Noun

قَرِينًا

(as) companion -

ساتھی

Verb Form
Perfect Tense Imperfect Tense Imperative Active Participle Passive Participle Noun Form
قَرَّنَ
يُقَرِّنُ
قَرِّنْ
مُقَرِّن
مُقَرَّن
تَقْرِيْن
Mufradat ul Quran by

Imam Raghib Isfahani

اَلْاِقْتِرَانْ۔ اِزْدِوَاجٌ کی طرح اِقْتِرَانٌ کے معنی بھی دو یا دوسے زیادہ چیزوں کے کسی معنی میں باہم مجتمع ہونے کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (اَوۡ جَآءَ مَعَہُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ مُقۡتَرِنِیۡنَ ) (۴۳:۵۳) یا یہ ہوتا کہ فرشتے جمع ہوکر اس کے ساتھ آتے۔ قَرَنْتُ الْبَعِیْرُ مَعَ الْبَعِیْرِ: دو انوٹوں کو ایک رسی کے ساتھ باندھ دینا اور جس رسی کے ساتھ ان کو باندھا جاتا ہے اسے قَرَنٌ کہا جاتا ہے اور قَرَّنْتُہٗ (تفعیل) میں مبالغہ کے معنی پائے جاتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے۔ (وَّ اٰخَرِیۡنَ مُقَرَّنِیۡنَ فِی الۡاَصۡفَادِ) (۳۸:۳۸) اور اوروں کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے۔ اور وہ آدمی جو دوسرے کا ہم عمر ہو یا بہادری، قوت اور دیگر اوصاف میں اس کا ہم پلہ ہو اسے اس کا قرن کہا جاتا ہے اور ہم پلہ یا ہم سر کو قریب بھی کہتے ہں۔ چنانچہ محاورہ ہے۔ فُلَان قِرْنُ فُلَانٍ اَوْ قَرِیْنُہٗ: فلاں اس کا ہم عمر یا ہم سر ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (اِنِّیۡ کَانَ لِیۡ قَرِیۡنٌ ) (۳۷:۵۱) کہ میرا ایک ہم نشین تھا۔ (وَ قَالَ قَرِیۡنُہٗ ہٰذَا مَا لَدَیَّ عَتِیۡدٌ ) (۵۰:۲۳) اور اس کا ہم نشین (فرشتہ) کہے گا یہ (اعمال نامہ) میرے پاس تیار ہے۔ یہاں قریب سے مراد وہ فرشتہ ہے جسے دوسری جگہ شہید (گواہ) کہا ہے۔ (قَالَ قَرِیۡنُہٗ رَبَّنَا مَاۤ اَطۡغَیۡتُہٗ ) (۵۰:۲۷) اس کا ساتھی (شیطان) کے گا کہ اے ہمارے پروردگار! میں نے اس کو گمراہ نہیں کیا۔ (فَہُوَ لَہٗ قَرِیۡنٌ ) (۴۳:۳۶) تو وہ اس کا ساتھی ہوجاتا ہے۔ قَرِیْنٌ کی جمع قُرَنَآئَ ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ قَیَّضۡنَا لَہُمۡ قُرَنَآءَ ) (۴۱:۲۵) اور ہم نے شیطان کو ان کا ہم نشین مقرر کردیا۔ ایک زمانہ کے لوگ یا امت کو قَرْنٌ کہا جاتا ہے اس کی جمع قُرُوْنٌ ہے قرآن پاک میں ہے: (وَ لَقَدۡ اَہۡلَکۡنَا الۡقُرُوۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ ) (۱۰:۱۳) اور تم سے پہلے ہم کئی امتوں کو… ہلاک کرچکے ہیں۔ (وَ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنَ الۡقُرُوۡنِ) (۱۷:۱۷) اور ہم نے … بہت امتوں کو ہلاک کرڈالا۔ (وَ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا قَبۡلَہُمۡ مِّنۡ قَرۡنٍ ) (۱۹:۷۴،۹۸) اور ہم نے ان سے پہلے بہت امتیں ہلاک کردیں۔ (وَ قُرُوۡنًۢا بَیۡنَ ذٰلِکَ کَثِیۡرًا) (۲۵:۳۸) اور ان کے درمیان اور بہت سی جماعتوں کو بھی … (ثُمَّ اَنۡشَاۡنَا مِنۡۢ بَعۡدِہِمۡ قَرۡنًا اٰخَرِیۡنَ ) (۲۳:۳۱) پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور جماعت پیدا ی۔ (قُرُوۡنًا اٰخَرِیۡنَ ) (۲۳:۴۲) اور جماعتیں … اَلْقَرُوْنُ (بفتح القاف) کے معنی فنس کے بھی آتے ہیں کیونکہ وہ بھی جسم کے ساتھ ملا ہوا ہوتا ہے نیز قَرُوْنٌ وہ اونٹ ہے جو چلتے وقت پچھلے پاؤں اگلے پاؤں کی جگہ پر رکھے گویا وہ ان کو باہم ملا رہا ہے۔ قَرَنٌ: ترکش جب کہ کمان کے ساتھ بندھا ہوا ہو۔ نَاقَۃٌ قَرُوْنٌ: وہ اونٹنی جس کے پچھلے تھن باہم لے ہوئے ہوں۔ اَلْقِرَانُ … حج اور عمرہ کو جمع کرنا اور مطلق دو چیزوں کے جمع کرنے پر بھی بولا جاتا ہے۔ قَرْنٌ: جانور کا سینگ۔ کَبْشٌ اَقْرْنُ: سینگوں والا مینڈھا مؤنث قرناء تشبیہ کے طور پر عورت کے عَفْلَۃ کو بھی قَرْنٌ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ سینگ کی شکل کا ایک مادہ ہوتا ہے جس سے مرد کے عضو مخصوص کو مجامعت کے وقت اس طرح تکلیف محسوس ہوتی ہے گویا اسے سینک چبھ رہا ہے۔ قَرَنُ الْجَبَلِ: پہاڑ کا ابھرا ہوا حصہ۔ قَرْنُ الْمَرْئَ ۃِ عورت کے گیسو قَرْنُ الْمِرْاۃِ: آئینے کا فریم۔ ققرْنُ الْفَلَاۃِ: جنگل کا کنارہ۔ قَرْنُ الشَّمْسِ: آفتاب کا کنارہ۔ قَرْنُ الشَّیْطَانٍ: شیطان کے سینگ الغرض ان تمام محاوروں میں قرن کا لفظ بطور تشبیہ کے استعمال ہوا ہے۔ اور ذُوْالْقَرْنَیْنِ ایک مشہور بادشاہ کا لقب تھا (جس کا قصہ سورۂ کہف ۸۳ تا ۹۸ میں مذکور ہے۔) ایک مرتبہ آنحضرت ﷺ نے حضرت علیؓ سے فرمایا(1) (۸۱) (اِنَّ لَکَ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ وَاِنَّکَ لَذُوْ قَرِیْنِھَا) کہ جنت میں تمہاری لیے ایک مکان مخصوص ہے اور تم اس امت کے ذوالقرنین ہو یعنی بلحاظ مرتبہ کے اس امت میں ذوالقرنین کی مثل ہو۔

Lemma/Derivative

8 Results
قَرِين
Surah:4
Verse:38
ساتھی
(as) companion -
Surah:4
Verse:38
ساتھی
(is he as) a companion
Surah:37
Verse:51
ایک ساتھی/ہم نشین/دوست
a companion
Surah:41
Verse:25
ساتھی
companions
Surah:43
Verse:36
دوست ہوجاتا ہے
a companion
Surah:43
Verse:38
ساتھی (نکلا)
the companion!
Surah:50
Verse:23
اس کے ساتھی نے
his companion
Surah:50
Verse:27
اس کا ساتھی
his companion