مفتی کا اپنے فتوی پر عمل کرنا

The Mufti's practice of the religious verdicts he gives

0 Verses on This Topic
40 Related Topics

انسانوں کی لکھی تحریروںکو اﷲ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا باعث ہلاکت ہے۔

بنی اسرائیل نے اﷲ سے کیے ہوئے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔

نبی ﷺ کا کام نصیحت کرنا، اﷲ کا کام حساب لینا ہے

اﷲ تعالیٰ کے اپنے نبی سے دائمی تعلق کا بیان

اپنے پیدا کرنے والے کے نام سے پڑھو، جس کے بہت سے احسانات ہیں

کسی آیت کو منسوخ کرنا یا بھلا دینا اﷲ کے اختیار میں ہے۔

چہرے کو (خود اپنے آپو کو) مطیع بنانا بھی اسلام میں داخل ہے۔

تم صرف اپنے اعمال کے ضامن ہو، گزشتہ قوموں کے تم مسئول نہیں۔

اﷲ تعالیٰ کی نازل کردہ باتوں کو چھپانا اپنے آپ کو لعنتی بنانا ہے۔

پیر حضرات قیامت کے روز اپنے مریدوں سے اظہار لاتعلقی کردیں گے۔

کھانے پینے کے بعد اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا بھی عبادت ہے۔

وصیت کرنا فرض ہ، اگر وصیت صحیح ہو تو اس پر عمل کرنا اور اگر غلط ہو تو اس کی اصلاح ضروری ہے۔

کفار کا تم سے لڑائی کا مقصد تمہیں دین سے برگشتہ کرنا ہے۔

ضرورت سے زائد مال صدقہ کرنا بہتر ہے۔

اﷲ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو دوبارہ زندہ کرنا مشکل نہیں، اس کی واقعاتی مثالیں۔

ہدایت پر گامزن کرنا نبی ﷺ کے اختیار میں نہیں بلکہ یہ اﷲ تعالیٰ کا کام ہے۔

بے بنیاد دعویٰ کی آڑ میں کتاب الٰہی کا فیصلہ ماننے سے رُوگردانی کرنا…؟

کافر اگر زمین بھر کر سونا بھی اپنے فدیے میں دے تو اس کے کسی کام نہ آئے گا

اہل کتاب اپنے کرتوتوں کے باعث ذلت و پستی میں رہیں گے

کن خواتین سے نکاح کرنا حرام او رکن سے حلال ہے؟

حکم الٰہی کے مطابق رسول کی اطاعت گزاری کرنا ہی اس کی بعث ت کا منشا ہے

خائن او رغلط کاروں کی طرف داری کرنا جائز نہیں

جس نے اپنے چہرے کو اﷲ کا فرمانبردار بنالیا اس کا دین سب سے بہتر ہے

اﷲ تعالیٰ کا اپنے رسول کو تبلیغ کا حکم اور اسے لوگوں سے بچانے کا وعدہ

فرشتوں کے بعض فرائض، حفاظت کرنا اور فوت کرنا

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اپنے باپ اور اپنی قوم کو سمجھانے کا ایک انداز

شیاطین بھی اپنے اولیاء کو وحی کرتے ہیں

مشرکین کا کھیتوں اور مویشیوں میں غیراﷲ کے لیے اﷲ کی مثل حصے مقرر کرنا

فصلوں او رپھلوں کی آمد پر ان کا صدقہ (عشر) ادا کرنا واجب ہے

میں اپنے نفع نقصان کا مالک ہوں نہ علم غیب جانتا ہوں… اعلانِ محمد ﷺ

اﷲ تعالیٰ کا ذکر دبی آواز میں اور اپنے دل میں کریں

صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کے دلوں میں اُلفت پیدا کرنا نبی کریم ﷺ کا نہیں بلکہ اﷲ کا کام ہے

ہر انسان صرف اپنے کیے کا جواب دہ ہے

’’میں اپنے نفع و نقصان کا مالک نہیں‘‘ پیغمبر ﷺ کی وضاحت

بزبان محمد ﷺ، اپنے مذہب کا اعلان

حضرت یوسف علیہ السلام کا بھائیوں کو معاف کرنا

اﷲ تعالیٰ کے لیے اس طرح کی نئی مخلوق فوراً پیدا کرنا کچھ مشکل نہیں

اﷲ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے رسول بناتا ہے

معبودانِ باطلہ تو اپنے دوبارہ اٹھائے جانے کا بھی علم نہیں رکھتے

بوقت جان کنی ظالموں کی ملائکہ سے اپنے ماضی کے متعلق غلط بیانی