حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اﷲ تعالیٰ سے پہلی ملاقات کی تفصیلی روداد

33 Verses on This Topic

وَ اجۡعَلۡ لِّیۡ وَزِیۡرًا مِّنۡ اَہۡلِیۡ ﴿ۙ۲۹﴾

And appoint for me a minister from my family -

اور میرا وزیر میرے کنبے میں سے کر دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 29

ہٰرُوۡنَ اَخِی ﴿ۙ۳۰﴾

Aaron, my brother.

یعنی میرےبھائی ہارون ( علیہ السلام ) کو ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 30

اشۡدُدۡ بِہٖۤ اَزۡرِیۡ ﴿ۙ۳۱﴾

Increase through him my strength

تو اس سے میری کمر کس دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 31

وَ اَشۡرِکۡہُ فِیۡۤ اَمۡرِیۡ ﴿ۙ۳۲﴾

And let him share my task

اور اسے میرا شریک کار کر دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 32

کَیۡ نُسَبِّحَکَ کَثِیۡرًا ﴿ۙ۳۳﴾

That we may exalt You much

تاکہ ہم دونوں بکثرت تیری تسبیح بیان کریں ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 33

وَّ نَذۡکُرَکَ کَثِیۡرًا ﴿ؕ۳۴﴾

And remember You much.

اور بکثرت تیری یاد کریں ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 34

اِنَّکَ کُنۡتَ بِنَا بَصِیۡرًا ﴿۳۵﴾

Indeed, You are of us ever Seeing."

بیشک تو ہمیں خوب دیکھنے بھالنے والا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 35

قَالَ قَدۡ اُوۡتِیۡتَ سُؤۡلَکَ یٰمُوۡسٰی ﴿۳۶﴾

[ Allah ] said, "You have been granted your request, O Moses.

جناب باری تعالٰی نے فرمایا موسیٰ تیرے تمام سوالات پورے کر دیے گئے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 36

وَ لَقَدۡ مَنَنَّا عَلَیۡکَ مَرَّۃً اُخۡرٰۤی ﴿ۙ۳۷﴾

And We had already conferred favor upon you another time,

ہم نے تو تجھ پر ایک بار اور بھی بڑا احسان کیا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 37

اِذۡ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰۤی اُمِّکَ مَا یُوۡحٰۤی ﴿ۙ۳۸﴾

When We inspired to your mother what We inspired,

جب کہ ہم نے تیری ماں کو وہ الہام کیا جس کا ذکر اب کیا جا رہا ہے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 38

اَنِ اقۡذِفِیۡہِ فِی التَّابُوۡتِ فَاقۡذِفِیۡہِ فِی الۡیَمِّ فَلۡیُلۡقِہِ الۡیَمُّ بِالسَّاحِلِ یَاۡخُذۡہُ عَدُوٌّ لِّیۡ وَ عَدُوٌّ لَّہٗ ؕ وَ اَلۡقَیۡتُ عَلَیۡکَ مَحَبَّۃً مِّنِّیۡ ۬ ۚ وَ لِتُصۡنَعَ عَلٰی عَیۡنِیۡ ﴿ۘ۳۹﴾

[Saying], 'Cast him into the chest and cast it into the river, and the river will throw it onto the bank; there will take him an enemy to Me and an enemy to him.' And I bestowed upon you love from Me that you would be brought up under My eye.

کہ تو اسے صندوق میں بند کر کے دریا میں چھوڑ دے ، پس دریا اسے کنارے لا ڈالے گا اور میرا اور خود اس کا دشمن اسے لے لے گا اور میں نے اپنی طرف کی خاص محبت و مقبولیت تجھ پر ڈال دی تاکہ تیری پرورش میری آنکھوں کے سامنے کی جائے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 39

اِذۡ تَمۡشِیۡۤ اُخۡتُکَ فَتَقُوۡلُ ہَلۡ اَدُلُّکُمۡ عَلٰی مَنۡ یَّکۡفُلُہٗ ؕ فَرَجَعۡنٰکَ اِلٰۤی اُمِّکَ کَیۡ تَقَرَّ عَیۡنُہَا وَ لَا تَحۡزَنَ ۬ ؕ وَ قَتَلۡتَ نَفۡسًا فَنَجَّیۡنٰکَ مِنَ الۡغَمِّ وَ فَتَنّٰکَ فُتُوۡنًا ۬ ۟ فَلَبِثۡتَ سِنِیۡنَ فِیۡۤ اَہۡلِ مَدۡیَنَ ۬ ۙ ثُمَّ جِئۡتَ عَلٰی قَدَرٍ یّٰمُوۡسٰی ﴿۴۰﴾

[And We favored you] when your sister went and said, 'Shall I direct you to someone who will be responsible for him?' So We restored you to your mother that she might be content and not grieve. And you killed someone, but We saved you from retaliation and tried you with a [severe] trial. And you remained [some] years among the people of Madyan. Then you came [here] at the decreed time, O Moses.

۔ ( یاد کر ) جبکہ تیری بہن چل رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ اگر تم کہو تو میں بتادوں جو اس کی نگہبانی کرے اس تدبیر سے ہم نے تجھے تیری ماں کے پاس پہنچایا کہ اس کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ غمگین نہ ہو ، اور تو نے ایک شخص کو مار ڈالا تھا اس پر بھی ہم نے تجھےغم سے بچا لیا ، غرض ہم نے تجھے اچھی طرح آزما لیا ۔ پھر تو کئی سال تک مدین کے لوگوں میں ٹھہرا رہا پھر تقدیر الٰہی کے مطابق اے موسٰی! تو آیا ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 40

وَ اصۡطَنَعۡتُکَ لِنَفۡسِیۡ ﴿ۚ۴۱﴾

And I produced you for Myself.

اور میں نے تجھے خاص اپنی ذات کے لئے پسند فرما لیا ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 41
40 Related Topics

حضرت لوط علیہ السلام کی اپنی گمراہ قوم کے خلاف دعا جو قبول ہوئی

حضرت داود علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کے انوکھے معجزات کا تذکرہ

حضرت نوح علیہ السلام کی دعا اور اس کی قبولیت کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشرکوں اور ان کے معبودوں کے ساتھ رویہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا واقعہ

حضرت الیاس علیہ السلام کے حالات کا تذکرہ

حضرت لوط علیہ السلام کا تذکرہ

مچھلی کے حضرت یونس علیہ السلام کو نگلنے کا واقعہ

حضرت داود علیہ السلام کے مقام و مرتبے اور ان کے ایک فیصلے کا تذکرہ

حضرت سلیمان علیہ السلام کی نبوت اور بے مثال بادشاہی کا تذکرہ

حضرت ایوب علیہ السلام کی بیماری اور صحت یابی کا واقعہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ہاں خوش خبری دینے کے لیے فرشتوں کی آمد اور قوم لوط پر عذاب الٰہی کا بیان

کفار سے مودت کے ضمن میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اسوۂ حسنہ اختیار کرنا چاہیے

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی اپنے بعد آنے والے نبی احمد ﷺ کی بشارت کا تذکرہ

حضرت یونس علیہ السلام کی مثال دے کر نبی اکرم ﷺ کو صبر کرنے کی تلقین

حضرت نوح علیہ السلام کے اپنی قوم کو وعظ و نصیحت کرنے کا بیان

حضرت جبریل امین علیہ السلام کا مقام و مرتبہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آزمائشوں میں کامیابی اور پھر انعام کا بیان

حضرت یعقوب علیہ السلام کی دین توحید پر قائم رہنے کی وصیت۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور نمرود کے مابین ’’معبود برحق‘‘ کے موضوع پر فیصلہ کن مناظرہ۔

حضرت صالح علیہ السلام وقوم ثمود

’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت‘‘ چند تمہیدی حقائق

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کا تذکرہ اور ان کی آمد کے چند مقاصد

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حامیوں اور مخالفوں پر ایک نظر

حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت آدم علیہ السلام دونوں ایک لحاظ سے ہم رتبہ ہیں۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام ازروئے مذہب کون تھے؟

یہود پر وہ کھانے حرام کیے گئے ہیں جو حضرت یعقوب علیہ السلام نے خود پر حرام ٹھہرائے

حضرت ابراہیم علیہ السلام

حضرت اسحاق علیہ السلام

حضرت اسماعیل علیہ السلام

حضرت ذوالکفل علیہ السلام

حضرت شعیب علیہ السلام واہل مدین وا یکہ

حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں ہابیل اور قابیل کا واقعہ

حضرت عزیر علیہ السلام

حضرت لوط علیہ السلام

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا عبادت الٰہی اور رد شرک پر مبنی خطاب کا خلاصہ

حضرت عیسیٰ علیہ السلام، ان کی والدہ اور اہل کتاب سے متعلقہ چند حقائق

حضرت نوح علیہ السلام

میدان محشر میں رسولوں بالخصوص حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے چند سوالات