Perfect Tense | Imperfect Tense | Imperative | Active Participle | Passive Participle | Noun Form |
كَادَ |
يَكَادُ |
كِدْ |
كَائِد |
مَكِيْد |
كَوْد |
کاد: (س) یہ فعل مقارب ہے یعنی کسی فعل کے قریب ہونے کو بیان کرنے کیلئے آتا ہے مثلا کَادَ یَفْعَلُ:قریب تھا کہ وہ اس کام کو کرگذرتا یعنی کرنے والا تھا مگر کیا نہیں قرآن پاک میں ہے: (لَقَدۡ کِدۡتَّ تَرۡکَنُ اِلَیۡہِمۡ شَیۡئًا قَلِیۡلًا) (۱۷۔۷۴) تو تم کس قدر ان کی طرف مائل ہونے ہی لگے تھے (وَ اِنۡ کَادُوۡا لَیَفۡتِنُوۡنَکَ ) (۱۷۔۷۳) قریب تھا کہ یہ (کافر) لوگ تم کو اس سے بچادیں۔ (یَکَادُ الۡبَرۡقُ یَخۡطَفُ) (۲۔۲۰) قریب ہے کہ بجلی کی چمک ان کی آنکھوں کی بصارت کو اچک لے جائے۔ (یَکَادُوْنَ یَسْطُوْنَ) (۲۳۔۷۲) قریب ہوتے ہیں کہ ان پر حملہ کردیں۔ (اِنۡ کِدۡتَّ لَتُرۡدِیۡنِ) (۳۷۔۵۶) تو تو مجھے ہلاک ہی کرچکا تھا اور اگر اس کے ساتھ حرف نفی آجائے تو اثباتی حالت کے برعکس فعل کے وقوع کو بیان کرنے کیلئے آتا ہے جو وقوع کے قریب نہ ہوا اور حرف نفی اس پر مقدم ہویا متاخر دونوں صورتوں میں ایک ہی معنی دیتا ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (مَا کَادُوۡا یَفۡعَلُوۡنَ ) (۲۔۷۱) اور وہ ایسا کرنے والے تھے نہیں۔ (لَا یَکَادُوۡنَ یَفۡقَہُوۡنَ حَدِیۡثًا) (۴۔۷۸) کی بات بھی نہیں سمجھ سکتے۔اور کَادَ کے بعد ان کا استعمال صرف ضرورت شعری کے لئے ہوتا ہے۔جیسا کہ شاعر نے کہا ہے (1) (الرجز) (۳۸۷) (قَدْ کَادَ مِنْ طُوْلِ الْبَلٰی اَنْ یَّمْصَحَا) قریب تھا کہ زیادہ بوسیدگی کے باعث وہ مٹ جائے۔
Surah:2Verse:20 |
قریب ہے
Almost
|
|
Surah:2Verse:71 |
لگتے تھے کہ
they were near
|
|
Surah:4Verse:78 |
قریب ہوئے
do they seem
|
|
Surah:7Verse:150 |
اور قریب تھا کہ
and were about (to)
|
|
Surah:9Verse:117 |
قریب تھا
had nearly
|
|
Surah:14Verse:17 |
قریب
he will be near
|
|
Surah:17Verse:73 |
قریب تھا
they were about (to)
|
|
Surah:17Verse:74 |
قریب تھا
you almost
|
|
Surah:17Verse:76 |
قریب تھا
they were about
|
|
Surah:18Verse:93 |
قریب تھے
who would almost
|