حضرت صالح علیہ السلام کی قوم اور اونٹنی کا تذکرہ

8 Verses on This Topic

وَ اِلٰی ثَمُوۡدَ اَخَاہُمۡ صٰلِحًا ۘ قَالَ یٰقَوۡمِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمۡ مِّنۡ اِلٰہٍ غَیۡرُہٗ ؕ ہُوَ اَنۡشَاَکُمۡ مِّنَ الۡاَرۡضِ وَ اسۡتَعۡمَرَکُمۡ فِیۡہَا فَاسۡتَغۡفِرُوۡہُ ثُمَّ تُوۡبُوۡۤا اِلَیۡہِ ؕ اِنَّ رَبِّیۡ قَرِیۡبٌ مُّجِیۡبٌ ﴿۶۱﴾

And to Thamud [We sent] their brother Salih. He said, "O my people, worship Allah ; you have no deity other than Him. He has produced you from the earth and settled you in it, so ask forgiveness of Him and then repent to Him. Indeed, my Lord is near and responsive."

اور قوم ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجا ، اس نے کہا کہ اے میری قوم تم اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں اسی نے تمہیں زمین سے پیدا کیا ہے اور اسی نے اس زمین میں تمہیں بسایا ہے پس تم اس سے معافی طلب کرو اور اس کی طرف رجوع کرو ۔ بیشک میرا رب قریب اور دعاؤں کا قبول کرنے والا ہے ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 61

قَالُوۡا یٰصٰلِحُ قَدۡ کُنۡتَ فِیۡنَا مَرۡجُوًّا قَبۡلَ ہٰذَاۤ اَتَنۡہٰنَاۤ اَنۡ نَّعۡبُدَ مَا یَعۡبُدُ اٰبَآؤُنَا وَ اِنَّنَا لَفِیۡ شَکٍّ مِّمَّا تَدۡعُوۡنَاۤ اِلَیۡہِ مُرِیۡبٍ ﴿۶۲﴾

They said, "O Salih, you were among us a man of promise before this. Do you forbid us to worship what our fathers worshipped? And indeed we are, about that to which you invite us, in disquieting doubt."

انہوں نے کہا اے صالح! اس سے پہلے تو ہم تجھ سے بہت کچھ امیدیں لگائے ہوئے تھے ، کیا تو ہمیں ان کی عبادتوں سے روک رہا ہے جن کی عبادت ہمارے باپ دادا کرتے چلے آئے ، ہمیں تو اس دین میں حیران کن شک ہے جس کی طرف تو ہمیں بلا رہا ہے ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 62

قَالَ یٰقَوۡمِ اَرَءَیۡتُمۡ اِنۡ کُنۡتُ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِّنۡ رَّبِّیۡ وَ اٰتٰىنِیۡ مِنۡہُ رَحۡمَۃً فَمَنۡ یَّنۡصُرُنِیۡ مِنَ اللّٰہِ اِنۡ عَصَیۡتُہٗ ۟ فَمَا تَزِیۡدُوۡنَنِیۡ غَیۡرَ تَخۡسِیۡرٍ ﴿۶۳﴾

He said, "O my people, have you considered: if I should be upon clear evidence from my Lord and He has given me mercy from Himself, who would protect me from Allah if I disobeyed Him? So you would not increase me except in loss.

اس نے جواب دیا کہ اے میری قوم کے لوگو! ذرا بتاؤ تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے کسی مضبوط دلیل پر ہوا اور اس نے مجھے اپنے پاس کی رحمت عطا کی ہو پھر اگر میں نے اس کی نافرمانی کر لی تو کون ہے جو اس کے مقابلے میں میری مدد کرے؟ تم تو میرا نقصان ہی بڑھا رہے ہو ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 63

وَ یٰقَوۡمِ ہٰذِہٖ نَاقَۃُ اللّٰہِ لَکُمۡ اٰیَۃً فَذَرُوۡہَا تَاۡکُلۡ فِیۡۤ اَرۡضِ اللّٰہِ وَ لَا تَمَسُّوۡہَا بِسُوۡٓءٍ فَیَاۡخُذَکُمۡ عَذَابٌ قَرِیۡبٌ ﴿۶۴﴾

And O my people, this is the she-camel of Allah - [she is] to you a sign. So let her feed upon Allah 's earth and do not touch her with harm, or you will be taken by an impending punishment."

اور اے میری قوم والو! یہ اللہ کی بھیجی ہوئی اونٹنی ہے جو تمہارے لئے ایک معجزہ ہے اب تم اسے اللہ کی زمین میں کھاتی ہوئی چھوڑ دو اور اسے کسی طرح کی ایذا نہ پہنچاؤ ورنہ فوری عذاب تمہیں پکڑ لے گا

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 64

فَعَقَرُوۡہَا فَقَالَ تَمَتَّعُوۡا فِیۡ دَارِکُمۡ ثَلٰثَۃَ اَیَّامٍ ؕ ذٰلِکَ وَعۡدٌ غَیۡرُ مَکۡذُوۡبٍ ﴿۶۵﴾

But they hamstrung her, so he said, "Enjoy yourselves in your homes for three days. That is a promise not to be denied."

پھر بھی لوگوں نے اس اونٹنی کے پاؤں کاٹ ڈالے ، اس پر صالح نے کہا کہ اچھا تم اپنے گھروں میں تین تین دن تک تو رہ سہ لو ، یہ وعدہ جھوٹا نہیں ہے ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 65

فَلَمَّا جَآءَ اَمۡرُنَا نَجَّیۡنَا صٰلِحًا وَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَہٗ بِرَحۡمَۃٍ مِّنَّا وَ مِنۡ خِزۡیِ یَوۡمِئِذٍ ؕ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ الۡقَوِیُّ الۡعَزِیۡزُ ﴿۶۶﴾

So when Our command came, We saved Salih and those who believed with him, by mercy from Us, and [saved them] from the disgrace of that day. Indeed, it is your Lord who is the Powerful, the Exalted in Might.

پھر جب ہمارا فرمان آپہنچا ، ہم نے صالح کو اور ان پر ایمان لانے والوں کو اپنی رحمت سے اس سے بھی بچا لیا اور اس دن کی رسوائی سے بھی ، یقیناً تیرا رب نہایت توانا اور غالب ہے ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 66

وَ اَخَذَ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوا الصَّیۡحَۃُ فَاَصۡبَحُوۡا فِیۡ دِیَارِہِمۡ جٰثِمِیۡنَ ﴿ۙ۶۷﴾

And the shriek seized those who had wronged, and they became within their homes [corpses] fallen prone

اور ظالموں کو بڑے زور کی چنگھاڑ نے آدبوچا پھر تو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 67

کَاَنۡ لَّمۡ یَغۡنَوۡا فِیۡہَا ؕ اَلَاۤ اِنَّ ثَمُوۡدَا۠ کَفَرُوۡا رَبَّہُمۡ ؕ اَلَا بُعۡدًا لِّثَمُوۡدَ ﴿٪۶۸﴾  6

As if they had never prospered therein. Unquestionably, Thamud denied their Lord; then, away with Thamud.

ایسے کہ گویا وہ وہاں کبھی آباد ہی نہ تھے آگاہ رہو کہ قوم ثمود نے اپنے رب سے کفر کیا ۔ سن لو ان ثمودیوں پر پھٹکار ہے ۔

Parah: 12
Surah: 11
Verse: 68
40 Related Topics

حضرت صالح علیہ السلام کی قوم اور اونٹنی کا تذکرہ

حضرت صالح علیہ السلام کا معجزہ طلب کرکے تسلیم حق سے انکار اور ان کی سزا

حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے لیکن ’’چاہ کن را چاہ درپیش‘‘

حضرت داود علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کے انوکھے معجزات کا تذکرہ

حضرت الیاس علیہ السلام کے حالات کا تذکرہ

حضرت لوط علیہ السلام کا تذکرہ

حضرت داود علیہ السلام کے مقام و مرتبے اور ان کے ایک فیصلے کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کی نبوت اور بے مثال بادشاہی کا تذکرہ

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اپنے بعد آنے والے نبی احمد ﷺ کی بشارت کا تذکرہ

حضرت صالح علیہ السلام وقوم ثمود

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ اور ان کی آمد کے چند مقاصد

حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انعامات ربانی کا تذکرہ

حضرت صالح علیہ السلام کا ناصحانہ انداز اور قوم کا ظالمانہ رویہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے تعمیر کعبہ اور اعلان حج فرمانے کا تذکرہ

حضرت صالح کی اونٹنی

Salih's she-camel being hamstrung

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

حضرت موسیٰ علیہ السلام فرعون کے سامنے

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے طبقہ امراء کے حالات اور ان کا انجام

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم کی دنیاوی ترقی عذاب الٰہی کے سامنے کچھ کام نہ آئی

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی حالت زار اور عذاب الٰہی کا منظر

حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی معاشرتی خامیاں اور ان کا انجام

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اپنے رب سے ملاقات

حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے قبل فرعونی ظلم و ستم کا عروج

حضرت موسیٰ علیہ السلام عالم شیر خوارگی سے مصر لے کر سے خروج تک

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شہر مدین میں آمد اور معاہدۂ وفا

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دس برس کے بعد اپنے ملک واپسی او راپنے رب سے ملاقات

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون آمنے سامنے

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کی کافر قوم میں ایک فیصلہ کن بحث

حضرت لوط علیہ السلام کی اپنی گمراہ قوم کے خلاف دعا جو قبول ہوئی

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا اور اس کی قبولیت کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشرکوں اور ان کے معبودوں کے ساتھ رویہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا واقعہ

مچھلی کے حضرت یونس علیہ السلام کو نگلنے کا واقعہ

حضرت ایوب علیہ السلام کی بیماری اور صحت یابی کا واقعہ

ابن مریم علیہ السلام کا تذکرہ