Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
اَوَّبَ |
يُئَوِّبُ |
اَوِّبْ |
مُئَوِّب |
مُئَوَّب |
تَأْوِيْب |
اَلْاَوْبُ : گو اس کے معنی رجوع ہونا کے ہیں لیکن رجوع کا لفظ عام ہے جو حیوان اور غیر حیوان دونوں کے لوٹنے پر بولا جاتا ہے، مگر اَوْبٌ کا لفظ خاص کر حیوان کے ارادۃً لوٹنے پر بولا جاتا ہے۔ ابَ اَوْبًا وَایَابًا وَمَآبًا وہ لوٹ آیا قرآن پاک میں ہے : (اِنَّ اِلَیۡنَاۤ اِیَابَہُمۡ ) (۸۸:۲۵) بیشک ہماری طرف لوٹ کر آنا ہے۔ ( فَمَنۡ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰی رَبِّہٖ مَاٰبًا ) (۷۸:۳۹) پس جو شخص چاہے اپنے پروردگار کے پاس ٹھکانا بنائے۔ اَلْمَآبُ یہ مصدر (میمی) ہے اور اسم زمان اور مکان بھی۔ قرآن پاک میں ہے : (واﷲ عندہ حسن المآب) (۳:۱۴) اور اﷲ کے پاس اچھا ٹھکانا ہے۔ اَلْاَوَّابُ یہ تَوَّابٌ کا (صیغہ مبالغہ) ہے یعنی وہ شخص جو معاصی کے ترک اور فعل طاعت سے اﷲ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔ قرآن پاک میں ہے : (لِکُلِّ اَوَّابٍ حَفِیۡظٍ ) (۵۰:۳۲) یعنی ہر رجوع لانے اور حفاظت کرنے والے کے لیے۔ (اِنَّہٗ اَوَّابٌ) (۳۸:۱۷) بیشک وہ رجوع کرنے والے تھے۔ اسی سے اَوْبَۃٌ بمعنی توبہ بولا جاتا ہے۔۔۔ اَلتَّادِیْب۔ دن کو سفر کرنا اور شاعر کے قول (۳۲) اَبَتْ یَدُ الرَامِیْ اِلَی السَّھْم۔ تیرانداز کا ہاتھ تیر کی طرف لوٹ آیا۔ میں اَوَبٌ (لوتنا) کی نسبت ید کی طرف کی گئی ہے جو درحقیقت تیرانداز ا فعل ہے۔ اس سے ہمارے سابق بیان پر اعتراض نہیں ہوسکتا کہ اَوْبٌ ارادہ اور اختیار کے ساتھ لوٹنے پر بولا جاتا ہے۔ (1) اسی طرح نَاقَۃٌ اَوُوْبٌ سبک رفتار اونٹنی کو کہتے ہیں کیونکہ اس کے ہاتھ پھرتی سے لوٹتے ہیں۔
Surah:3Verse:14 |
ٹھکانہ
[the] abode to return
|
|
Surah:13Verse:29 |
ٹھکانہ/ اچھا انجام
place of return
|
|
Surah:13Verse:36 |
میرا لوٹنا ہے
(is) my return"
|
|
Surah:38Verse:25 |
انجام
place of return
|
|
Surah:38Verse:40 |
ٹھکانہ ہے
place of return
|
|
Surah:38Verse:49 |
ٹھکانہ ہے
place of return
|
|
Surah:38Verse:55 |
ٹھکانہ ہے
place of return
|
|
Surah:78Verse:22 |
ٹھکانہ ہے
a place of return
|
|
Surah:78Verse:39 |
ٹھکانہ
a return
|