Surat ul Zilzaal

Surah: 99

Verse: 2

سورة الزلزال

وَ اَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَہَا ۙ﴿۲﴾

And the earth discharges its burdens

اور اپنے بوجھ باہر نکال پھینکے گی ۔

Tafseer Ibn-e-Kaseer by

Amam Ibn-e-Kaseer

And when the earth throws out its burdens. meaning, it will throw forth that which is in it of the dead. More than one of the Salaf have said this and it is similar to Allah's statement, يأَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمْ إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَىْءٌ عَظِيمٌ O mankind! Have Taqwa of your Lord! Verily, the earthquake (Zalzalah) of the Hour is a terrible...  thing. (22:1) This is also similar to His saying, وَإِذَا الاٌّرْضُ مُدَّتْ وَأَلْقَتْ مَا فِيهَا وَتَخَلَّتْ And when the earth is stretched forth, and has cast out all that was in it and became empty. (84:3-4) Muslim recorded in his Sahih from Abu Hurayrah that the Messenger of Allah said, تُلْقِي الاَْرْضُ أَفْلَذَ كَبِدِهَا أَمْثَالَ الاُْسْطُوَانِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ فَيَجِيءُ الْقَاتِلُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قَتَلْتُ وَيَجِيءُ الْقَاطِعُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قَطَعْتُ رَحِمِي وَيَجِيءُ السَّارِقُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قُطِعَتْ يَدِي ثُمَّ يَدَعُونَهُ فَلَ يَأْخُذُونَ مِنْهُ شَيْيًا The earth will throw out the pieces of its liver (its contents). Gold and silver will come out like columns. - A murderer will come and say, `I killed for this.' - The one who broke the ties of kinship will say, `For this I severed the ties of kinship.' - The thief will say, `For this I got my hands amputated.' Then they will leave it there and no one will take anything from it." Then Allah says, وَقَالَ الاِْنسَانُ مَا لَهَا   Show more

Ahsan ul Bayan by

Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

2۔ 1 یعنی زمین میں جتنے انسان دفن ہیں، وہ زمین کا بوجھ ہیں، جنہیں زمین قیامت والے دن باہر نکال پھینکے گی اور اللہ کے حکم سے سب زندہ ہو کر باہر نکل آئیں گے۔ یہ دوسرے نفخے میں ہوگا، اسی طرح زمین کے خزانے بھی باہر نکل آئیں گے۔

Taiseer ul Quran by

Abdul Rehman Kilani

[٢] زمین میں تین قسم کے بوجھ جنہیں وہ باہر نکال پھینکے گی :۔ یہ زمین کے اندر بوجھ تین قسم کے ہونگے۔ (١) زمین کی معدنیات، زر و جواہر کے مدفون خزانے، اسی طرح سیال چیزوں اور گیسوں کے خزانے جن کے حصول کے لیے انسان دنیا میں مارا مارا پھرتا تھا۔ ناجائز اور حرام ذرائع استعمال کرتا تھا۔ ایک دوسرے سے لڑتا ج... ھگڑتا تھا۔ ایک ملک دوسرے ملک سے جنگ وجدال کرتا تھا۔ اس دن زمین ایسے سب خزانے باہر نکال پھینکے گی لیکن اس دن انسان کو ان سے کچھ غرض نہ ہوگی۔ وہ نہ اس کے کسی کام آسکیں گے۔ (٢) دفن شدہ مردوں کے بوجھ یعنی سیدنا آدم (علیہ السلام) سے لے کر تاقیام قیامت جتنے انسان زمین کے اندر مدفون ہوں گے اور ان میں سے اکثر مٹی میں مل کر مٹی بن چکے ہوں گے۔ زمین ان کے تمام اجزاء کو نکال باہر پھینکے گی۔ یہی اجزاء اللہ کے حکم سے مل جائیں گے اور ہر انسان کو جسم عطا کیا جائے گا۔ (٣) زمین کے وہ اجزاء جن پر کسی انسان نے کوئی اچھا یا برا کارنامہ سرانجام دیا ہوگا جسے عام زبان میں موقع کی شہادت یا قرینہ کی شہادت کہتے ہیں۔ زمین کے یہی حصے اللہ کی عدالت میں مجرموں کے خلاف گواہی کے لیے پیش کیے جائیں گے اور وہ شہادت دیں گے۔   Show more

Tafseer al Quran by

Abdul Salam Bhatvi

(واخرجت الارض اثقالھا :” اثقال “ ” ثقل “ کی جمع ہے، مسافر کا سامان اور نفیس چیزیں جن کی وہ حفاظت کرتا ہے، یعنی زمین نے جو کچھ سنبھلا کر رکھا ہوا ہے اسے باہر نکال دے گی۔” یا ” ثقل “ کی جمع ہے جو حمل کو کہتے ہیں، جیسے فرمایا :(فلما اثقلت) (الاعراف : ١٨٩)” پس جب وہ (عورت) بھاری ہوگئی۔ “ اس صورت میں زمی... ن کو حاملہ کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے، یعنی اتنا شدید زلزلہ ہوگا کہ زمین پھٹ اجئے گی اور اس میں جو فوت شدہ لوگ ہیں یا جو کچھ بھی زمین نے سنبھال کر رکھا ہوا ہے باہر ناکل کر خلای ہوجائے گی، جیسا کہ فرمایا :(والقت ما فیھا و تخلت) (الانشقاق : ٣)” اور اس میں جو کچھ ہے باہر پھینک دے گی اور خالی ہوجائے گی۔ “  Show more

Maarif ul Quran by

Mufti Muhammad Shafi

Verse [ 2] وَأَخْرَ‌جَتِ الْأَرْ‌ضُ أَثْقَالَهَا (and the earth will bring forth its burdens.) Muslim has recorded in his Sahih from Abu Hurairah (رض) that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) said: |"The earth will throw out the pieces of its liver [ contents ]. Gold and silver will come out like columns. A murderer will come and say: &I killed for this?& The one who broke t... he ties of kinship will say: &For this I severed the ties of kinship?& The thief will say: &For this I got my hand amputated?& Then they will leave it there, and no one will take anything from it.|"  Show more

واخرجت الارض اثقالھا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس زلزلہ کے متعلق ارشاد فرمایا کہ زمین اپنے جگر کے ٹکڑے سونے کی بڑی چٹانوں کی صورت میں اگل دے گی اس وقت ایک شخص جس نے مال کے لئے کسی کو قتل کیا تھا وہ دیکھ کر کہ گا کہ یہ وہ چیز ہے جس کے لئے میں نے اتنا بڑا جرم کیا تھا، جس شخص نے اپنے رشت... ہ داروں سے مال کی وجہ سے قطع تعلق کیا تھا وہ کہے گا کہ یہ ہے وہ چیز جس کے لئے میں نے یہ حرکت کی تھی۔ چور جس کا ہاتھ چوری کی سا میں کاٹا گیا تھا اس کو دیکھ کر کہے گا کہ اس کے لئے میں نے اپنا ہاتھ گنوایا تھا پھر کوئی بھی اس سونے کی طرف التفات نہ کریگا۔ (رواہ مسلم عن ابی ہریرة)   Show more

Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَہَا۝ ٢ ۙ خرج خَرَجَ خُرُوجاً : برز من مقرّه أو حاله، سواء کان مقرّه دارا، أو بلدا، أو ثوبا، وسواء کان حاله حالة في نفسه، أو في أسبابه الخارجة، قال تعالی: فَخَرَجَ مِنْها خائِفاً يَتَرَقَّبُ [ القصص/ 21] ، ( خ رج ) خرج ۔ ( ن) خروجا کے معنی کسی کے اپنی قرار گاہ یا حالت...  سے ظاہر ہونے کے ہیں ۔ عام اس سے کہ وہ قرار گاہ مکان ہو یا کوئی شہر یا کپڑا ہو اور یا کوئی حالت نفسانی ہو جو اسباب خارجیہ کی بنا پر اسے لاحق ہوئی ہو ۔ قرآن میں ہے ؛ فَخَرَجَ مِنْها خائِفاً يَتَرَقَّبُ [ القصص/ 21] موسٰی وہاں سے ڈرتے نکل کھڑے ہوئے کہ دیکھیں کیا ہوتا ہے ۔ ثقل الثِّقْل والخفّة متقابلان، فکل ما يترجح علی ما يوزن به أو يقدّر به يقال : هو ثَقِيل، وأصله في الأجسام ثم يقال في المعاني، نحو : أَثْقَلَه الغرم والوزر . قال اللہ تعالی: أَمْ تَسْئَلُهُمْ أَجْراً فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ [ الطور/ 40] ، والثقیل في الإنسان يستعمل تارة في الذم، وهو أكثر في التعارف، وتارة في المدح ( ث ق ل ) الثقل یہ خفۃ کی ضد ہے اور اس کے معنی بھاری اور انبار ہونا کے ہیں اور ہر وہ چیز جو وزن یا اندازہ میں دوسری پر بھاری ہو اسے ثقیل کہا جاتا ہے اصل ( وضع ) کے اعتبار سے تو یہ اجسام کے بھاری ہونے پر بولا جاتا ہے لیکن ( مجاز ) معانی کے متعلق بھی استعمال ہوتا ہے چناچہ کہا جاتا ہے : ۔ اسے تادان یا گناہ کے بوجھ نے دبالیا ۔ قرآن میں ہے : ۔ أَمْ تَسْئَلُهُمْ أَجْراً فَهُمْ مِنْ مَغْرَمٍ مُثْقَلُونَ [ الطور/ 40] اے پیغمبر ) کیا تم ان سے صلہ مانگتے ہو کہ ان پر تادان کا بوجھ پڑرہا ہے ، اور عرف میں انسان کے متعلق ثقیل کا لفظ عام طور تو بطور مذمت کے استعمال ہوتا ہے اور کبھی بطور مدح بھی آجاتا ہے  Show more

Ahkam ul Quran by

Amam Abubakr Al Jassas

Tafseer Ibn e Abbas by

by Ibn e Abbas

Bayan ul Quran by

Dr Israr Ahmed

آیت ٢{ وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَہَا ۔ } ” اور زمین اپنے سارے بوجھ نکال کر باہر پھینک دے گی۔ “ یعنی اس دن زمین اپنے اندر مدفون تمام انسانوں کو ‘ وہ جس حالت میں بھی ہوں گے ‘ نکال کر باہر ڈال دے گی۔ اگر ان کے ذرّات منتشر ہو کر زمین کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے ہوں گے تو ان کو بھی یکجا کردیا جائ... ے گا۔ واضح رہے کہ جو انسان اصطلاحی مفہوم میں زمین کے اندر باقاعدہ دفن نہیں بھی ہوتے ‘ مثلاً سمندر میں غرق ہوجاتے ہیں یا جلا دیے جاتے ہیں ‘ ان کے اجسام کے اجزائی ذرات بھی کسی نہ کسی شکل میں بالآخر زمین میں ہی جذب ہوتے ہیں اور وہ قیامت کے دن زمین سے ہی برآمد ہوں گے۔ سورة طٰہٰ کی یہ آیت اس لحاظ سے بہت واضح ہے : { مِنْہَا خَلَقْنٰـکُمْ وَفِیْہَا نُعِیْدُکُمْ وَمِنْہَا نُخْرِجُکُمْ تَارَۃً اُخْرٰی ۔ } ” اسی (زمین) سے ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے اور اسی میں ہم تمہیں لوٹائیں گے ‘ اور اسی میں سے ہم تمہیں ایک مرتبہ پھر نکالیں گے ۔ “  Show more

Tafheem ul Quran by

Abdul Ala Maududi

2 This same has been expressed in Surah Al-Inshiqaq: 4, thus: "And throws out whatever is within it, and becomes empty." It has several meanings: (1) It will cast out bodies of the dead in whatever form and state and wherever they may be Iying in the earth; and the following sentence indicates that at that time all the scattered parts of the bodies will reassemble and be resurrected once again in...  the same form and shape as they had been in their first life, for if it were not so, how will they say: "What has happened to the earth ?" It will not only cast out the dead bodies of men but also all traces and evidences of the words, deeds and activities of their former Iife lying buried in it; the following sentence points out that the earth will narrate all that had happened on its back. (2) A third meaning also has been given by some Commentators, saying that it will cast out the treasures of gold, silver, jewels and every kind of wealth lying hidden in the earth's belly and man will see it and realize how he thirsted for these things in the world: how he committed murders. thefts, robberies and piracies in the land and sea, usurped the rights of others, waged wars and devastated vast populations. On that Day all ' that will lie heaped up before him, yet of no avail, but will rather become a means of punishment for him.  Show more

سورة الزلزال حاشیہ نمبر : 2 یہ وہی مضمون ہے جو سورہ انشقاق آیت 4 میں اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ وَاَلْقَتْ مَا فِيْهَا وَتَخَلَّتْ اور جو کچھ اس کے اندر ہے اسے باہر پھینک کر خالی ہوجائے گی اس کے کئی مطلب ہیں ۔ ایک یہ کہ مرے ہوئے انسان زمین کے اندر جہاں جس شکل اور جس حالت میں بھی پڑے ہوں گے ان...  سب کو وہ نکال کر باہر ڈال دے گی ، اور بعد کا فقرہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ اس وقت ان کے جسم کے تمام بکھرے ہوئے اجزاء جمع ہوکر از سر نو اسی شکل و صورت میں زندہ ہوجائیں گے جس میں وہ پہلی زندگی کی حالت میں تھے ، کیونکہ اگر ایسا نہ ہو تو وہ یہ کیسے کہیں گے کہ زمین کو یہ کیا ہورہا ہے ۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ صرف مرے ہوئے انسانوں ہی کو وہ باہر نکال پھینکنے پر اکتفا نہ کرے گی ، بلکہ ان کو پہلی زندگی کے افعال و اقوال اور حرکات و سکنات کی شہادتوں کا جو انبار اس کی تہوں میں دبا پڑا ہے اس سب کو بھی وہ نکال کر باہر ڈال دے گی ۔ اس پر بعد کا یہ فقرہ دلالت کرتا ہے کہ زمین اپنے اوپر گزرے حالات بیان کرے گی ۔ تیسرا مطلب بعض مفسرین نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ سونا ، چاندی ، جواہر اور ہر قسم کی دولت جو زمین کے پیٹ میں ہے اس کے بھی ڈھیر کے ڈھیر وہ باہر نکال کر رکھ دے گی اور انسان دیکھے گا کہ یہی ہیں وہ چیزیں جن پر وہ دنیا میں مرا جاتا تھا ، جن کی خاطر اس نے قتل کیے ، حق داروں کے حقوق مارے ، چوریاں کیں ، ڈاکے دالے ، خشکی اور تری میں قزاقیاں کیں ، جنگ کے معرکے برپا کیے اور پوری قوموں کو تباہ کر ڈالا ۔ آج وہ سب کچھ سامنے موجود ہے اور اس کے کسی کام کا نہیں ہے بلکہ الٹا اس کے لیے عذاب کا سامان بنا ہوا ہے ۔   Show more

Aasan Tarjuma e Quran by

Mufti Taqi Usmani

1: یعنی سارے مُردے جو زمین میں دفن ہیں، وہ باہر آجائیں گے، اور زمین میں جو خز انے دفن ہیں، زمین اُن کو بھی اُگل دے گی۔ ایک حدیث میں ہے کہ جس کسی نے مال کی خاطر کسی کو قتل کیا ہوگا، یا جس نے مال ودولت کی خاطر رشتہ داروں کا حق پامال کیا ہوگا، یا اس کی خاطر چوری کی ہوگی، وہ اس مال کو دیکھ کر یہ کہے گا...  کہ یہ ہے وہ مال جس کی وجہ سے میں نے یہ گناہ کئے تھے، پھر کوئی بھی اس سونے اور چاندی کی طرف توجہ نہیں دے گا۔  Show more

Ahsan ut Tafaseer by

Hafiz M. Syed Ahmed Hassan

Anwar ul Bayan by

Muhammad Ali

(99:2) واخرجت الارض اثقالہا۔ اس جملہ کا عطف جملہ سابقہ پر ہے۔ اثقالہا : اثقال۔ ثقل کی جمع ہے بمعنی بوجھ۔ مضاف۔ ھا ضمیر واحد مؤنث غائب جس کا مرجع الارض ہے۔ مضاف الیہ۔ اپنا بوجھ۔ جب زمین اپنے بوجھ نکال پھینکے گی۔ بوجھ سے مراد دفینے اور خزانے ہیں۔

Ashraf ul Hawashi by

Muhammad Abdahul-Falah

Asrar ut Tanzil by

Muhammad Akram Awan

Baseerat e Quran by

Muhammad Asif Qasmi

Bayan ul Quran by

Maulana Ashraf ali Thanvi

4۔ بوجھ سے دفینے اور مردے مراد ہیں۔

Fahm ul Quran by

Mian Muhammad Jameel

Fi Zilal al Quran by

Sayyid Qutb Shaheed

Anwar ul Bayan by

Maulana Aashiq illahi Madni

Jawahir ur Quran by

Moulana Ghulamullah Khan

3:۔ ” واخرجت الارض “ اثقال، ثقل کی جمع ہے۔ یعنی بوجھ، مراد اموات ہیں۔ نفخہ ثانیہ کے وقت زمین اپنے اندر سموئے ہوئے تمام مردوں کو باہر نکال دے گی اور وہ سب زندہ ہو کر میدان حشر کی طرف چل دیں گے۔

Kashf ur Rahman by

Ahmed Saeed Dehlvi

(2) اور زمین اپنے بوجھ باہر نکال ڈالے۔