا۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

الا من ............................................ الاکبر (23:88 تا 24) ” البتہ جو شخص منہ موڑے گا ، اور انکار کرے گا تو اللہ اس کو بھاری سزا دے گا “۔ اس لئے کہ وہ صرف اللہ ہی کے سامنے لوٹنے والے ہیں اور وہ یقینا ان کو جزادینے والا ہے ، یہ اس سورت کا آخری اعلان ہے اور حتمی اور دوٹوک اعلان ہے۔

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(23) ہاں مگر جو شخص روگردانی کرے گا اور کفر و نافرمانی کا ارتکاب کرے گا۔