حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اﷲ تعالیٰ سے پہلی ملاقات کی تفصیلی روداد

33 Verses on This Topic

وَ ہَلۡ اَتٰىکَ حَدِیۡثُ مُوۡسٰی ۘ﴿۹﴾

And has the story of Moses reached you? -

تجھے موسیٰ ( علیہ السلام ) کا قصہ بھی معلوم ہے؟

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 9

اِذۡ رَاٰ نَارًا فَقَالَ لِاَہۡلِہِ امۡکُثُوۡۤا اِنِّیۡۤ اٰنَسۡتُ نَارًا لَّعَلِّیۡۤ اٰتِیۡکُمۡ مِّنۡہَا بِقَبَسٍ اَوۡ اَجِدُ عَلَی النَّارِ ہُدًی ﴿۱۰﴾

When he saw a fire and said to his family, "Stay here; indeed, I have perceived a fire; perhaps I can bring you a torch or find at the fire some guidance."

جبکہ اس نے آگ دیکھ کر اپنے گھر والوں سے کہا کہ تم ذرا سی دیر ٹھہر جاؤ مجھے آگ دکھائی دی ہے ۔ بہت ممکن ہے کہ میں اس کا کوئی انگارا تمہارے پاس لاؤں یا آگ کے پاس سے راستے کی اطلاع پاؤں ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 10

فَلَمَّاۤ اَتٰىہَا نُوۡدِیَ یٰمُوۡسٰی ﴿ؕ۱۱﴾

And when he came to it, he was called, "O Moses,

جب وہ وہاں پہنچے تو آواز دی گئی اے موسٰی ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 11

اِنِّیۡۤ اَنَا رَبُّکَ فَاخۡلَعۡ نَعۡلَیۡکَ ۚ اِنَّکَ بِالۡوَادِ الۡمُقَدَّسِ طُوًی ﴿ؕ۱۲﴾

Indeed, I am your Lord, so remove your sandals. Indeed, you are in the sacred valley of Tuwa.

یقیناً میں ہی تیرا پروردگار ہوں تو اپنی جوتیاں اتار دے ، کیونکہ تو پاک میدان طویٰ میں ہے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 12

وَ اَنَا اخۡتَرۡتُکَ فَاسۡتَمِعۡ لِمَا یُوۡحٰی ﴿۱۳﴾

And I have chosen you, so listen to what is revealed [to you].

اور میں نے تجھے منتخب کر لیا ہے اب جو وحی کی جائے اسے کان لگا کر سن ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 13

اِنَّنِیۡۤ اَنَا اللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعۡبُدۡنِیۡ ۙ وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ لِذِکۡرِیۡ ﴿۱۴﴾

Indeed, I am Allah . There is no deity except Me, so worship Me and establish prayer for My remembrance.

بیشک میں ہی اللہ ہوں ، میرے سوا عبادت کے لائق اور کوئی نہیں پس تو میری ہی عبادت کر اور میری یاد کے لئے نماز قائم رکھ ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 14

اِنَّ السَّاعَۃَ اٰتِیَۃٌ اَکَادُ اُخۡفِیۡہَا لِتُجۡزٰی کُلُّ نَفۡسٍۭ بِمَا تَسۡعٰی ﴿۱۵﴾

Indeed, the Hour is coming - I almost conceal it - so that every soul may be recompensed according to that for which it strives.

قیامت یقیناً آنے والی ہے جسے میں پوشیدہ رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ہر شخص کو وہ بدلہ دیا جائے جو اس نے کوشش کی ہو ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 15

فَلَا یَصُدَّنَّکَ عَنۡہَا مَنۡ لَّا یُؤۡمِنُ بِہَا وَ اتَّبَعَ ہَوٰىہُ فَتَرۡدٰی ﴿۱۶﴾

So do not let one avert you from it who does not believe in it and follows his desire, for you [then] would perish.

پس اب اس کے یقین سے تجھے کوئی ایسا شخص روک نہ دے جو اس پر ایمان نہ رکھتا ہو اور اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہو ، ورنہ تو ہلاک ہو جائے گا ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 16

وَ مَا تِلۡکَ بِیَمِیۡنِکَ یٰمُوۡسٰی ﴿۱۷﴾

And what is that in your right hand, O Moses?"

اے موسٰی! تیرے اس دائیں ہاتھ میں کیا ہے؟

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 17

قَالَ ہِیَ عَصَایَ ۚ اَتَوَکَّؤُا عَلَیۡہَا وَ اَہُشُّ بِہَا عَلٰی غَنَمِیۡ وَ لِیَ فِیۡہَا مَاٰرِبُ اُخۡرٰی ﴿۱۸﴾

He said, "It is my staff; I lean upon it, and I bring down leaves for my sheep and I have therein other uses."

جواب دیا کہ یہ میری لاٹھی ہے ، جس پر میں ٹیک لگاتا ہوں اور جس سے میں اپنی بکریوں کے لئے پتے جھاڑ لیا کرتا ہوں اور بھی اس میں مجھے بہت سے فائدے ہیں ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 18

قَالَ اَلۡقِہَا یٰمُوۡسٰی ﴿۱۹﴾

[ Allah ] said, "Throw it down, O Moses."

فرمایا اے موسٰی! اسے ہاتھ سے نیچے ڈال دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 19

فَاَلۡقٰہَا فَاِذَا ہِیَ حَیَّۃٌ تَسۡعٰی ﴿۲۰﴾

So he threw it down, and thereupon it was a snake, moving swiftly.

ڈالتے ہی وہ سانپ بن کر دوڑنے لگی ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 20

قَالَ خُذۡہَا وَ لَا تَخَفۡ ٝ سَنُعِیۡدُہَا سِیۡرَتَہَا الۡاُوۡلٰی ﴿۲۱﴾

[ Allah ] said, "Seize it and fear not; We will return it to its former condition.

فرمایا بے خوف ہو کر اسے پکڑ لے ، ہم اسے اسی پہلی سی صورت میں دوبارہ لادیں گے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 21

وَ اضۡمُمۡ یَدَکَ اِلٰی جَنَاحِکَ تَخۡرُجۡ بَیۡضَآءَ مِنۡ غَیۡرِ سُوۡٓءٍ اٰیَۃً اُخۡرٰی ﴿ۙ۲۲﴾

And draw in your hand to your side; it will come out white without disease - another sign,

اور اپنا ہاتھ اپنی بغل میں ڈال لے تو وہ سفید چمکتا ہوا ہو کر نکلے گا لیکن بغیر کسی عیب ( اور روگ ) کے یہ دوسرا معجزہ ہے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 22

لِنُرِیَکَ مِنۡ اٰیٰتِنَا الۡکُبۡرٰی ﴿ۚ۲۳﴾

That We may show you [some] of Our greater signs.

یہ اس لئے کہ ہم تجھے اپنی بڑی بڑی نشانیاں دکھانا چاہتے ہیں ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 23

اِذۡہَبۡ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ اِنَّہٗ طَغٰی ﴿۲۴﴾٪  10

Go to Pharaoh. Indeed, he has transgressed."

اب تو فرعون کی طرف جا اس نے بڑی سرکشی مچا رکھی ہے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 24

قَالَ رَبِّ اشۡرَحۡ لِیۡ صَدۡرِیۡ ﴿ۙ۲۵﴾

[Moses] said, "My Lord, expand for me my breast [with assurance]

موسیٰ ( علیہ السلام ) نے کہا اے میرے پروردگار! میرا سینہ میرے لئے کھول دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 25

وَ یَسِّرۡ لِیۡۤ اَمۡرِیۡ ﴿ۙ۲۶﴾

And ease for me my task

اور میرے کام کو مجھ پر آسان کر دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 26

وَ احۡلُلۡ عُقۡدَۃً مِّنۡ لِّسَانِیۡ ﴿ۙ۲۷﴾

And untie the knot from my tongue

اور میری زبان کی گرہ بھی کھول دے ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 27

یَفۡقَہُوۡا قَوۡلِیۡ ﴿۪۲۸﴾

That they may understand my speech.

تاکہ لوگ میری بات اچھی طرح سمجھ سکیں ۔

Parah: 16
Surah: 20
Verse: 28
40 Related Topics

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اﷲ تعالیٰ سے پہلی ملاقات کی تفصیلی روداد

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوہ طور پر اپنے رب سے ملاقات

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دس برس کے بعد اپنے ملک واپسی او راپنے رب سے ملاقات

کوہ طور پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اﷲ سے ملاقات اور تورات کا نزول

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اپنے بھائی ہارون کو نبی بنوانے کے لیے عرض کرنا

حضرت موسیٰ علیہ السلام فرعون کے سامنے

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے قبل فرعونی ظلم و ستم کا عروج

حضرت موسیٰ علیہ السلام عالم شیر خوارگی سے مصر لے کر سے خروج تک

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شہر مدین میں آمد اور معاہدۂ وفا

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون آمنے سامنے

فرعونی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو سنگسار کرنا چاہتے تھے لیکن …

بنی اسرائیل کا حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے رویّہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا پتھر سے بارہ چشمے جاری کرنے کا معجزہ۔

حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کو بڑی نشانی بھی دکھائی لیکن وہ نافرمانی سے باز نہ آیا

حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا اولین مکالمہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام او رجادوگروں کے درمیان مقابلۂ حق وباطل

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے کوہ طور پر چلے جانے کے بعد ’’بچھڑا‘‘ معبود بنالیا گیا

واپسی پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بھائی پر برہمی اور نرمی

ستر (70) رؤسائے بنی اسرائیل موت کی آغوش میں اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دعا

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دعوت اور مقابلے میں جادوگروں کی شکست

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اپنی قوم کو توکل کی تلقین اور فرعونیوں کے خلاف دعا

حضرت نوح علیہ السلام کو ’’بشر‘‘ کہہ کر ٹھکرا دیا گیا، تفصیلی واقعہ

شاہ مصر سے حضرت یوسف علیہ السلام کی ملاقات

فرعون اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ’’دلائل کی حقانیت‘‘ پر ایک مکالمہ

فرعون سے ملاقات کے لیے حضرت موسیٰ و ہارون علیہما السلام کو کچھ مزید ہدایات

فرعون کا معجزات ماننے سے انکار اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا جادوگروں سے مقابلہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام کا مصر سے نکلنا اور فرعونی تعاقب

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی عدم موجودگی میں سامری کا بچھڑے کو معبود بنانا

حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اپنے بھائی اور قوم پر برہمی اور سامری کا انجام

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت اور معبود برحق کے چند کمالات کا بیان

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے طبقہ امراء کے حالات اور ان کا انجام

حضرت ہود علیہ السلام کی قوم کی دنیاوی ترقی عذاب الٰہی کے سامنے کچھ کام نہ آئی

حضرت صالح علیہ السلام کا معجزہ طلب کرکے تسلیم حق سے انکار اور ان کی سزا

حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کی حالت زار اور عذاب الٰہی کا منظر

حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم کی معاشرتی خامیاں اور ان کا انجام

حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹی کا واقعہ

حضرت صالح علیہ السلام کے قتل کے منصوبے لیکن ’’چاہ کن را چاہ درپیش‘‘

حضرت نوح علیہ السلام کی درازیٔ عمر اور کشتی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اپنی قوم کو دعوت توحید اور صفات الٰہی کا بیان

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کی کافر قوم میں ایک فیصلہ کن بحث