اس درخت کا بیان جس سے آدم نے کچھ کھایا تھا

The tree from which Adam ate

7 Verses on This Topic

وَ قُلۡنَا یٰۤاٰدَمُ اسۡکُنۡ اَنۡتَ وَ زَوۡجُکَ الۡجَنَّۃَ وَ کُلَا مِنۡہَا رَغَدًا حَیۡثُ شِئۡتُمَا ۪ وَ لَا تَقۡرَبَا ہٰذِہِ الشَّجَرَۃَ فَتَکُوۡنَا مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۳۵﴾

And We said, "O Adam, dwell, you and your wife, in Paradise and eat therefrom in [ease and] abundance from wherever you will. But do not approach this tree, lest you be among the wrongdoers."

اور ہم نے کہہ دیا کہ اے آدم !تم اور تمہاری بیوی جنّت میں رہو اور جہاں کہیں سے چاہو با فراغت کھاؤ پیو لیکن اس درخت کے قریب بھی نہ جانا ورنہ ظالم ہو جاؤ گے ۔

Parah: 1
Surah: 2
Verse: 35

فَاَزَلَّہُمَا الشَّیۡطٰنُ عَنۡہَا فَاَخۡرَجَہُمَا مِمَّا کَانَا فِیۡہِ ۪ وَ قُلۡنَا اہۡبِطُوۡا بَعۡضُکُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ ۚ وَ لَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ مُسۡتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰی حِیۡنٍ ﴿۳۶﴾

But Satan caused them to slip out of it and removed them from that [condition] in which they had been. And We said, "Go down, [all of you], as enemies to one another, and you will have upon the earth a place of settlement and provision for a time."

لیکن شیطان نے ان کو بہکا کر وہاں سے نکلوا ہی دیا اور ہم نے کہہ دیا کہ اتر جاؤ !تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور ایک وقتِ مقّرر تک تمہارے لئے زمین میں ٹھہرنا اور فائدہ اٹھانا ہے ۔

Parah: 1
Surah: 2
Verse: 36

وَ یٰۤاٰدَمُ اسۡکُنۡ اَنۡتَ وَ زَوۡجُکَ الۡجَنَّۃَ فَکُلَا مِنۡ حَیۡثُ شِئۡتُمَا وَ لَا تَقۡرَبَا ہٰذِہِ الشَّجَرَۃَ فَتَکُوۡنَا مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۱۹﴾

And "O Adam, dwell, you and your wife, in Paradise and eat from wherever you will but do not approach this tree, lest you be among the wrongdoers."

اور ہم نے حکم دیا کہ اے آدم! تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو پھر جس جگہ سے چاہو دونوں کھاؤ اور اس درخت کے پاس مت جاؤ ورنہ تم دونوں ظالموں میں سے ہو جاؤ گے ۔

Parah: 8
Surah: 7
Verse: 19

فَوَسۡوَسَ لَہُمَا الشَّیۡطٰنُ لِیُبۡدِیَ لَہُمَا مَا وٗرِیَ عَنۡہُمَا مِنۡ سَوۡاٰتِہِمَا وَ قَالَ مَا نَہٰکُمَا رَبُّکُمَا عَنۡ ہٰذِہِ الشَّجَرَۃِ اِلَّاۤ اَنۡ تَکُوۡنَا مَلَکَیۡنِ اَوۡ تَکُوۡنَا مِنَ الۡخٰلِدِیۡنَ ﴿۲۰﴾

But Satan whispered to them to make apparent to them that which was concealed from them of their private parts. He said, "Your Lord did not forbid you this tree except that you become angels or become of the immortal."

پھر شیطان نے ان دونوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھیں دونوں کے روبرو بے پردہ کردے اور کہنے لگا کہ تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے اور کسی سبب سے منع نہیں فرمایا مگر محض اس وجہ سے کہ تم دونوں کہیں فرشتے ہو جاؤ یا کہیں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہو جاؤ ۔

Parah: 8
Surah: 7
Verse: 20

فَدَلّٰىہُمَا بِغُرُوۡرٍ ۚ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَۃَ بَدَتۡ لَہُمَا سَوۡاٰتُہُمَا وَ طَفِقَا یَخۡصِفٰنِ عَلَیۡہِمَا مِنۡ وَّرَقِ الۡجَنَّۃِ ؕ وَ نَادٰىہُمَا رَبُّہُمَاۤ اَلَمۡ اَنۡہَکُمَا عَنۡ تِلۡکُمَا الشَّجَرَۃِ وَ اَقُلۡ لَّکُمَاۤ اِنَّ الشَّیۡطٰنَ لَکُمَا عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ ﴿۲۲﴾

So he made them fall, through deception. And when they tasted of the tree, their private parts became apparent to them, and they began to fasten together over themselves from the leaves of Paradise. And their Lord called to them, "Did I not forbid you from that tree and tell you that Satan is to you a clear enemy?"

سو ان دونوں کو فریب سے نیچے لے آیا پس ان دونوں نے جب درخت کو چکھا دونوں کی شرمگاہیں ایک دوسرے کے روبرو بے پردہ ہوگئیں اور دونوں اپنے اوپر جنت کے پتے جوڑ جوڑ کر رکھنے لگے اور ان کے رب نے ان کو پکارا کیا میں تم دونوں کو اس درخت سے منع نہ کر چکا تھا اور یہ نہ کہہ چکا کہ شیطان تمہارا صریح دشمن ہے ،

Parah: 8
Surah: 7
Verse: 22

فَوَسۡوَسَ اِلَیۡہِ الشَّیۡطٰنُ قَالَ یٰۤـاٰدَمُ ہَلۡ اَدُلُّکَ عَلٰی شَجَرَۃِ الۡخُلۡدِ وَ مُلۡکٍ لَّا یَبۡلٰی ﴿۱۲۰﴾

Then Satan whispered to him; he said, "O Adam, shall I direct you to the tree of eternity and possession that will not deteriorate?"

لیکن شیطان نے اسے وسوسہ ڈالا کہنے لگا کہ کیا میں تجھے دائمی زندگی کا درخت اور بادشاہت بتلاؤں کہ جو کبھی پرانی نہ ہو ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 120

فَاَکَلَا مِنۡہَا فَبَدَتۡ لَہُمَا سَوۡاٰتُہُمَا وَ طَفِقَا یَخۡصِفٰنِ عَلَیۡہِمَا مِنۡ وَّرَقِ الۡجَنَّۃِ ۫ وَ عَصٰۤی اٰدَمُ رَبَّہٗ فَغَوٰی ﴿۱۲۱﴾۪ۖ

And Adam and his wife ate of it, and their private parts became apparent to them, and they began to fasten over themselves from the leaves of Paradise. And Adam disobeyed his Lord and erred.

چناچہ ان دونوں نے اس درخت سے کچھ کھا لیا پس ان کے ستر کھل گئے اور بہشت کے پتے اپنے اوپر ٹانکنے لگے ۔ آدم ( علیہ السلام ) نے اپنے رب کی نافرمانی کی پس بہک گیا ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 121
40 Related Topics

اس درخت کا بیان جس سے آدم نے کچھ کھایا تھا

The tree from which Adam ate

ابن آدم کے لیے شیطان کی وعید

The devil threatening the son of Adam

دھات اور قیمتی پتھر کا بیان

Metals and precious stones

سبز درخت توانائی کا منبع ہیں

Green trees are a source of energy

فرشتوں کو آدم کو سجدہ کرنے کا حکم

Allah's commands to the angels to prostrate themselves before Adam

ہجرت میں پیچھے رہ جانے کے عذر کا بیان

The excuse for not migrating

آدم انبیاء میں پہلے ہیں

Adam is the first Messenger

آدم کا زمین پر اترنا

Adam's fall to earth

آدم کو تمام ناموں کی تعلیم دینا

Adam was taught names of all things

آدم کی پیدائش اور اس کی اولاد

Creation of Adam and his offspring

آدم کی مٹی

The clay from which Adam was created

اللہ کی بڑائی بیان کرنا

At-Takbir is greatness for Allah

ایک درخت کے نیچے بیعت رضوان

The Al-Ridwan pledge of allegiance at the tree

بدر کے دن کا بیان

Description of the day of Badr

بنی آدم پر عہد

Covenant on the children of Adam

حضرت آدم انسانیت کے باپ ہیں

Adam the father of mankind

داؤد نے اپنے ہاتھ سے کھایا

Dawud eats from what he earns by his own work

درخت کے نیچے بیع کرنے والوں کی فضیلت

The superiority of believers who pledged allegiance at the tree

ستاروں اور سیاروں کا بیان

Meteors and shooting stars in the Quran

شیطان کا ابن آدم کودعاؤں میں بھلا دینا

Jinn's interference to make man forget his supplication

فرشتوں کا آدم کو سجدہ کرنا

Angels bowing down to Adam

قرآن میں سیاروں اورستاروں کا بیان

Stars and planets in the Quran

محارم رشتوں کا بیان، جن سے پردہ نہیں ہے

ساری مخلوق کی نماز اور تسبیح کا بیان اور قدرت الٰہی کے چند نمونے

منافقین کی دوزخی اور مومنین کے خلوص ووقار کا ترتیب وار بیان

افعال رسول ﷺ او راعتراضات کفار کا بیان

متکبرین کے اعمال کا بیان

ارادہ شکر رکھنے والے کے لیے چند چیزوں کا بیان

’’عبادالرحمن‘‘ کی چیدہ چیدہ صفات اور ان کے نتائج کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

مسائل حج و بیان کعبہ وشہر مکہ

علم الٰہی کی وسعت کا بیان

قارون، اس کے خزانوں، بعض لوگوں کی حسرت اور اس کی گرفت کا تفصیلی بیان

جہاد، ایمان اور اعمال صالح کی برکات کا بیان

والدین کے کہنے پر شرک کرنے کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

تلاوت قرآن اور اقامت صلاۃ کا حکم اور فوائد نماز کا بیان

بارش سے قبل اور بعد میں لوگوں کی کیفیات کا بیان

روز قیامت مجرموں کی حواس باختگی اور مومنوں کی ثابت قدمی کا بیان