حضرت عیسیٰ علیہ السلام، ان کی والدہ اور اہل کتاب سے متعلقہ چند حقائق

6 Verses on This Topic

مَا الۡمَسِیۡحُ ابۡنُ مَرۡیَمَ اِلَّا رَسُوۡلٌ ۚ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِہِ الرُّسُلُ ؕ وَ اُمُّہٗ صِدِّیۡقَۃٌ ؕ کَانَا یَاۡکُلٰنِ الطَّعَامَ ؕ اُنۡظُرۡ کَیۡفَ نُبَیِّنُ لَہُمُ الۡاٰیٰتِ ثُمَّ انۡظُرۡ اَنّٰی یُؤۡفَکُوۡنَ ﴿۷۵﴾

The Messiah, son of Mary, was not but a messenger; [other] messengers have passed on before him. And his mother was a supporter of truth. They both used to eat food. Look how We make clear to them the signs; then look how they are deluded.

مسیح ابن مریم سوا پیغمبر ہونے کے اور کچھ بھی نہیں ، اس سے پہلے بھی بہت سے پیغمبر ہو چکے ہیں ان کی والدہ ایک راست باز عورت تھیں دونوں ماں بیٹےکھانا کھایا کرتے تھے آپ دیکھئے کہ کس طرح ہم ان کے سامنے دلیلیں رکھتے ہیں اور پھر غور کیجئے کہ کس طرح وہ پھرے جاتے ہیں ۔

Parah: 6
Surah: 5
Verse: 75

قُلۡ اَتَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَا یَمۡلِکُ لَکُمۡ ضَرًّا وَّ لَا نَفۡعًا ؕ وَ اللّٰہُ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۷۶﴾

Say, "Do you worship besides Allah that which holds for you no [power of] harm or benefit while it is Allah who is the Hearing, the Knowing?"

آپ کہہ دیجئے کہ تم اللہ کے سوا ان کی عبادت کرتے ہو جو نہ تمہارے کسی نقصان کے مالک ہیں نہ کسی نفع کے ۔ اللہ ہی خوب سننے اور پوری طرح جاننے والا ہے

Parah: 6
Surah: 5
Verse: 76

قُلۡ یٰۤاَہۡلَ الۡکِتٰبِ لَا تَغۡلُوۡا فِیۡ دِیۡنِکُمۡ غَیۡرَ الۡحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعُوۡۤا اَہۡوَآءَ قَوۡمٍ قَدۡ ضَلُّوۡا مِنۡ قَبۡلُ وَ اَضَلُّوۡا کَثِیۡرًا وَّ ضَلُّوۡا عَنۡ سَوَآءِ السَّبِیۡلِ ﴿٪۷۷﴾  14

Say, "O People of the Scripture, do not exceed limits in your religion beyond the truth and do not follow the inclinations of a people who had gone astray before and misled many and have strayed from the soundness of the way."

کہہ دیجئے اے اہل کتاب! اپنے دین میں ناحق غلو اور زیادتی نہ کرو اور ان لوگوں کی نفسانی خواہشوں کی پیروی نہ کرو جو پہلے سے بہک چکے ہیں اور بہتوں کو بہکا بھی چکے ہیں اور سیدھی راہ سے ہٹ گئے ہیں ۔

Parah: 6
Surah: 5
Verse: 77

لُعِنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنۡۢ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ عَلٰی لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیۡسَی ابۡنِ مَرۡیَمَ ؕ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوۡا وَّ کَانُوۡا یَعۡتَدُوۡنَ ﴿۷۸﴾

Cursed were those who disbelieved among the Children of Israel by the tongue of David and of Jesus, the son of Mary. That was because they disobeyed and [habitually] transgressed.

بنی اسرائیل کے کافروں پر ( حضرت ) داؤد ( علیہ السلام ) اور ( حضرت ) عیسیٰ بن مریم ( علیہ السلام ) کی زبانی لعنت کی گئی اس وجہ سے کہ وہ نافرمانیاں کرتے تھے اور حد سے آگے بڑھ جاتے تھے ۔

Parah: 6
Surah: 5
Verse: 78

کَانُوۡا لَا یَتَنَاہَوۡنَ عَنۡ مُّنۡکَرٍ فَعَلُوۡہُ ؕ لَبِئۡسَ مَا کَانُوۡا یَفۡعَلُوۡنَ ﴿۷۹﴾

They used not to prevent one another from wrongdoing that they did. How wretched was that which they were doing.

آپس میں ایک دوسرے کو برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے روکتے نہ تھے جو کچھ بھی یہ کرتے تھے یقیناً وہ بہت برا تھا ۔

Parah: 6
Surah: 5
Verse: 79

تَرٰی کَثِیۡرًا مِّنۡہُمۡ یَتَوَلَّوۡنَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ لَبِئۡسَ مَا قَدَّمَتۡ لَہُمۡ اَنۡفُسُہُمۡ اَنۡ سَخِطَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ وَ فِی الۡعَذَابِ ہُمۡ خٰلِدُوۡنَ ﴿۸۰﴾

You see many of them becoming allies of those who disbelieved. How wretched is that which they have put forth for themselves in that Allah has become angry with them, and in the punishment they will abide eternally.

ان میں سے بہت سے لوگوں کو آپ دیکھیں گے کہ وہ کافروں سے دوستیاں کرتے ہیں ، جو کچھ انہوں نے اپنے لئے آگے بھیج رکھا ہے وہ بہت برا ہے کہ اللہ تعالٰی ان سے ناراض ہوا اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہیں گے

Parah: 6
Surah: 5
Verse: 80
40 Related Topics

حضرت عیسیٰ علیہ السلام، ان کی والدہ اور اہل کتاب سے متعلقہ چند حقائق

’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت‘‘ چند تمہیدی حقائق

بنی اسرائیل کا حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے رویّہ

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اپنے بعد آنے والے نبی احمد ﷺ کی بشارت کا تذکرہ

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ اور ان کی آمد کے چند مقاصد

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حامیوں اور مخالفوں پر ایک نظر

حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت آدم علیہ السلام دونوں ایک لحاظ سے ہم رتبہ ہیں۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا عبادت الٰہی اور رد شرک پر مبنی خطاب کا خلاصہ

میدان محشر میں رسولوں بالخصوص حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے چند سوالات

حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انعامات ربانی کا تذکرہ

حضرت مریم علیہا السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعات کی تفصیل

عیسیٰ علیہ السلام کا آخری زمانے میں نازل ہونا

Issa sent down at the end of time

عیسیٰ علیہ السلام کا بنی اسرائیل کی طرف بھیجا جانا

Issa's mission to the children of Israel

عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر اور ان کے معجزات

Issa's upbringing and miracles

عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان کی طرف اٹھانا

Issa is raised up to heaven

عیسیٰ علیہ السلام کی برأۃ جو ان کی طرف منسوب ہے

Innocence of Issa from allegations

عیسیٰ علیہ السلام کی صفات و اخلاق

Issa's singularly exalted place and his qualities

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

حضرت موسیٰ علیہ السلام فرعون کے سامنے

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے طبقہ امراء کے حالات اور ان کا انجام

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم کی دنیاوی ترقی عذاب الٰہی کے سامنے کچھ کام نہ آئی

حضرت صالح علیہ السلام کا معجزہ طلب کرکے تسلیم حق سے انکار اور ان کی سزا

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی حالت زار اور عذاب الٰہی کا منظر

حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی معاشرتی خامیاں اور ان کا انجام

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اپنے رب سے ملاقات

حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ

حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے لیکن ’’چاہ کن را چاہ درپیش‘‘

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے قبل فرعونی ظلم و ستم کا عروج

حضرت موسیٰ علیہ السلام عالم شیر خوارگی سے مصر لے کر سے خروج تک

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شہر مدین میں آمد اور معاہدۂ وفا

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دس برس کے بعد اپنے ملک واپسی او راپنے رب سے ملاقات

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون آمنے سامنے

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کی کافر قوم میں ایک فیصلہ کن بحث

حضرت لوط علیہ السلام کی اپنی گمراہ قوم کے خلاف دعا جو قبول ہوئی

حضرت داود علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کے انوکھے معجزات کا تذکرہ

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا اور اس کی قبولیت کا بیان