حضرت مریم علیہا السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعات کی تفصیل

21 Verses on This Topic

وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ مَرۡیَمَ ۘ اِذِ انۡتَبَذَتۡ مِنۡ اَہۡلِہَا مَکَانًا شَرۡقِیًّا ﴿ۙ۱۶﴾

And mention, [O Muhammad], in the Book [the story of] Mary, when she withdrew from her family to a place toward the east.

اس کتاب میں مریم کا بھی واقعہ بیان کر ۔ جبکہ وہ اپنے گھر کے لوگوں سے علیحدہ ہو کر مشرقی جانب آئیں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 16

فَاتَّخَذَتۡ مِنۡ دُوۡنِہِمۡ حِجَابًا ۪۟ فَاَرۡسَلۡنَاۤ اِلَیۡہَا رُوۡحَنَا فَتَمَثَّلَ لَہَا بَشَرًا سَوِیًّا ﴿۱۷﴾

And she took, in seclusion from them, a screen. Then We sent to her Our Angel, and he represented himself to her as a well-proportioned man.

اور ان لوگوں کی طرف سے پردہ کر لیا پھر ہم نے اس کے پاس اپنی روح ( جبرائیل علیہ السلام ) کو بھیجا پس وہ اس کے سامنے پورا آدمی بن کر ظاہر ہوا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 17

قَالَتۡ اِنِّیۡۤ اَعُوۡذُ بِالرَّحۡمٰنِ مِنۡکَ اِنۡ کُنۡتَ تَقِیًّا ﴿۱۸﴾

She said, "Indeed, I seek refuge in the Most Merciful from you, [so leave me], if you should be fearing of Allah ."

یہ کہنے لگیں میں تجھ سے رحمٰن کی پناہ مانگتی ہوں اگر تو کچھ بھی اللہ سے ڈرنے والا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 18

قَالَ اِنَّمَاۤ اَنَا رَسُوۡلُ رَبِّکِ ٭ۖ لِاَہَبَ لَکِ غُلٰمًا زَکِیًّا ﴿۱۹﴾

He said, "I am only the messenger of your Lord to give you [news of] a pure boy."

اس نے جواب دیا کہ میں تو اللہ کا بھیجا ہوا قاصد ہوں ، تجھے ایک پاکیزہ لڑکا دینے آیا ہوں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 19

قَالَتۡ اَنّٰی یَکُوۡنُ لِیۡ غُلٰمٌ وَّ لَمۡ یَمۡسَسۡنِیۡ بَشَرٌ وَّ لَمۡ اَکُ بَغِیًّا ﴿۲۰﴾ الرّبع

She said, "How can I have a boy while no man has touched me and I have not been unchaste?"

کہنے لگیں بھلا میرے ہاں بچہ کیسے ہو سکتا ہے؟ مجھے تو کسی انسان کا ہاتھ تک نہیں لگا اور نہ میں بدکار ہوں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 20

قَالَ کَذٰلِکِ ۚ قَالَ رَبُّکِ ہُوَ عَلَیَّ ہَیِّنٌ ۚ وَ لِنَجۡعَلَہٗۤ اٰیَۃً لِّلنَّاسِ وَ رَحۡمَۃً مِّنَّا ۚ وَ کَانَ اَمۡرًا مَّقۡضِیًّا ﴿۲۱﴾

He said, "Thus [it will be]; your Lord says, 'It is easy for Me, and We will make him a sign to the people and a mercy from Us. And it is a matter [already] decreed.' "

اس نے کہا بات تو یہی ہے لیکن تیرے پروردگار کا ارشاد ہے کہ وہ مجھ پر بہت ہی آسان ہے ہم تو اسے لوگوں کے لئے ایک نشانی بنا دیں گے اور اپنی خاص رحمت یہ تو ایک طے شدہ بات ہے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 21

فَحَمَلَتۡہُ فَانۡتَبَذَتۡ بِہٖ مَکَانًا قَصِیًّا ﴿۲۲﴾

So she conceived him, and she withdrew with him to a remote place.

پس وہ حمل سے ہوگئیں اور اسی وجہ سے وہ یکسو ہو کر ایک دور کی جگہ چلی گئیں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 22

فَاَجَآءَہَا الۡمَخَاضُ اِلٰی جِذۡعِ النَّخۡلَۃِ ۚ قَالَتۡ یٰلَیۡتَنِیۡ مِتُّ قَبۡلَ ہٰذَا وَ کُنۡتُ نَسۡیًا مَّنۡسِیًّا ﴿۲۳﴾

And the pains of childbirth drove her to the trunk of a palm tree. She said, "Oh, I wish I had died before this and was in oblivion, forgotten."

پھر درد زہ اسے ایک کھجور کے تنے کے نیچے لے آیا بولی کاش! میں اس سے پہلے ہی مر گئی ہوتی اور لوگوں کی یاد سے بھی بھولی بسری ہو جاتی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 23

فَنَادٰىہَا مِنۡ تَحۡتِہَاۤ اَلَّا تَحۡزَنِیۡ قَدۡ جَعَلَ رَبُّکِ تَحۡتَکِ سَرِیًّا ﴿۲۴﴾

But he called her from below her, "Do not grieve; your Lord has provided beneath you a stream.

اتنے میں اسے نیچے سے ہی آواز دی کہ آزردہ خاطر نہ ہو تیرے رب نے تیرے پاؤں تلے ایک چشمہ جاری کر دیا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 24

وَ ہُزِّیۡۤ اِلَیۡکِ بِجِذۡعِ النَّخۡلَۃِ تُسٰقِطۡ عَلَیۡکِ رُطَبًا جَنِیًّا ﴿۫۲۵﴾

And shake toward you the trunk of the palm tree; it will drop upon you ripe, fresh dates.

اور اس کھجور کے تنے کو اپنی طرف ہلا ، یہ تیرے سامنے ترو تازہ پکی کھجوریں گرا دے گا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 25

فَکُلِیۡ وَ اشۡرَبِیۡ وَ قَرِّیۡ عَیۡنًا ۚ فَاِمَّا تَرَیِنَّ مِنَ الۡبَشَرِ اَحَدًا ۙ فَقُوۡلِیۡۤ اِنِّیۡ نَذَرۡتُ لِلرَّحۡمٰنِ صَوۡمًا فَلَنۡ اُکَلِّمَ الۡیَوۡمَ اِنۡسِیًّا ﴿ۚ۲۶﴾

So eat and drink and be contented. And if you see from among humanity anyone, say, 'Indeed, I have vowed to the Most Merciful abstention, so I will not speak today to [any] man.' "

اب چین سے کھا پی اور آنکھیں ٹھنڈی رکھ اگر تجھے کوئی انسان نظر پڑ جائے تو کہہ دینا کہ میں نے اللہ رحمان کے نام کا روزہ مان رکھا ہے ۔ میں آج کسی شخص سے بات نہ کروں گی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 26

فَاَتَتۡ بِہٖ قَوۡمَہَا تَحۡمِلُہٗ ؕ قَالُوۡا یٰمَرۡیَمُ لَقَدۡ جِئۡتِ شَیۡئًا فَرِیًّا ﴿۲۷﴾

Then she brought him to her people, carrying him. They said, "O Mary, you have certainly done a thing unprecedented.

اب حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام ) کو لئے ہوئے وہ اپنی قوم کے پاس آئیں ۔ سب کہنے لگے مریم تو نے بڑی بری حرکت کی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 27

یٰۤاُخۡتَ ہٰرُوۡنَ مَا کَانَ اَبُوۡکِ امۡرَ اَ سَوۡءٍ وَّ مَا کَانَتۡ اُمُّکِ بَغِیًّا﴿۲۸﴾ۖ ۚ

O sister of Aaron, your father was not a man of evil, nor was your mother unchaste."

اے ہارون کی بہن! نہ تو تیرا باپ برا آدمی تھا اور نہ تیری ماں بدکار تھی ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 28

فَاَشَارَتۡ اِلَیۡہِ ؕ قَالُوۡا کَیۡفَ نُکَلِّمُ مَنۡ کَانَ فِی الۡمَہۡدِ صَبِیًّا ﴿۲۹﴾

So she pointed to him. They said, "How can we speak to one who is in the cradle a child?"

مریم نے اپنے بچے کی طرف اشارہ کیا ۔ سب کہنے لگے کہ لو بھلا ہم گود کے بچے سے باتیں کیسے کریں؟

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 29

قَالَ اِنِّیۡ عَبۡدُ اللّٰہِ ۟ ؕ اٰتٰنِیَ الۡکِتٰبَ وَ جَعَلَنِیۡ نَبِیًّا ﴿ۙ۳۰﴾

[Jesus] said, "Indeed, I am the servant of Allah . He has given me the Scripture and made me a prophet.

بچہ بول اٹھا کہ میں اللہ تعالٰی کا بندہ ہوں ۔ اس نے مجھے کتاب عطا فرمائی اور مجھے اپنا پیغمبر بنایا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 30

وَّ جَعَلَنِیۡ مُبٰرَکًا اَیۡنَ مَا کُنۡتُ ۪ وَ اَوۡصٰنِیۡ بِالصَّلٰوۃِ وَ الزَّکٰوۃِ مَا دُمۡتُ حَیًّا ﴿۪ۖ۳۱﴾

And He has made me blessed wherever I am and has enjoined upon me prayer and zakah as long as I remain alive

اور اس نے مجھے بابرکت کیا ہے جہاں بھی میں ہوں ، اور اس نے مجھے نماز اور زکوۃ کا حکم دیا ہے جب تک بھی میں زندہ رہوں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 31

وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِیۡ ۫ وَ لَمۡ یَجۡعَلۡنِیۡ جَبَّارًا شَقِیًّا ﴿۳۲﴾

And [made me] dutiful to my mother, and He has not made me a wretched tyrant.

اور اس نے مجھے اپنی والدہ کا خدمت گزار بنایا ہے اور مجھے سرکش اور بد بخت نہیں کیا ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 32

وَ السَّلٰمُ عَلَیَّ یَوۡمَ وُلِدۡتُّ وَ یَوۡمَ اَمُوۡتُ وَ یَوۡمَ اُبۡعَثُ حَیًّا ﴿۳۳﴾

And peace is on me the day I was born and the day I will die and the day I am raised alive."

اور مجھ پر میری پیدائش کے دن اور میری موت کے دن اور جس دن کہ میں دوبارہ زندہ کھڑا کیا جاؤں گا ، سلام ہی سلام ہے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 33

ذٰلِکَ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ ۚ قَوۡلَ الۡحَقِّ الَّذِیۡ فِیۡہِ یَمۡتَرُوۡنَ ﴿۳۴﴾

That is Jesus, the son of Mary - the word of truth about which they are in dispute.

یہ ہے صحیح واقعہ عیسیٰ بن مریم ( علیہ السلام ) کا ، یہی ہے وہ حق بات جس میں لوگ شک وشبہ میں مبتلا ہیں ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 34

مَا کَانَ لِلّٰہِ اَنۡ یَّتَّخِذَ مِنۡ وَّلَدٍ ۙ سُبۡحٰنَہٗ ؕ اِذَا قَضٰۤی اَمۡرًا فَاِنَّمَا یَقُوۡلُ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ ﴿ؕ۳۵﴾

It is not [befitting] for Allah to take a son; exalted is He! When He decrees an affair, He only says to it, "Be," and it is.

اللہ تعالٰی کے لئے اولاد کا ہونا لائق نہیں وہ تو بالکل پاک ذات ہے وہ تو جب کسی کام کے سر انجام دینے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے کہہ دیتا ہے کہ ہو جا وہ اسی وقت ہو جاتا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 19
Verse: 35
40 Related Topics

حضرت مریم علیہا السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعات کی تفصیل

بنی اسرائیل کا حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے رویّہ

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اپنے بعد آنے والے نبی احمد ﷺ کی بشارت کا تذکرہ

’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت‘‘ چند تمہیدی حقائق

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ اور ان کی آمد کے چند مقاصد

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حامیوں اور مخالفوں پر ایک نظر

حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت آدم علیہ السلام دونوں ایک لحاظ سے ہم رتبہ ہیں۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا عبادت الٰہی اور رد شرک پر مبنی خطاب کا خلاصہ

حضرت عیسیٰ علیہ السلام، ان کی والدہ اور اہل کتاب سے متعلقہ چند حقائق

میدان محشر میں رسولوں بالخصوص حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے چند سوالات

حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انعامات ربانی کا تذکرہ

حضرت نوح علیہ السلام کے کشتی بنانے اور عذاب الٰہی آنے کی تفصیل

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

حضرت موسیٰ علیہ السلام فرعون کے سامنے

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے طبقہ امراء کے حالات اور ان کا انجام

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم کی دنیاوی ترقی عذاب الٰہی کے سامنے کچھ کام نہ آئی

حضرت صالح علیہ السلام کا معجزہ طلب کرکے تسلیم حق سے انکار اور ان کی سزا

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی حالت زار اور عذاب الٰہی کا منظر

حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی معاشرتی خامیاں اور ان کا انجام

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اپنے رب سے ملاقات

حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ

حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے لیکن ’’چاہ کن را چاہ درپیش‘‘

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے قبل فرعونی ظلم و ستم کا عروج

حضرت موسیٰ علیہ السلام عالم شیر خوارگی سے مصر لے کر سے خروج تک

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شہر مدین میں آمد اور معاہدۂ وفا

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دس برس کے بعد اپنے ملک واپسی او راپنے رب سے ملاقات

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون آمنے سامنے

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کی کافر قوم میں ایک فیصلہ کن بحث

حضرت لوط علیہ السلام کی اپنی گمراہ قوم کے خلاف دعا جو قبول ہوئی

حضرت داود علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کے انوکھے معجزات کا تذکرہ

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا اور اس کی قبولیت کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشرکوں اور ان کے معبودوں کے ساتھ رویہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا واقعہ

حضرت الیاس علیہ السلام کے حالات کا تذکرہ

حضرت لوط علیہ السلام کا تذکرہ

مچھلی کے حضرت یونس علیہ السلام کو نگلنے کا واقعہ