Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
ثَقِفَ |
يَثْقَفُ |
اِثْقَفْ |
ثَاقِف |
مَثْقُوْف |
ثَقَف |
اَلثَّقْفُ: (س ک) کے معنی ہیں کسی چیز کے پالینے یا کسی کام کے کرنے میں حذاقت اور مہارت سے کام لینا۔ اسی سے اَلْمُثَاقَفَۃُ کا لفظ مستعار ہے۔ (جس کے معنی ہتھیاروں کے ساتھ باہم کھیلنے کے ہیں اور سیدھے نیزے کو رُمْحٌ مُثَقَّفٌ کہا جاتا ہے۔ اور اَلثِّقَافُ اس آلہ کو کہتے ہیں، جس سے نیزوں کو سیدھا کیا جاتا ہے۔ ثَقِفْتُ کَذَا کے اصل معنی مہارت نظر سے کسی چیز کا نگاہ سے ادراک کرلینا کے ہیں۔ پھر مجازاً محض کسی چیز کے پالینے پر بولا جاتا ہے، خواہ اس کے ساتھ نگاہ کی مہارت شامل ہو یا نہ۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اقۡتُلُوۡہُمۡ حَیۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡہُمۡ) (۲:۱۹۱) اور ان کو جہاں پاؤ قتل کردو۔ (مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚ ۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا تَقۡتِیۡلًا ) (۳۳:۶۱) پھٹکارے ہوئے، جہاں پائے گئے پکڑے گئے۔ اور جان سے مار ڈالے گئے۔
Surah:2Verse:191 |
تم پاؤ ان کو
you find them
|
|
Surah:3Verse:112 |
وہ پائے گئے
they are found
|
|
Surah:4Verse:91 |
تم پاؤ ان کو
you find them
|
|
Surah:8Verse:57 |
تم پاؤ ان کو
you gain dominance over them
|
|
Surah:33Verse:61 |
وہ پائے گئے
they are found
|
|
Surah:60Verse:2 |
وہ قابو پاجائیں تم پر
they gain dominance over you
|