اہل دوزخ کا اعترافِ تکذیب او رپچھتاوا جبکہ دونوں اب فضول ہیں

4 Verses on This Topic

تَکَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الۡغَیۡظِ ؕ کُلَّمَاۤ اُلۡقِیَ فِیۡہَا فَوۡجٌ سَاَلَہُمۡ خَزَنَتُہَاۤ اَلَمۡ یَاۡتِکُمۡ نَذِیۡرٌ ﴿۸﴾

It almost bursts with rage. Every time a company is thrown into it, its keepers ask them, "Did there not come to you a warner?"

قریب ہے کہ ( ابھی ) غصے کے مارے پھٹ جائے جب کبھی اس میں کوئی گروہ ڈالا جائے گا اس سے جہنم کے داروغے پوچھیں گے کہ کیا تمہارے پاس ڈرانے والا کوئی نہیں آیا تھا؟

Parah: 29
Surah: 67
Verse: 8

قَالُوۡا بَلٰی قَدۡ جَآءَنَا نَذِیۡرٌ ۬ ۙ فَکَذَّبۡنَا وَ قُلۡنَا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ مِنۡ شَیۡءٍ ۚ ۖ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ کَبِیۡرٍ ﴿۹﴾

They will say," Yes, a warner had come to us, but we denied and said, ' Allah has not sent down anything. You are not but in great error.' "

وہ جواب دیں گے کہ بیشک آیا تھا لیکن ہم نے اسے جھٹلایا اور ہم نے کہا اللہ تعالٰی نے کچھ بھی نازل نہیں فرمایا ۔ تم بہت بڑی گمراہی میں ہی ہو ۔

Parah: 29
Surah: 67
Verse: 9

وَ قَالُوۡا لَوۡ کُنَّا نَسۡمَعُ اَوۡ نَعۡقِلُ مَا کُنَّا فِیۡۤ اَصۡحٰبِ السَّعِیۡرِ ﴿۱۰﴾

And they will say, "If only we had been listening or reasoning, we would not be among the companions of the Blaze."

اور کہیں گے کہ اگر ہم سنتے ہوتے یا عقل رکھتے ہوتے تو دوزخیوں میں ( شریک ) نہ ہوتے ۔

Parah: 29
Surah: 67
Verse: 10

فَاعۡتَرَفُوۡا بِذَنۡۢبِہِمۡ ۚ فَسُحۡقًا لِّاَصۡحٰبِ السَّعِیۡرِ ﴿۱۱﴾

And they will admit their sin, so [it is] alienation for the companions of the Blaze.

پس انہوں نے اپنے جرم کا اقبال کر لیا اب یہ دوزخی دفع ہوں ( دور ہوں )

Parah: 29
Surah: 67
Verse: 11
40 Related Topics

اہل دوزخ کا اعترافِ تکذیب او رپچھتاوا جبکہ دونوں اب فضول ہیں

فضول خرچی

Squandering money

اہل دوزخ او راہل جنت کا تقابلی موازنہ

قیامت، کفار اور دوزخ میں کفار کے برے حال کا بیان

سزا کے موقع پر ایمان لانا فضول ہے

دنیاوی زندگی اور شیطان دونوں دھوکہ دے سکتے ہیں

مشرکین و کفار کے تکذیب و تمسخر کے نئے نئے انداز

قیامت کے دن آسمان اور زمین کہاں ہوں گے؟ نیز دونوں نفخوں کا بیان

کافروں کے دوزخ میں دھکیلے جانے کا منظر

اہل دوزخ (کمزوروں اور طاقت وروں) کا ایک مکالمہ

جہنم کے داروغوں سے اہل دوزخ کی ایک اجتماعی عرض

اﷲ تعالیٰ ایمان والوں اور رسولوں کی دونوں جہانوں میں مدد کرے گا

ایمان والے قیامت سے ڈرتے ہیں جبکہ کافر اسے جلدی مانگتے ہیں

بیٹی کی پیدائش پر کفار کی حالت جبکہ وہ فرشتوں کو اﷲ کی بیٹیاں قرار دیتے ہیں

نبوت او رمعیشت دونوں پر اﷲ کا اختیار ہے، جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے

آسمان و زمین کی تخلیق چند مقاصد کی تکمیل کے لیے ہے، فضول نہیں ہے

کفار کے اعمال بردباد، اہل ایمان کے قبول، دونوں میں فرق کی وجوہات کا بیان

بیان کر ب اہل دوزخ

اہل دوزخ کے مشروبات کا بیان

قوم نوح کی تکذیب، نوح علیہ السلام کی بددعا اور طوفان نوح کے احوال

قوم عاد کی تکذیب اور ان پر آنے والے عذاب کا بیان

قوم لوط کی تکذیب او ران پر پتھروں کی بارش برسانے والی ہوا کا بیان

خشیت الٰہی رکھنے والے کو دو جنتیں ملیں گی، ان دونوں کی چند نعمتوں کا بیان

آتش دوزخ کا ایندھن لوگ او رپتھر ہیں۔

اہل جنت او راہل دوزخ کی الگ الگ راہوں کی وضاحت

قرآن کریم کی تکذیب کرنے والوں کے لیے مہلت و گرفت کا الٰہی انداز

’’دوزخ پر انیس فرشتے مقرر ہیں‘‘ اس کے متعلق تین گروہوں کے نظریات

دوزخ میں لے جانے والے چار اعمال کا بیان

دوزخ کے دھویں کی تین شاخوں اور اس کی کیفیت کا بیان

قرآن کی تصدیق و تکذیب کرنے والوں کے مختلف انجام کا تذکرہ

خشیت رکھنے والے لوگ نصیحت حاصل کرتے ہیں جبکہ اہل شقاوت اجتناب کا رویہ اختیار کرتے ہیں

قصاص سے زندگانی اور تقویٰ دونوں ثمرات ملتے ہیں۔

تمام اہل ایمان کا ولی اﷲ تعالیٰ جبکہ کافروں کا ولی شیطان ہے۔

شیطان فقیری سے ڈراتا جبکہ بے حیائی پر بے دریغ خرچ کرواتا ہے۔

صدقات ظاہر اور پوشیدہ دونوں طریقوں سے دیے جاسکتے ہیں۔

حیات دنیا کی چھ مرغوب چیزیں جبکہ آخرت ان سے بہتر ہے

حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت آدم علیہ السلام دونوں ایک لحاظ سے ہم رتبہ ہیں۔

قیامت کے روز کفار کے چہرے سیاہ جبکہ اہل ایمان کے چہرے سفید ہوں گے

یتیم کا مال کھانا او رحقیقت دوزخ کی آگ کھانا ہے

اہل کتاب انبیاء کی تکذیب اور ان کو قتل کیوں کرتے رہے؟