حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

0 Verses on This Topic
40 Related Topics

سچی بات کی تصدیق کرنا تقویٰ کی علامت ہے

اﷲ تعالیٰ اپنے بندے کو کافی ہے اور غیراﷲ سے ڈرانے والے گمراہ ہیں

تکلیف ہٹانا اور رحمت نازل کرنا فقط اﷲ تعالیٰ کا کام ہے

روز قیامت جن و انس کے کفار کا اپنے قائدین کو پیروں تلے روندنے کا عزم

انسان بھلائی مانگتے نہیں تھکتا اور جب مل جاتی ہے تو اپنے آپ ہی کو حق دار سمجھتا ہے

ملائکہ کا اہل زمین کے لیے بخشش طلب کرنا

غیراﷲ کی شریعت سازی پر عمل کرنا بھی شرک ہے

مخلوق کو کائنات میں پھیلانا او رپھر اسے جمع کرنا اﷲ ہی کا کام ہے

جب گزشتہ امتوں نے اپنے رسولوں کا مذاق اڑایا تو ہم نے انہیں تباہ کر ڈالا

روز قیامت ہر امت اپنے اپنے اعمال نامے کی طرف بلائی جائے گی

جنوں کا قرآن سننا اور واپسی پر اپنی قوم کو تبلیغ کرنا

ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں، لہٰذا انہیں باہمی رنجشیں ختم کردینی چاہییں

ا ﷲکے اپنے ہاتھوں سے آسمان و زمین اور ہر چیز کے جوڑے بنانے کا تذکرہ

اﷲ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب حکیم کی نظیر پیش کرنا کسی کے بس میں نہیں۔

میدان جہاد و قتال میں دشمنوں کا نقصان کرنا کیسا ہے؟

سب اہل ایمان کو اپنے آپ او راپنے بیوی بچوں کو جہنم سے بچانا چاہیے

اﷲتعالیٰ او رنبی ﷺ کے فرمودہ الفاظ میں تبدیلی یا اضافہ کرنا عذاب الٰہی کا سبب ہے۔

قوموں کے لیے اپنے اپنے رسول کی نافرمانی تباہی کا سبب بنتی رہی ہے

گناہ گار آدمی بیوی بچوں، بھائی او رخاندان تک کو فدیے میں دے کر خود چھوٹنا چاہے گا

آسمان و زمین کی تخلیق ممکن ہے تو تمہیں دوبارہ پیدا کرنا بھی ممکن ہے

میدان محشر میں انسان اپنے والدین اور بیوی بچوں سے بھاگتا پھرے گا

انسانوں کی لکھی تحریروںکو اﷲ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا باعث ہلاکت ہے۔

بنی اسرائیل نے اﷲ سے کیے ہوئے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔

نبی ﷺ کا کام نصیحت کرنا، اﷲ کا کام حساب لینا ہے

اﷲ تعالیٰ کے اپنے نبی سے دائمی تعلق کا بیان

اپنے پیدا کرنے والے کے نام سے پڑھو، جس کے بہت سے احسانات ہیں

کسی آیت کو منسوخ کرنا یا بھلا دینا اﷲ کے اختیار میں ہے۔

چہرے کو (خود اپنے آپو کو) مطیع بنانا بھی اسلام میں داخل ہے۔

تم صرف اپنے اعمال کے ضامن ہو، گزشتہ قوموں کے تم مسئول نہیں۔

امت محمدیہ کے سابقہ امتوں پر اور حضرت محمد ﷺ کے اپنی امت پر گواہ ہونے کا بیان۔

اﷲ تعالیٰ کی نازل کردہ باتوں کو چھپانا اپنے آپ کو لعنتی بنانا ہے۔

پیر حضرات قیامت کے روز اپنے مریدوں سے اظہار لاتعلقی کردیں گے۔

کھانے پینے کے بعد اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا بھی عبادت ہے۔

وصیت کرنا فرض ہ، اگر وصیت صحیح ہو تو اس پر عمل کرنا اور اگر غلط ہو تو اس کی اصلاح ضروری ہے۔

حصول جنت کی راہ کے مصائب جن پر انبیاء علیہما السلام بھی پکار اٹھے (مَتٰی نَصْرُاﷲِ)۔

کفار کا تم سے لڑائی کا مقصد تمہیں دین سے برگشتہ کرنا ہے۔

ضرورت سے زائد مال صدقہ کرنا بہتر ہے۔

یتیم تمہارے دینی بھائی ہیں، لہٰذا ان کے متعلق اصلاحی پہلو اختیار کیے رکھنا۔

اﷲ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو دوبارہ زندہ کرنا مشکل نہیں، اس کی واقعاتی مثالیں۔

ہدایت پر گامزن کرنا نبی ﷺ کے اختیار میں نہیں بلکہ یہ اﷲ تعالیٰ کا کام ہے۔